قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

 انسانی حقوق سے متعلق قومی کمیشن، کئی تجاویز کے ساتھ بزرگ افراد کے حقوق پر قومی کانفرنس اختتام پذیر


انسانی حقوق سے متعلق قومی کمیشن کی کارگزارصدر، سمیتر ویجیا بھارتی سائیانی نے کہاکہبزرگ  افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد حکومت اور معاشرے کے لیے مواقع اور چیلنج دونوں پیش کرتی ہے

ہمیں اپنی بزرگ افراد کی بڑھتی ہوئی آبادی کی صلاحیت کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنا ہوگا اور چیلنجز کا سامنا جامع اور ہمہ گیر طریقہ کار کے ذریعے کرنا ہوگا: این ایچ آر سی کے سیکرٹری جنرل، جناب  بھارت لال

Posted On: 18 OCT 2024 5:53PM by PIB Delhi

اکتیس ویں یوم تاسیس کے موقع پر آج وگیان بھون، نئی دہلی میں ‘‘بزرگ افراد کے حقوق’’ پر ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کلیدی تقریر کرتے ہوئے  کار گزار صدر سمیتر ویجیا بھارتی سائیانی نے کہا کہ بزرگ افراد ہمارے ملک کی تاریخ کے معمار ہیں، ہمارے ثقافتی ورثے کے محافظ ہیں اور ہمارے خاندانوں کے ستون ہیں۔ یہ ہماری اخلاقی اور سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کا احترام، محبت اور عزت کے ساتھ خیال رکھیں۔ بڑھتی ہوئی بزرگ آبادی حکومت اور معاشرے کے لیے مواقع اور چیلنج دونوں پیش کرتی ہے۔ کمیشن نے بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں ایک بنیادی گروپ کا قیام اور اس حوالے سے رہنما اصولوں  کو جاری کرنا شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HWBY.jpg

انہوں نے کہا کہ بزرگ افراد کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ مالی عدم تحفظ، صحت کی دیکھ بھال میں تفریق، سماجی تنہائی اور امتیازی سلوک جیسے مسائل ان کی زندگی کی کیفیت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہ محض فرضی منظرنامے نہیں ہیں؛ یہ ہمارے معاشرے میں بے شمار بزرگ افراد کی حقیقتیں ہیں۔ یہ ایک واضح یاد دہانی ہے کہ بزرگوں کے حقوق کا تحفظ صرف ایک قانونی یا پالیسی معاملہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک اہم ذاتی اور سماجی ذمہ داری ہے۔

 

 محترمہ  ویجیا بھارتی سائیانی نے کہا کہ بزرگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کئی قوانین اور حکومت کی اسکیمیں موجود ہیں۔ تاہم، ان کا مؤثر نفاذ ایک اہم چیلنج ہے۔ ان کی فوری توجہ کی ضرورت والے بعض امور میں کم خرچ اور معیاری صحت کی خدمات تک رسائی، ذہنی صحت کی ضروریات کا اعتراف اور ان کا حل، مناسب پنشن اور سماجی تحفظ کی سہولیات،ریاعتی اور معیاری رہائش، حفاظتی تدابیر، سماجی مدد کی خدمات، مالی  امور سے متعلق معلومات شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بزرگ افراد کو عمر کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے بچانے کے لیے بھید بھائو کے خلاف قوانین کو مضبوط بنانا اور ان کا نفاذ کرنا ضروری ہے، جو زندگی کے تمام پہلوؤں، بشمول روزگار، رہائش، اور صحت کی دیکھ بھال میں شامل ہے۔ بزرگوں کے خلاف جسمانی اور جذباتی بدسلوکی کی روک تھام اور اس کا مؤثر حل فراہم کرنا اور یہ یقینی بنانا بھی بہت اہم ہے کہ قصورواروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XJ7G.jpg

اس سے پہلے، انسانی حقوق سے متعلق قومی کمیشن کے سیکرٹری جنرل  جناب بھرت لال نے کہا کہ تاریخی طور پر، بھارت میں بزرگوں کی عزت و احترام کی ایک قدیم روایت رہی ہے۔ انہیں ہمیشہ علم و حکمت کا خزانہ سمجھا جاتا رہا ہے۔ تاہم، جدید بھارت میں تیزی کے ساتھ شہروں کو بسانے، عالمگیریت اورماں باپ کے بغیر صرف ایک کنبہ کے ڈھانچے کی وجہ سے بزرگوں کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم ان  کی بہبود، عزت اور سماج میں فعال شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موجودہ ڈھانچے، سماجی، قانونی اور بنیادی ڈھانچےپر غور کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی بزرگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کی صلاحیت کو استعمال کرنا ہوگا اور چیلنجز کا سامنا جامع  طریقہ کار کے ذریعے کرنا ہوگا۔ انہوں نے بزرگوں کی مدد کے لیے ایک سہولت فراہم کرنے کے ماحول کی تشکیل  اور ان کے تجربات کو استعمال کرنے پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036JQH.jpg

قومی کانفرنس پر اظہار خیال کرتے ہوئے جوائنٹ سیکرٹری  جناب دیوندرا کمار نِم نے کہا کہ کمیشن بزرگوں کے حقوق سے متعلق مختلف مسائل کے حل کے لیےمخصوص کوششیں کر رہا ہے۔ کانفرنس کے تین تکنیکی اجلاس سے جن میں ‘بزرگوں کی عمر کے مسائل’، ‘عمر بڑھنے کے جنس کے مسائل کا تجزیہ’ اور ‘صحت کی دیکھ بھال کے منظرنامے کا تجزیہ’ شامل ہیں،  توقع  ہے کہ ان سے پالیسیوں کے درمیان خلا، ان کے نفاذ، نئے چیلنجز اور آئندہ کی سمت طے کرنے کے حوالے سے  مختلف نظریات  نمایاں ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004IMCM.jpg

پہلے موضوعاتی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے، وزیر مملکت  جناب امت یادو نے کہا کہ حکومت بزرگوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں موجودہ قوانین میں ضروری تبدیلیاں کر سکتی ہے۔ دیگر مقررین میں محترمہ چھایا شرما، پولیس اسپیشل کمشنر، ٹریننگ اور ایس پی یو ڈبلیو اے سی، ڈاکٹر او پی شرما،  بزرگوں کی دیکھ بھال کے ماہر، ڈاکٹر سُدھا گوئل، سینئر مشیر، نیتی آیوگ اور ڈاکٹر ٹی وی شیکھرپروفیسر خاندان اور نسل کے محکمہ آئی آئی پی ایس ، ڈاکٹر ماملا کپور شنکر داس ،سوسولوجسٹ اور گرنٹولوجسٹ ، جنس و بڑھتی عمر ، بزرگوں سے بد سلوکی اور سماجی پالیسی اور محترمہ انوپما دتتا، سینئر مشیر ہیلپ ایج انڈیا فائونڈیشن شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005B8E9.jpg

عمر بڑھنے کے جنس کے مسائل پر دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے،  محترمہ اینڈریا ایم وو جنار، یو این ایف پی اے انڈیا کی رہائشی نمائندہ نے کہا کہ بھارت نے دوسرے ممالک سے پہلے بزرگ افراد کے لیے قومی پالیسی متعارف کرائی تھی۔تاہم، وقت کے ساتھ ساتھ اور نئے چیلنجز کے تناظر میں، ان پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی بزرگ افراد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک طریقہ کار ہے۔ دیگر پینل میں محترمہ سونم مشرا، نائب صدر، سُلابھ انٹرنیشنل، ڈاکٹر لکشمی گوتم، پروفیسر، انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل فلاسفی، ورنداون اور ورنداون کنک دھارا فائونڈیشن کی بانی ، پروفیسر آشا کپور مہتا ، انسانی ترقی سے متعلق جنسی مطالعہ کے ادارے  کی چیئر پرسن  اور محترمہ دامیانتی وی تمبے، وار ویڈو ایسو سی ایشن ، نئی دلی اور محترمہ آبھا چودھری ، بانی انو گرہ س شامل ہیں۔

صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامہ : اچھی صحت ، کارکردگی اور سماجی تحفظ پر اس کے اثرات کے موضوع پر تیسرے  اجلاس کی صدارت ڈاکٹر وی کے پول، نیتی آیوگ کے رکن نے کی۔اس پینل  میں ڈاکٹر سنجے وادھوا، پروفیسر اور ہیڈ ڈپارٹمنٹ آف  فزیکل میڈیسن اے آئی آئی ایم ایس اور ڈاکٹر پَرسون چٹر جی، پروفیسر،  ڈپارٹمنٹ آٖ ف گیریٹرک میڈیسن  اے آئی آئی ایم ایس شامل تھے۔

کمیشن آئندہ مختلف تجاویز پر مزید غور کرے گا تاکہ ملک میں دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت کو اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے سکے۔

******

ش ح۔ا ع خ ۔ ش ب ن

U-No.1636


(Release ID: 2067388)
Read this release in: English , Hindi