کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی نے بائیسکل ریٹرو ریفلیکٹیو ڈیوائسز (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 میں ترمیم کی
کیو سی او نے مینوفیکچرر کو آر اینڈ ڈی کے لیے 200 بائیسکل ریفلیکٹر کی درآمد سے مستثنیٰ قرار دیا
سرمایہ کاری کو راغب کرتے ہوئے معیاری مصنوعات کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کیو سی او میں ترمیم
Posted On:
26 OCT 2024 12:42PM by PIB Delhi
کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے بائیسکل ریٹرو-ریفلیکٹیو ڈیوائسز (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 میں ترمیم کی ہے جو 9 جولائی 2020 کو مطلع کیا گیا تھا اور یکم جولائی 2023 سے نافذ العمل ہے۔
بائیسکل ریٹرو ریفلیکٹیو ڈیوائسز (کوالٹی کنٹرول) آرڈر میں 17 اکتوبر 2024 کو نوٹیفکیشن کے ذریعہ درج ذیل نرمیاں متعارف کرائی گئی ہیں:
- تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کے مقصد کے لیے اس طرح کے سامان اور اشیاء کے مینوفیکچرر کی جانب سے ایک مخصوص ضابطے کے ذریعہ 200 عدد بائیسکل ریفلیکٹر کی درآمد کے لیے چھوٹ
- بعض شرائط کے ساتھ ، برآمدی مقاصد کے لیے ہندوستان میں بائیسکل ریفلیکٹر کی درآمد کے لیے چھوٹ
بائیسکل ریٹرو-ریفلیکٹیو ڈیوائسز (کوالٹی کنٹرول) ترمیمی آرڈر، 2024 پر کیو سی او معیاری ماحولیاتی نظام کی ترقی، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے بہت سے اقدامات میں سے ایک ہے جو مصنوعات کے معیار کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ معیارات کی تعمیل کارکردگی، استحکام اور انحصار کی راہداریوں میں ترقی کو فروغ دے گی۔ لہٰذا، ہندوستان، صنعت-حکومت کی مضبوط شراکت کی پشت پر پریمیم معیار کے سامان کی مینوفیکچرنگ ہب کے طور پر پہچانے جانے کے لیے تیار ہے کیونکہ گھریلو برانڈ صارفین کے اعتماد کو فروغ دے کر ایک اہم مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ستمبر 2014 میں شروع کی گئی میک ان انڈیا پہل کا مقصد ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔ میک ان انڈیا پہل کے کامیاب 10 سالوں کے دوران، کوالٹی کنٹرول آرڈر(کیو سی او) ان اقدامات میں سے ایک ہیں، جس نے میک ان انڈیا کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا ہے۔ پیداوار کے ہر مرحلے پر معیار کو مضبوط بنا کر، کیو سی او میک ان انڈیا پہل کے وسیع اہداف کی حمایت کرتے ہیں اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔
وزیر اعظم کے "زیرو ڈیفیکٹ - زیرو ایفیکٹ" مینوفیکچرنگ کے مطابق، مصنوعات کے معیار اور صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیو سی او قائم کیے گئے ہیں۔ کیو سی او کو تجارت میں تکنیکی رکاوٹوں پر ڈبلیو ٹی او کے معاہدے (ٹی بی ٹی) کے مطابق جاری کیا جاتا ہے۔ ڈی پی آئی آئی ٹی 1987 سےکیو سی او جاری کر رہا ہے، جس میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئیی ایس) ایکٹ کے تحت 330 سے زیادہ مصنوعات کے لیے 81 کیو سی او کا احاطہ کیا گیا ہے، جس میں سامان جیسے: سیمنٹ، ایل پی جی گیس کے چولہے، پریشر ککر، ایئر کنڈیشن اور ریفریجریٹروغیرہ شامل ہیں۔
جیسا کہ وزیر اعظم نے زور دیا کہ 'میڈ اِن انڈیا' پروڈکٹ کو اعلیٰ معیار کا ہونا چاہیے تاکہ عمدگی کے جوہر کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ان اقدامات کے پیچھے رہنما قوت سپلائی چین میں مینوفیکچررز اور سروس فراہم کرنے والوں میں معیار کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے، ڈی پی آئی آئی ٹی مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں ہندوستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے معیار پر مبنی ذہنیت کو فروغ دینے کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اچھی طرح سے کیلیبریٹڈ طریقہ اپنانا جاری رکھے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض (
1776
(Release ID: 2068464)
Visitor Counter : 33