وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ کل 21ویں مویشی شماری کے  آپریشن کا آغاز کریں گے


مویشیوں کی پرورش میں چرواہوں  کی ہولڈنگز اور صنفی رول  پر ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے منفرد خصوصیات کے ساتھ یہ تاریخی 21 ویں مویشی شماری ہے

Posted On: 24 OCT 2024 5:10PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ 21 ویں مویشی شماری آپریشن کی اہم پہل کا آغاز کریں گے۔ لانچ 25 اکتوبر 2024 کو صبح دس بجے ہوٹل لیلا ایمبیئنس کنونشن، شاہدرہ، نئی دہلی میں ہوگا۔

اس تقریب میں ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری  صنعت کے وزیر مملکت جناب پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور جناب جارج کورین مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں جناب امیتابھ کانت، جی 20 شیرپا، رکن صحت، نیتی آیوگ پروفیسر ڈاکٹر وی کے پال، مویشی پروری  اور  ڈیری صنعت  کے محکمہ حیوانات اور ڈیری صنعت کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے، صحت اور خاندانی بہبود کی سکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو،جیسے معزز مہمان بھی  شرکت کریں گے۔

21واں مویشی شمار ی آپریشن

مویشی شمار ی (ایل سی)  ایک اہم مشق ہے جو 1919 سے ہر پانچ سال بعد منعقد کی جاتی ہے، جو پالیسی کی تشکیل اور مویشی پروری کے شعبے میں مختلف پروگراموں کے نفاذ کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کام کرتی ہے۔ مویشی شماری میں گھر گھر جا کر ایک جامع سروے شامل ہے جو ملک بھر میں پالتو جانوروں اور پرندوں کے بارے میں تفصیلی ڈیٹا حاصل کرتا ہے۔ اب تک  20 مویشی شماری ہو چکی ہے اور آخری مویشی شماری کا اہتمام سال 2019 میں کیا گیا تھا۔

اکتوبر 2024 - فروری 2025 کے دوران منعقد ہونے والی 21 ویں مویشی  شماری کا نفاذ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے مویشی پروری اور ڈیری صنعت  کے تعاون سے کیا جائے گا۔ تمام ہندوستانی سطح پر تقریباً 1 لاکھ فیلڈ اہلکار جو زیادہ تر ویٹرنری یا پیرا ویٹرنری ہیں، گنتی کے عمل میں شامل ہوں گے۔ یہ ایل سی  ڈیٹا اکٹھا کرنے اور ٹرانسمیشن کے لیے موبائل ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھائے گی۔ اس پیشرفت سے ملک کے تمام دیہاتوں اور شہری وارڈوں میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کی درستگی اور کارکردگی کو بڑھانے کی امید ہے۔

مویشیوں کی 15 انواع کا ڈیٹا یعنی اس مویشی شماری میں گائے، بھینس، متھن، یاک، بھیڑ، بکری، سور، اونٹ، گھوڑا، ٹٹو، خچر، گدھا، کتا، خرگوش اور ہاتھی شامل ہیں۔ مویشی شماری کے علاوہ پولٹری پرندوں کی ہیڈ کاؤنٹ یعنی مرغ ، بطخ، ٹرکی، گیز، بٹیر، گنی پرندہ، شتر مرغ اور ایمو بھی ہر گھر/گھریلو کاروباری اداروں/غیر گھریلو/ادارے سے لیے جائیں گے۔ یہ ایل سی  آئی سی اے آر-نیشنل بیورو آف انیمل جنیٹک ریسورسیز (این بی اے جی آر) کے شناخت شدہ     16 اقسام  کی 219 مقامی نسلوں کے ڈیٹا کو حاصل کرے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ملک کی پہلی ایل سی ہوگی جس میں چرواہوں کے ذریعہ مویشیوں کے رکھنے کا ڈیٹا آزادانہ طور پر دستیاب ہوگا۔ یہ ایل سی "مویشیوں کی پرورش  کا کام بڑے پیمانے پر کرنے والے  شخص کی جنس" کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرے گی۔

مویشی پروری اور ڈیری صنعت کے محکمےکے ذریعہ  21ویں مویشی شماری کے آپریشن کے آغاز کے موقع پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے جو کہ ملک کے مویشی پروری کے شعبے کے مفاد میں بہت اہم ہے۔

******

ش ح۔ ا گ ۔ ج

UNO-1962


(Release ID: 2067813)
Read this release in: Tamil , English , Hindi