بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ٹی پی سی   اور ہندوستانی فوج نے گرین ہائیڈروجن کا استعمال کرتے ہوئے چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی کے لیے ہاتھ ملایا

Posted On: 25 OCT 2024 4:59PM by PIB Delhi

این ٹی پی سی نے لداخ کے چوشول میں سولر ہائیڈروجن پر مبنی مائیکرو گرڈ قائم کرنے کے لیے ہندوستانی فوج کے ساتھ شراکت کی ہے۔ یہ اہم اقدام فوج کے دور دراز علاقوں میں گرین ہائیڈروجن کا استعمال کرتے ہوئے مستحکم بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ آج  عزت مآب وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان  کے چیف آف ڈیفنس سروسز، این ٹی پی سی کے سی ایم ڈی اور وزارت دفاع، ہندوستانی فوج اور این ٹی پی سی کے دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس منفرد منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017BIN.png

این ٹی پی سی نے اس اختراعی  سولر ہائیڈروجن پر مبنی مائیکرو گرڈ نظام کو آزادانہ طورپر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا ہے، جو ہائیڈروجن کو توانائی کے ذخیرے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سال بھر24؍گھنٹے  200 کلو واٹ بجلی فراہم کرے گا۔ یہ نظام دور دراز فوجی مقامات پر موجودہ ڈیزل جنریٹرز کی جگہ لے گا اور شدید سردی کے موسم میں بھی مستحکم بجلی کی فراہمی یقینی بنائے گا، جہاں4400؍ میٹر کی بلندی پر  درجہ حرارت منفی30 ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے ۔ این ٹی پی سی اس منصوبے کی نگرانی 25 سال تک کرے گا، جس کا مقصد ہندوستانی فوجیوں کی مدد کرنا ہے جو اسٹریٹجک طور پر اہم مشکل علاقوں اور چیلنجنگ آب و ہوا میں تعینات ہیں۔

سولر-ہائیڈروجن مائیکرو گرڈ موجودہ ڈیزل جنریٹرز کی جگہ لے گا ،جو فی الحال دور دراز فوجی مقامات پر استعمال ہو رہے ہیں۔ یہ نظام کئی فوائد فراہم کرتے ہیں، جن میں تجدید پذیر توانائی کے ذرائع کا انضمام، ناموافق حالات میں مستحکم بجلی کی فراہمی، کاربن کے اخراج میں کمی اور ایک صاف اور پائیدار توانائی کے ماحولیاتی نظام کی ترویج شامل ہیں، جوکہ  اعلیٰ پیمانے پر توسیع پذیر اور مختلف ایپلیکیشنز کے لیے موزوں ہیں۔  اس کے علاوہ یہ نظام بیٹری ذخیرہ کرنے کی قابل  اعتماد ہائیڈروجن کی توسیع شدہ توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ملا کر ایک مستقل بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔

لداخ کی شدید شمسی شعاعیں اور کم درجہ حرارت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ منصوبہ سبز توانائی کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دے گا، جو ایندھن کی رسد پر انحصار ختم کرے گا اور سڑک کی رابطہ کی رکاوٹوں سے متاثرہ دور دراز علاقوں میں خود کفالت کو بڑھائے گا۔ جب یہ نظام کام کرنا شروع کرے گا، تو یہ ہمالیہ کے دور دراز دفاعی شعبے میں کاربن کے اخراج میں کمی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

 اس کے علاوہ  این ٹی پی سی نے حال ہی میں لداخ میں اپنی قابل تجدید توانائی کے اہداف اور کاربن نیوٹرلٹی کے حصول کی جانب ایک ہائیڈروجن بس کا ٹرائل شروع کیا ہے۔ کمپنی لیہہ میں اندرون شہر راستوں پر چلانے کے لیے ہائیڈروجن فیولنگ اسٹیشن اور شمسی پلانٹ کو قائم کرنے کے ساتھ پانچ فیول سیل بسیں بھی چلا رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PCY1.png

این ٹی پی سی 2032 تک 60 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے اور گرین ہائیڈروجن کی ٹیکنالوجی اور توانائی ذخیرہ اندوزی کے شعبے میں ایک بڑا کھلاڑی بننے کے لیے پرعزم ہے۔ کمپنی کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے، جن میں ہائیڈروجن ملاوٹ، کاربن کیپچر، الیکٹرک بسیں اور سمارٹ این ٹی پی سی ٹاؤن شپ شامل ہیں۔

*******

ش ح۔ م ع ن۔س ع س

ٗUNO-1741




(Release ID: 2068189) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Tamil