پنچایتی راج کی وزارت
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں‘‘گرام پنچایت سطح پر موسم کی پیش گوئی’’ کا آغاز کیا
‘‘گرام پنچایت سطح پر موسم کی پیش گوئی’’ ہندوستانی معیشت کو یکسر تبدیل کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگی: جناب راجیو رنجن سنگھ
مقامی موسم کی پیش گوئی اب 2.5 لاکھ گرام پنچایتوں تک 5 دن اور گھنٹے کے حساب سے قابل رسائی ہے
Posted On:
24 OCT 2024 9:40PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کے وزیرجناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب (ڈاکٹر) جتیندر سنگھ اورپنچایتی راج کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں گرام پنچایت سطح کے موسم کی پیش گوئی کا آغاز کیا۔ پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) اور ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)،ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) کے اشتراک سے تیار کی گئی یہ پہل، نچلی سطح پر آب و ہوا سے متعلق تیاری میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ اہم کوشش حکومت کے 100 دن کے ایجنڈا کا حصہ ہے اور حکومت کے ایک مکمل نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے، پنچایتی راج کی وزارت نچلی سطح پر حکمرانی میں یکسر تبدیلی لانے کے لیے ماہر محکموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ یہ اقدام گرام پنچایتوں کو پانچ دن کی موسم کی پیش گوئی اور گھنٹے کے حساب سے اپ ڈیٹس فراہم کرے گا، جس سے دیہی کمیونٹیز کو زرعی سرگرمیوں کی بہتر منصوبہ بندی کرنے اور موسم سے متعلق خطرات کے لیے تیاری کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ‘‘گرام پنچایت سطح پر موسم کی پیش گوئی’’ ہندوستانی معیشت کو بااختیار بنانے اور دیہی آبادیوں کے لیے زندگی کو سہل بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ پہل پنچایتوں کو آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے اور زراعت اور آفات کی تیاری کے لیے فیصلہ سازی کو بہتر بنانے کے قابل بنا کر دیہی نظم و نسق کو بدل دے گی۔ جناب سنگھ نے دیہی باشندوں کو موسم کی بروقت معلومات پہنچانے، معاش کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرام پنچایت کی سطح پر موسم کی پیش گوئیاں دیہی علاقوں کو بااختیار بنانے اور زراعت پر مبنی معیشت کو فروغ دینے میں سنگ میل ثابت ہوں گی۔ مرکزی وزیر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے‘‘ایک پیڑ ماں کے نام’’ کو ایک تاریخی پہل کے طور پر سراہا جو ماحولیاتی تحفظ کو جذباتی اقدار سے جوڑتا ہے، جس کا مقصد سرسبز و شادابی کے رقبہ کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کے لیے پنچایتی راج کی وزارت اور آئی ایم ڈی کی مشترکہ کوششوں کی تعریف کی، جس میں کسانوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی کرنے اور موسم کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے زرعی نقصانات کو کم کرنے میں مدد کرنے کے امکانات کو اجاگر کیا گیا۔
سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)جناب (ڈاکٹر) جتیندر سنگھ نے ایم او پی آر اور آئی ایم ڈی کے درمیان تعاون کی ستائش کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گرام پنچایت کی سطح پر موسم کی پیش گوئیوں کی دستیابی سے قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری میں نمایاں اضافہ ہوگا جبکہ ہندوستان بھر میں آب وہوا کے مطابق کمیونٹیز کے قیام میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے گزشتہ دہائی میں موسم کی پیش گوئی کی درستگی میں مسلسل بہتری کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کے سر باندھا۔ ڈاکٹر سنگھ نے روشنی ڈالی کہ جدید ٹیکنالوجیز، جیسے کہ اے آئی، مشین لرننگ، اور ایک توسیعی مشاہداتی نیٹ ورک نے موسم کی پیش گوئی سمیت مختلف شعبوں میں ہندوستان کی عالمی حیثیت کو تقویت بخشی ہے۔ انہوں نے پی آر آئیز پر زور دیا کہ وہ دیہی آبادی کو انتہائی شدید موسمی حالات کے منفی اثرات سے بچانے اور زرعی پیداوار کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس معلومات کو فعال طور پر استعمال کریں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پنچایت سطح کی موسم کی پیش گوئیوں کے ساتھ زراعت کو جدید بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
پنچایتی راج کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے اس پہل کے طویل مدتی فوائد کی وضاحت کی، جو اسمارٹ، بااختیار اور خود انحصار پنچایتوں کی تعمیر کے حکومت کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے دیہی باشندوں بالخصوص کسانوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالنے کے لیے اس اقدام کی صلاحیت اور اس کے فوائد کے بارے میں وسیع پیمانے پر عوامی بیداری بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ پروفیسر بگھیل نے کہا کہ دیہی ہندوستان اس طرح کی مستقبل پر مبنی سوچ اور تبدیلی کے اقدامات کے ذریعے ایک ترقی یافتہ ملک کے خواب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اپنے خطاب کے دوران، ایم او پی آر کے سکریٹری، جناب وویک بھاردواج نے موسم سے متعلق معلومات کو فعال طور پر عوام تک پہنچانے کی پنچایتوں سے اپیل کی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دیہی کمیونٹیز کو اس پہل سے پوری طرح فائدہ پہنچے جبکہ ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری، ارضیاتی سائنسز کی وزارت اور ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا، ڈائریکٹر جنرل، انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، نے ‘‘گرام پنچایت سطح پر موسم کی پیش گوئی’’ کے تکنیکی پہلوؤں اور فوائد کے بارے میں جامع بصیرت فراہم کی۔ جناب آلوک پریم ناگر، جوائنٹ سکریٹری، ایم او پی آر، نے اس پہل کو آگے بڑھانے میں پنچایتوں کے اہم رول پر روشنی ڈالی۔
آغاز کی اس تقریب میں پنچایتی راج، زراعت، دیہی ترقی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ (ڈی ایس ٹی) کی وزارتوں کے معززین اور سینئر افسران اور دیگر اہم فریقین نے شرکت کی۔ ہریانہ اور اتر پردیش کے پنچایتی نمائندوں نے پروگرام میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا، موسم کی پیش گوئی کرنے والے ان آلات کو زرعی نتائج کو بہتر بنانے اور اپنی کمیونٹیز کو موسمیاتی چیلنجوں سے بچانے کے لیے استعمال کرنے میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔
لانچ کے علاوہ، 200 سے زیادہ شرکاء بشمول پی آر آئیز اور ریاستی پنچایتی راج کے عہدیداروں کے منتخب نمائندوں کے لیے‘‘گرام پنچایت سطح پر موسم کی پیش گوئی’’ پر ایک تربیتی ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ورکشاپ نے موسم کی پیش گوئی کرنے والے آلات کے بارے میں ان کی سمجھ اور استعمال کو بڑھانے کے لیے تربیت فراہم کی، جس سے وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں موسمیاتی لچک پیدا کرنے کے لیے بااختیار بنے۔
موسم کی پیش گوئی کا ڈیٹا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے میری پنچایت ایپ، ای گرام سوراج، اور گرام مانچتر کے ذریعے قابل رسائی ہو گا، جو نچلی سطح پر نظم و نسق کو ہموار کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ای گرام سوراج پلیٹ فارم ٹریکنگ اور وسائل کے بندوبست سے متعلق پروجیکٹ سے باخبر رہنےجبکہ میری پنچایت ایپ کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دیتی ہے۔ گرام مانچتر پلیٹ فارم جغرافیائی آگہی فراہم کرتا ہے، جو پنچایت کی سطح پر مقامی منصوبہ بندی اور ترقیاتی منصوبوں میں مدد کرتا ہے۔
گرام پنچایت سطح کے موسم کی پیش گوئی کے نظام کا آغاز دیہی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور آب و ہوا سے محفوظ ہندوستان کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس سے دیہی آبادیوں کو زرعی سرگرمیوں، آفات کی تیاری، اور بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، زندگی کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے اور ملک کی ترقی میں تعاون میں مدد ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ف ا۔ع ن
(U: 1715)
(Release ID: 2067997)
Visitor Counter : 20