سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2.6 لاکھ پنچایتوں کے لیے بروقت مقامی موسم کی معلومات ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے
دیہی علاقوں میں زرعی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے موسم کی پیش گوئی کے جدید ٹول کی نقاب کشائی کی
بھارت موسم کی پیش گوئی کے درست ماڈل سے فائدہ اٹھانے میں دنیا میں قائدانہ کردار ادا کرسکتا ہے، جس سے انسانیت کو فائدہ پہنچے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
مودی حکومت کے ذریعہ حال ہی میں’مشن موسم‘عالمی معیاروں کو پورا کرنے کے لیے لانچ کیا گیا ہے
Posted On:
24 OCT 2024 8:05PM by PIB Delhi
زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹکنالوجی، وزیر مملکت برائے ارتھ سائنسز، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ملک بھر کی گرام پنچایتوں کے مقصد سے موسم کی پیشگوئی کے اقدام پر لانچ اور تربیتی ورکشاپ سے خطاب کیا۔ ایک تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے تقریبا 2.6 لاکھ پنچایتوں کو بروقت اور مقامی سطح پر موسم کی معلومات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جس سے ملک کے کسانوں کو براہ راست مدد ملے گی۔
دیہی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت ہند کے وسیع تر عزم کا حصہ یہ اقدام جدید موسمگرام پلیٹ فارم کا استعمال کرتا ہے۔ ارتھ سائنسز کی وزارت کے ذریعے تیار کردہ، موسمگرام پلیٹ فارم موسم کی درست پیش گوئی فراہم کرتا ہے، اگلے 36 گھنٹوں کے لیے فی گھنٹہ اپ ڈیٹس اور 10 دن کی جامع پیش گوئی پیش کرتا ہے. ان اپ ڈیٹس میں درجہ حرارت، بارش، نمی، ہوا اور بادل کی صورت حال جیسے اہم پیرامیٹرز کا احاطہ کیا گیا ہے - ضروری اعداد و شمار جو کاشتکاروں کو بوائی، کٹائی اور آبپاشی کے بارے میں باخبر فیصلہ سازی کے لیے ضروری ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ ٹکنالوجی پنچایت کی سطح پر کسی بھی وقت اور کہیں بھی موسم کی پیشگوئی کو قابل رسائی بنائے گی ، جس سے کسانوں اور دیہی شہریوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انھوں نے کہا، ’’یہ اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسانوں اور عام شہریوں کو بروقت اپ ڈیٹس ملیں، جس سے انھیں پیداوار اور حفاظت دونوں کو بہتر بنانے کے لیے باخبر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔‘‘
بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)، جو 1945 سے کسانوں کی خدمت کر رہا ہے، نے اپنی خدمات میں مسلسل اضافہ کیا ہے، جس میں ایگرو ایڈوائزری سروسز (اے اے ایس) اور گرامین کرشی موسم سیوا (جی کے ایم ایس) جیسے قابل ذکر اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ اے اے ایس فی الحال 28 ملین سے زیادہ کسانوں کو فصل وں سے متعلق مشورے فراہم کرتا ہے ، جو میگھ دوت ایپ اور واٹس ایپ گروپوں جیسے مختلف پلیٹ فارموں کے ذریعہ قابل رسائی ہیں۔ موسم گرام پلیٹ فارم اسی بنیاد پر آگے بڑھتا ہے، جس سے پن کوڈ یا گرام پنچایت کے ناموں کی بنیاد پر پیشن گوئی ہوتی ہے۔
مزید برآں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ایم ڈی کی تکنیکی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دہائی کے دوران پیشگوئی کی درستگی میں 40 فیصد کی نمایاں بہتری آئی ہے۔ شدید موسمی وارننگ کے لیے لیڈ ٹائم بھی بڑھ کر سات دن ہو گیا ہے ، جس سے سمندری طوفانوں اور ہیٹ ویو جیسے شدید موسمی واقعات سے وابستہ خطرات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
وزیر موصوف کے مطابق مودی حکومت کے ذریعے حال ہی میں شروع کیا گیا ’مشن موسم‘ عالمی معیار پر پورا اترے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے 2000 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ مشن موسم کا افتتاح کیا ہے۔ اس پرجوش اقدام کا مقصد مشاہداتی نظام کو بڑھانا، ریڈار نیٹ ورک کو وسعت دینا اور عوامی رسائی کو بہتر بنانا ہے – آب و ہوا سے متعلق چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے بھارت کی صلاحیت کو مضبوط بنانا۔
وزیر موصوف کے مطابق مودی حکومت کے ذریعے عالمی معیار کو پورا کرنے کے لیے ’مشن موسم‘ 3.0 کا افتتاح کیا گیا ہے۔
اس تقریب نے عالمی آب و ہوا کی لچک میں بھارت کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ آئی ایم ڈی اقوام متحدہ کے ارلی وارننگ فار آل پہل کے حصے کے طور پر پانچ ترقی پذیر ممالک کے لیے ساتھی مشیر کے طور پر کام کر رہا ہے ، جو عالمی پیشگی انتباہ کے نظام کو بڑھانے کے بھارت کے عزم کا غماز ہے۔
آخر میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس سنگ بنیاد اقدام کو شروع کرنے میں آئی ایم ڈی ، وزارت ارتھ سائنسز اور پنچایتی راج کی مشترکہ کوششوں کی ستائش کی ، جس سے ملک بھر کے لاکھوں کسانوں اور دیہی برادریوں کو فائدہ پہنچنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ جیسے جیسے موسم کی پیشگوئیاں زیادہ قابل رسائی ہوتی جا رہی ہیں، یہ اختراعی قدم زرعی طریقوں کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بھارت کے کسان ان معلومات سے لیس ہوں جن کی انھیں پھلنے پھولنے کی ضرورت ہے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1709
(Release ID: 2067929)
Visitor Counter : 23