ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے 6,798 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ دو پروجیکٹوں کو منظوری دی اور کنیکٹیویٹی فراہم کرنے، سفر میں آسانی پیدا کرنے، لاجسٹکس کی لاگت کو کم کرنے، تیل کی درآمد کو کم کرنے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ان پروجیکٹوں کو 5 سالوں میں مکمل کیا جائے گا


یہ پروجیکٹس غیر منسلک علاقوں کو جوڑنے والی لاجسٹک کارکردگی کو بہتر بنائیں گے، موجودہ لائن کی گنجائش کو بڑھائیں گے اور نقل و حمل کے نیٹ ورکس میں اضافہ کریں گے، جس کے نتیجے میں سپلائی چین کو ہموار کیا جاسکے گا اور اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی

ان منصوبوں سے تقریباً 106 لاکھ انسانی دنوں کے برابر براہ راست روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے

Posted On: 24 OCT 2024 3:12PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے تقریباً 6,798 کروڑ روپے  کی کل تخمینہ لاگت کے ساتھ وزارت ریلوے کے دو پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔

 

دو منظور شدہ پروجیکٹ ہیں - (اے) نرکٹیا گنج-رکسول-سیتامڑھی-دربھنگہ اور سیتامڑھی-مظفر پور سیکشن کو دوگنا کرنا جو 256 کلومیٹر پر محیط ہے اور (بی ) امراوتی کے راستے  ایروپیلم اور نامبورو کے درمیان57 کلو میٹر پر محیط نئی لائن کی تعمیر۔

 

نرکٹیا گنج-رکسول-سیتامڑھی-دربھنگہ اور سیتامڑھی-مظفر پور سیکشن کو دوگنا کرنے سے نیپال، شمال مشرقی ہندوستان اور سرحدی علاقوں کے ساتھ رابطے مضبوط ہوں گے اور مسافر ٹرینوں کے ساتھ مال بردار ٹرینوں کی نقل و حرکت میں سہولت ہوگی جس کے نتیجے میں خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی ہوگی۔

 

نیا ریل لائن پروجیکٹ ایروپیلم-امراوتی-نامبورو این ٹی آر ،وجے واڑہ اور آندھرا پردیش کے گنٹور اضلاع اور تلنگانہ کے کھمم ضلع سے گزرے گا۔

 

3 ریاستوں یعنی آندھرا پردیش، تلنگانہ اور بہار کے 8 اضلاع کا احاطہ کرنے والے دو پروجیکٹوں سے ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریباً 313 کلومیٹر کا اضافہ ہوگا۔

 

نیا لائن پروجیکٹ تقریباً 168 گاؤں اور تقریباً 12 لاکھ آبادی  اور 9  نئے اسٹیشنوں  کو جوڑے گا۔ یہ ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹ  دو توقعاتی اضلاع (سیتا مڑھی اور مظفر پور) کے مابین کنکٹویٹی کو بہتر بنائے گا اور تقریباً 388 گاؤں اور تقریباً 9 لاکھ آبادی کوخدمات  بہم پہنچائے گا۔

 

یہ اشیائے صرف جیسے زرعی مصنوعات، کھاد، کوئلہ، خام لوہا، اسٹیل، سیمنٹ وغیرہ  کی نقل و حمل کے لیے ضروری راستے ہیں۔ صلاحیت میں اضافے سے متعلق  کاموں کے نتیجے میں 31 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کی اضافی مال برداری ہوگی۔ ریلوے کے ماحول دوست اور توانائی  کی بچت والے ذرائع آمدورفت  ہونے کی وجہ سے، آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کی لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے ، کاربن ڈائی اکسائیڈ کے اخراج (168 کروڑ کلوگرام)،  جو کہ 7 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے ،میں کمی لانے میں مدد ملے گی  ۔

 

نئی لائن کی تجویز آندھرا پردیش کی مجوزہ راجدھانی "امراوتی" سے براہ راست رابطہ فراہم کرے گی اور صنعتوں اور آبادی کے لیے نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی، جس سے ہندوستانی ریلویز کی  کارکردگی بہتر ہوگی اور خدمات کی بھروسہ  بندی میں اضافہ ہوگا۔ ملٹی ٹریکنگ کی تجویز آپریشنز کو آسان بنائے گی اور بھیڑ بھاڑکو کم کرے گی، جس سے ہندوستانی ریلوے کے مصروف ترین حصوں پر انتہائی مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی۔

 

یہ پروجیکٹ وزیر اعظم کے نئے ہندوستان کے وژن کے مطابق ہیں جو علاقے کے لوگوں کو اس علاقے میں جامع ترقی کے ذریعہ "آتم نربھر " بنائے گا جس سے ان کے روزگاراورخود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

 

یہ پروجیکٹ ملٹی ماڈل کنکٹویٹی کے لیے پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا نتیجہ ہیں جو مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے ممکن ہوا ہے اور لوگوں، سامان اور خدمات کی نقل و حرکت کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کی سہولت  فراہم کرے گا۔

*************

 

ش ح ۔ م م۔ ع ر

U. No. 1671




(Release ID: 2067670) Visitor Counter : 34