سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے موہالی میں ہندوستان کے پہلے بائیو مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ ‘‘بی آر آئی سی –نیشنل ایگری –بائیو فوڈ-مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ’’ کے نئے کمپلیکس کا افتتاح کیا


"وکست بھارت" کے لیے سائنس سے چلنے والی ترقی پر زور

پائیدار، ماحول دوست حل کے ذریعے روایتی مینوفیکچرنگ سے مصنوعی پیداوار میں تبدیلی جو جدید، سرمایہ کاری مؤثر ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں؛

"نازک پانچ" سے "پہلے پانچ" تک: وزیر نے ہندوستان کے معاشی عروج کو سائنس سے چلنے والی حکمت عملی سے منسوب کیا

بایو نیسٹ انکیوبیشن سنٹر کا آغاز صنعتی تعاون کو فروغ دینے اور اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے کے لیے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کلیدی شعبوں میں پائیدار اختراعات کو دریافت کرنے کے لیے بائیو مینوفیکچرنگ ورکشاپ کا اعلان کیا

Posted On: 28 OCT 2024 6:30PM by PIB Delhi

 سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز، پی ایم او، ایٹمی توانائی، خلا، اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے آج ہندوستان کے پہلے بائیو مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ "بی آرآئی سی نیشنل ایگری فوڈ بائیو مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ(بی آر آئی سی این اے بی آئی ) " کے نئے کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ جس  کا مقصد جدید بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ہندوستان کے زرعی فوڈ سیکٹر کو بڑھانا ہے۔

سائنس دانوں، صنعت کے رہنماؤں اور اسٹیک ہولڈرز کی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر نے زراعت میں اختراع کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی لگن پر زور دیا جو کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے "وکست بھارت" کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے ضروری عناصر ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019B4R.jpg

 

افتتاح کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی شروع کی گئی بائیو ای 3  پالیسی جیسے حالیہ تاریخی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی مودی حکومت کی مضبوط ترجیحات پر زور دیا۔ یہ اقدام، جس کا مطلب معیشت، روزگار اور ماحولیات کی خدمت میں بائیوٹیکنالوجی ہے، ایک اعلیٰ اثر والے سائنس کے شعبے کو فروغ دینے پر انتظامیہ کی توجہ کی مثال دیتا ہے۔ وزیرموصوف نے کہا، "بائیو ٹیکنالوجی اور مصنوعی پیداوار نہ صرف زراعت کو تبدیل کرے گی بلکہ عالمی سائنسی ترقی میں ہندوستان کے کردار کو از سر نو متعین کرے گی۔"

اپنے خطاب میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح  کیا کہ ہندوستان ایک خصوصی بائیو ٹیکنالوجی پالیسی نافذ کرنے والے پہلے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ تبدیلی پائیدار، ماحول دوست حل کے ذریعے روایتی مینوفیکچرنگ سے مصنوعی پیداوار میں ایک اہم تبدیلی کو آگے بڑھائے گی جو جدید، سرمایہ کاری مؤثر ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں۔ وزیر نے اس پیشرفت کا سہرا حکومت کی سائنس پر مبنی حکمت عملی کو دیتے ہوئے عالمی اقتصادی حیثیت میں "نازک پانچ" سے "پہلے پانچ" میں تیزی سے اضافے کی تعریف کی۔

بی آرآئی سی نیشنل ایگری فوڈ بائیو مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ(بی آر آئی سی این اے بی آئی ، جو این اے بی آئی  اور سی آئی اے بی  کے اسٹریٹجک انضمام کے ذریعے تشکیل دیا گیا ہے، بائیو ٹیکنالوجی اور بائیو پروسیسنگ کی مہارت کو یکجا کرکے ہندوستان کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس نئے قائم کردہ ادارے کا مقصد تحقیق سے کمرشلائزیشن تک کے سفر کو ہموار کرنا، پائلٹ پیمانے پر پیداوار میں سہولت فراہم کرنا اور مارکیٹ میں جدید زرعی ٹیکنالوجی کے حل فراہم کرنا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ استحکام زرعی تحقیق و ترقی میں کارکردگی کو فروغ دے گا، جس سے زیادہ پیداوار، بیماریوں سے مزاحم فصلوں، بائیو فرٹیلائزرز، اور بائیو کیڑے مار ادویات کے لیے راہ ہموار ہوگی۔ یہ پیشرفت نہ صرف کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے حکومت کے عزائم کے مطابق ہے بلکہ پائیدار، ماحول دوست طریقوں کو بھی فروغ دیتی ہے، کسانوں کے لیے آمدنی کے نئے مواقع پیدا کرتی ہے اور وسیع تر ماحولیاتی مقاصد کی حمایت کرتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029X5I.jpg

 

بایو نیسٹ انکیوبیشن سنٹر کا قیام ایک اہم بات تھی، جسے صنعت کی شراکت، اختراعات، اور اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لیے پبلک پرائیویٹ اقدامات کے لیے ایک باہمی تعاون کے مرکز کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔ بائیونیسٹ بی آر آئی سی -این اے بی آئی  انکیوبیشن سینٹر کا مقصد مقامی نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کو زراعت، خوراک، اور بائیو پروسیسنگ میں اسٹارٹ اپس کی مدد کے ذریعے بااختیار بنانا ہے، زرعی خوراک کی اختراعات کو تیزی سے تجارتی بنانے کے لیے صنعت کے ساتھ تحقیق کو بڑھانا ہے۔

سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے ساتھ مشترکہ کوششوں کے ذریعے، وزیر نے کہا، بائیو نیسٹ  "میک اِن انڈیا" کے وژن کے مطابق اور خود انحصاری کی طرف ہندوستان کے سفر کو آگے بڑھاتے ہوئے، جامع اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نجی شعبے کی فعال شمولیت کی ضرورت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ایسے انکیوبیٹرز میں سرمایہ کاری مارکیٹ کی صلاحیت کو کھول سکتی ہے اور ہندوستان کی نوجوان افرادی قوت کے لیے پائیدار روزگار فراہم کر سکتی ہے۔

وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ محققین اور صنعت کے پیشہ ور افراد کے مقصد سے، یہ تقریب حکومت کی بائیو ای 3  پالیسی کی حمایت کرتا ہے اور ماحول دوست، اختراع پر مبنی صنعتی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GQJD.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستانی سائنس دانوں کے برین ڈرین پر بھی خطاب کیا، نوجوان ٹیلنٹ کو ہندوستان کے اندر تحقیق اور انٹرپرینیورشپ کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی، ملک کے مسابقتی وسائل اور بڑھتے ہوئے سائنسی ماحولیاتی نظام پر زور دیا جو عالمی اداروں کا مقابلہ کرتا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ مقامی مہارت کو فروغ دینے پر یہ قومی توجہ سائنس اور اختراع میں ہندوستان کے عالمی اثر کو مضبوط کرے گی۔

بی آر آئی سی نیشنل ایگری بائیو فوڈ-مینوفیکچرنگ انسٹی ٹیوٹ  کا قیام مودی حکومت کے تحریک پذیر  ترقیاتی اہداف کے ساتھ مربوط، سائنس سے چلنے والی معیشت کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ بائیو ای 3  اور بائیو نیسٹ جیسے اقدامات کے ذریعے، ہندوستان نہ صرف ایک علمی رہنما کے طور پر بلکہ جدت طرازی کے ایک متحرک انکیوبیٹر کے طور پر کھڑا ہے جو دنیا بھر میں پائیدار ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا پیغام واضح تھا: ہندوستان کے زرعی خوراک کے شعبے کی ترقی ایک لچکدار، آگے کی سوچ رکھنے والی قوم کی تعمیر کے لیے اہم ثابت ہوگی۔

 

************

ش ح۔ ام ۔

 (U:1850)




(Release ID: 2069025) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi , Tamil