ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
‘‘ہندوستان اپنی نوجوان افرادی قوت کی مہارت اور تعداد کی وجہ سے عالمی سطح پر ہنر مند ٹیلنٹ کے پاور ہاؤس کے طور پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے’’ - نریندر مودی
کوشل کنووکیشن- 2024 ملک بھر میں 8 لاکھ سے زیادہ ہنر مند گریجویٹس کی کامیابیوں کا جشن منا رہا ہے
Posted On:
26 OCT 2024 6:58PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ایک تحریری پیغام کے ذریعہ سالانہ ہنر کنووکیشن- 2024 کے موقع پر ملک بھر کے آئی آئی ٹیز اوراین ایس ٹی آئیز کے کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم ( سی ٹی ایس) اور کرافٹ انسٹرکٹر ٹریننگ اسکیم ( سی آئی ٹی ایس) ٹاپرز کو مبارکباد دی، جسے سبھی افراد کے لئےشیئر کیا گیا۔ اس تقریب کا اہتمام ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت ( ایم ایس ڈی ای) نے ملک بھر سے 8 لاکھ سے زیادہ گریجویٹس کی کامیابیوں کا جشن منانے اور مہارت کے تئیں ان کی لگن کو اجاگر کرنے کے لیے کیا تھا۔
یہ پروگرام بیک وقت 15,000 (پندرہ ہزار) سے زیادہ صنعتی تربیتی اداروں ( آئی آئی ٹیز) اور 33 قومی ہنرمندی کے ترقیاتی اداروں (این ایس ٹی آئیز) میں منعقد کیا گیا، جس نے ملک کے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کے لیے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ایم ایس ی ای کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے کوشل بھون آڈیٹوریم، نئی دہلی میں اس کلیدی تقریب کا اہتمام کیا جس میں جناب جینت چودھری، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت، اور وزیر مملکت، وزارت تعلیم ، حکومت ہند، جس میں اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ موجود تھے ۔ پروگرام کو 19 لاکھ سے زیادہ طلباء کے ساتھ ملک بھر کے اداروں کو براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔
گریجویٹس کے نام اپنے پیغام میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایم ایس ڈی ای کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ کی جانب سے منعقدہ اسکلز کنووکیشن ایک منفرد تقریب ہے، جس میں آئی ٹی آئی، این ایس ٹی آئی، آئی ٹی او ٹی اور دیگر مختلف اداروں کے طلباء کو اکٹھا کیا جاتا ہے۔ گریجویٹس کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تقریب کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جس میں نہ صرف اسٹوڈنٹس کی تربیت کی تکمیل کا جشن منایا گیا بلکہ ان کی زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز بھی ہوا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان نوجوان پیشہ وروں کے ذریعہ حاصل کردہ مہارتوں میں ہندوستان کی ترقی کو فروغ دینے اور خود انحصار ہندوستان کے ویژن کو تقویت دینے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔
وزیر اعظم نے ہنر مند نوجوانوں کے اہم کردار کو ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت اور ملک کی ترقی میں ایک ضروری شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان اپنی نوجوان افرادی قوت کی مہارت اور تعداد کی وجہ سے عالمی سطح پر ہنر مند ہنر کے پاور ہاؤس کے طور پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ حکومت ہند کا ایم ایس ڈی ای نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز اپنی پالیسیوں کے ساتھ مستقبل کے لیے تیار عالمی سطح پر متعلقہ مہارت کی تربیت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انٹرن شپ کے بڑھتے ہوئے مواقع، تکنیکی تعلیم میں ترقی اور قابل قدر بین الاقوامی شراکت داری کے ذریعہ ہندوستان کے نوجوان پیشہ ور افراد عالمی افرادی قوت پر دیرپا اثر ڈالیں گے اور دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے ہندوستان کے سفر میں اہم رول ادا کریں گے۔
لانگ ٹرم اسکل ایکو سسٹم کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے تعلیمی سیشن 2023-24 (1 سالہ ٹریڈ) اور 2022-24 (2 سالہ ٹریڈ) کے لیے آل انڈیا ٹریڈ ٹسٹ (اے آئی ٹی ٹی) کا انعقاد کیا ہے۔ کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم ( سی ٹی ایس) کا انعقاد، یہ آئی ٹی آئی میں جولائی-اگست 2024 کے دوران کرائے گئے تھے اور نتائج کا اعلان ستمبر 2024 میں کیا گیا تھا۔ یہ امتحان 152 ٹریڈز میں 19 لاکھ سے زائد طلبہ کے لیے منعقد کیا گیا تھا اور پاس ہونے والے اسٹوڈنٹس کا تناسب 87.34 ہے۔
اسی طرح، کرافٹ انسٹرکٹر ٹریننگ اسکیم ( سی آئی ٹی ایس) کے تحت تربیت یافتہ اساتذہ کے لیے جو ملک بھر میں این ایس ٹی آئیز اور انسٹی ٹیوٹ آف ٹریننگ آف ٹرینرز (آئی ٹی او ٹی) میں نافذ ہے، 9292 ( نو ہزار دوو بانوے )طلباء نے فائنل امتحان میں شرکت کی جن میں سے 7873 (سات ہزار آٹھ سو تہتر)کامیاب ہوئے اوران کا پاس فیصد 84.73 فیصد رہا۔
اس بار، ڈی جی ٹی، ایم ایس ڈی ای کے تحت سی ٹی ایس اور سی آئی ٹی ایس کے 48 طلباء کو کوشل بھون، نئی دہلی میں منعقدہ اسکل کنووکیشن کے دوران اعزاز سے نوازا گیا ۔ ان میں سی ٹی ایس اور سی آئی ٹی ایس کے آل انڈیا ٹاپرز، سی ٹی ایس کے ٹاپ 10 زمروں کے ٹریڈ ٹاپرز اور سی آئی ٹی ایس کے تحت ٹاپ 5 ٹریڈز، ہارڈ انجینئرنگ ٹریڈز کے لیے خواتین ٹاپرز، معذور افراد میں ٹاپرز، سی ٹی ایس کے تحت فلیکسی-ایم او یو اسکیم کے ٹاپرز اور نیو ایج کورس کے ٹاپرز شامل ہیں۔
ملک بھر میں 15000 سے زیادہ آئی ٹی آئیز اور این ایس ٹی آئیز میں منعقدہ ہنر مندی کے کنووکیشن میں اراکین پارلیمنٹ (ایم پیز) اور ممبران قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) کی پرجوش شرکت دیکھنے میں آئی، جو طلباء کو ان کی کامیابیوں پر مبارکباد دینے کے لیے اپنے اپنے حلقوں میں منعقد تقریب میں شامل ہونے آئے تھے۔ اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے تبصرہ کیا کہ ‘‘مقامی تقریبات میں اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کی موجودگی ملک کے ہر کونے میں ہنر مندی کو فروغ دینے کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کی علامت ہے۔ اس طرح کی نمایاں شرکت نہ صرف اس کنووکیشن کی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے بلکہ ہمارے نوجوانوں کو ہنر مندی کو قومی ترقی اور خود انحصاری کے راستے کے طور پر دیکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
اپنے خطاب میں ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت میں ریاستی وزیر (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے طلباء کی لگن اور محنت کی تعریف کی اور کہا کہ ‘‘ہندوستان کا ہنر کا ماحولیاتی نظام 15000 (پندرہ ہزار) آئی ٹی آئیز کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ پھیلا ہوا ہے جنہیں برسوں میں مسلسل اپنی ساکھ کو برقرار رکھا ہے۔ جیسے جیسے صنعت کی مانگ بڑھتی ہے، ہمارے آئی ٹی آئی نیٹ ورک کو اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لیے مسلسل موافقت اور لچکدار رہنے کی ضرورت ہے۔ آج کا دن ہنر مندی کو سب کے لیے خواہش مند بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ہمارے ڈائریکٹوریٹ اور ریاستی حکومتوں کی باہمی کوششوں کے ذریعے ہم نے ایک مضبوط تشخیصی نظام قائم کیا ہے جو طلباء کو اپنے مستقبل کی تشکیل کے لیے بااختیار بناتا ہے۔ مختلف امتحانات اور تشخیصات میں خواتین کی شاندار کامیابیاں ہماری قوم کی حوصلہ افزا ترقی کی عکاسی کرتی ہیں۔اس سال، مرکزی بجٹ کی تاریخ میں پہلی بار آئی ٹی آئی میں اصلاحات کو ترجیح دی گئی ہے، یہ ایک پہل ہے جو ہندوستان کے لیے حکومت کے تبدیلی کے ویژن کے ساتھ انتہائی قریب سے ہم آہنگ ہے’’۔
آئی ٹی آئیز کو مقامی صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب جینت چودھری نے کہا-‘‘ہمارے آئی ٹی آئیز کو مقامی صنعتوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مہارت کی ترقی متعلقہ اور مؤثر ہو۔ میں کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کی حوصلہ افزائی کرنا چاہوں گا کہ وہ ان اداروں کی اپ گریڈیشن میں ذاتی دلچسپی لیں۔ ان کی شرکت تمام شعبوں میں ایک ہنر مند اور صنعت کے لیے تیار افرادی قوت کے ہمارے ہدف کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی’’۔
اترپردیش کے میرٹھ سے تعلق رکھنے والی ممتاز نوجوان پیرا ایتھلیٹ محترمہ پریتی پال جنہوں نے حالیہ پیرالمپکس میں کانسہ کے دو تمغے جیتے ہیں، مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ انہوں نے اپنے سفر کے دوران درپیش مسائل اور چیلنجز کا ذکر کیا اور طلباء کو ہر قسم کی رکاوٹوں کے باوجود اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پرعزم رہنے کی ترغیب دی۔ ایونٹ کے دوران، عالمی ہنر مقابلہ 2024 کے تمغہ جیتنے والوں نے اپنے انفرادی سفر کو بھی بتایا کہ کس طرح ہندوستان عالمی مہارت کے پلیٹ فارم پر اپنی موجودگی کا احساس دلا رہا ہے۔
اس تقریب میں ایم ایس ڈی ای کے تازہ ترین اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی جس کا مقصد مہارت کے ڈھانچے کو صنعت کے تقاضوں اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ ان اقدامات کے ایک حصے کے طور پر ایم ایس ڈی ای نے تمام آئی ٹی آئیز طلباء کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر ایک بنیادی ماڈیول جاری کیا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ ( ڈی جی ٹی) کی طرف سے تیار کیا گیا، اور 7.5 گھنٹے کا کورس طلباء کو مصنوعی ذہانت کے بنیادی تصورات سے آگاہی فراہم کرتا ہے، انہیں ٹیکنالوجی سے چلنے والے کریئر کے لیے تیار کرتا ہے۔ تربیت دہندگان کے لیے ایمپلائے ایبلٹی اسکلز (ای ایس) سہولت کار مینوول کی بھی نقاب کشائی کی گئی، جس سے تربیت دہندگان کو ایک آسان اور متعامل طریق کار کے ذریعے ضروری ملازمت کی مہارتوں پر منظم طریقے سے مؤثر سیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے قابل بنایا گیاہے۔
اس موقع پر ایک اور اہم اعلان نئی کرافٹ انسٹرکٹر ٹریننگ سکیم ( سی آئی ٹی ایس) کے تدریسی مواد کا آغاز تھا۔ ڈی جی ٹی کے تحت این ایس ٹی آئی اور نیشنل انسٹرکشنل میڈیا انسٹی ٹیوٹ (این آئی ایم آئی) کے ٹرینرز کے ذریعہ اندرون ملک تیار کردہ یہ جامع سی آئی ٹی وسائل فٹر، الیکٹریشن، الیکٹرانکس میکنک، ویلڈر اور کمپیوٹر سافٹ ویئر ایپلیکیشن جیسے کورسز کا احاطہ کرتے ہیں جو این ایس کیو ایف لیول 5 پر صنعتی معیارات کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہ مواد اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹرینرز تکنیکی علم اور مؤثر تدریسی مہارتیں حاصل کرتے ہیں تاکہ ملک بھر میں پیشہ ورانہ تربیت یافتہ افراد کے سیکھنے کے تجربات اور کریئر کی تیاری کو بہتر بنایا جا سکے۔
اسکلز کنووکیشن نہ صرف گریجویٹس بلکہ اساتذہ، ٹرینرز اور پالیسی سازوں کے قابل ذکر عزائم کی محنت کا جشن بھی مناتا ہے جو ہندوستان کی ہنر مند افرادی قوت کو بااختیار بنانے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ اس طرح کے پروگراموں کے ذریعے ایم ایس ڈی ای کا مقصد ملک کے نوجوانوں کو ایک خوشحال اور خود انحصاری کے مستقبل کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ترغیب دینا ہے اور ایک خود کفیل ہندوستان کے وژن کو تقویت دینا ہے۔
*********
ش ح ۔ ظ ا۔ ت ع
UR No.1911
(Release ID: 2069482)
Visitor Counter : 26