جل شکتی وزارت
صدر جمہوریہ ہند نے 5 ویں قومی واٹر ایوارڈز، 2023 سے نوازا
Posted On:
22 OCT 2024 8:42PM by PIB Delhi
ہندوستان کی عزت مآب صدر محترمہ دروپدی مرمو نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں 5ویں قومی واٹر ایوارڈ، 2023 سے نوازا۔ 38 ایوارڈ یافتگان جس میں 09 زمروں کے مشترکہ فاتحین بھی شامل ہیں ،کو پانی کے تحفظ اور انتظام کے شعبے میں مثالی کام کرنے پر نوازا گیا۔ ہر ایوارڈ جیتنے والے کو ایک توصیف نامہ اور ٹرافی کے ساتھ ساتھ مخصوص زمروں میں نقد انعامات سے نوازا گیا۔ تقریب کا آغاز روایتی ’جل کلش‘ تقریب سے ہوا۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، معزز صدر، محترمہ دروپدی مرمو نے ایوارڈ یافتگان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے تحفظ اور انتظام وانصرام میں ان کا تعاون غیر معمولی ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ملک کی ترقی کے حوالے سے یہ ایک مثال قائم کرے گا۔ عزت مآب صدر نے جل شکتی کی وزارت کی طرف سے شروع کی جانے والی اسکیموں کی تعریف کی، خاص طور پر جل جیون مشن کی انتہائی موثر عمل آوری کا ذکر کیا جو مقدار، معیار اور تسلسل کے مقاصد کی مثال ہے اور اس بات پر زور دیا کہ پینے کے صاف پانی تک رسائی ہر شہری کا حق ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ عام لوگوں اور حکومت کی اجتماعی کوششوں سے’’پانی کے تعلق سے محفوظ ہندوستان‘‘ کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ انہوں نے ملک کے ہر گھر میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا ڈھانچہ (آر ڈبلیو ایچ ایس) رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے واٹر ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیشنل واٹر ایوارڈز کے ذریعے ان کاوشوں کو تسلیم کرنے سے عوام کو پانی کے تحفظ کی سرگرمیاں شروع کرنے کی ترغیب ملے گی۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے پانی کے انتظام اور تحفظ کے شعبے میں ان کی کوششوں کے لیے ایوارڈ یافتگان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ایوارڈز نے گہرا اثر ڈالا ہے اور پانی کے شعبے میں کام کرنے والوں کے درمیان صحت مند مسابقتی ماحول کو فروغ دیا ہے۔ جناب پاٹل نے اوڈیشہ کو ریاستی زمرے میں پہلا انعام جیتنے کے ساتھ ساتھ دوسرے نمبر پر اتر پردیش ،گجرات اور پڈوچیری کو مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ان ریاستوں نے پانی کے انتظام کے نقطہ نظر سے کام کیا ہے، یہ یقیناً کئی ریاستوں اور اداروں کے لیے تحریک کا کام کرے گا۔ وزیر موصوف نے ملک بھر میں مختلف حصص داروں کی طرف سے ’جل سمردھ بھارت‘ کے حکومت کے وژن کو حاصل کرنے میں اچھے کاموں اور کوششوں کے اعتراف کے طور پر قومی آبی ایوارڈز (نیشنل واٹر ایوارڈ)پر بھی توجہ مرکوز کی۔
جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی سکریٹری، محترمہ وینی مہاجن نے اپنی تقریر میں کہا کہ پانی ہماری زندگی کی بنیاد ہے اور جل شکتی کی وزارت عوام کے ساتھ مل کر پانی کے تحفظ اور انتظام پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ا سے ایک عوامی تحریک کی شکل دی جاسکے۔ انہوں نے جل جیون مشن، نمامی گنگے، سووچھ بھارت ابھیان اور اٹل بھوجل یوجنا کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے جل شکتی کی وزارت کی طرف سے شروع کی جا رہی اسکیموں پر روشنی ڈالی۔
جل شکتی کی وزارت کے محکمہ آبی وسائل، آر ڈی اینڈ جی آرکی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی نے اپنے اختتامی کلمات میں تقریب کا افتتاح کرنے اور قومی آبی ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے عزت مآب صدر جمہوریہ ہند کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چھٹا نیشنل واٹر ایوارڈز، 2024 کاجلد ہی آغاز ہونے والا ہے۔انہوں نے میڈیا کے ساتھ ساتھ دیگر شرکاء پر زور دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر واٹر ایوارڈز میں شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔
’’جل شکتی ابھیان: بہترین طرز عمل‘‘ نامی کتاب کا اجراء جل شکتی کے وزیر اور معززین نے ڈائس پر کیا۔ یہ کتاب جل شکتی ابھیان کے تحت مختلف حصص داروں کے ذریعہ کئے گئے پانی کے تحفظ کے بہترین طور طریقوں پر روشنی ڈالتی ہے۔
تقریب تقسیم انعامات کے دوران ایوارڈ یافتگان کے کاموں پر روشنی ڈالی گئی۔ ریاست کے زمرے میں پہلی فاتح ریاست اڈیشہ نے تقریباً 53,000 پانی کے تحفظ اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے، 10,800 دوبارہ استعمال اور دوبارہ چارج کرنے کے ڈھانچے، 68,700 واٹرشیڈ کی ترقی اور 21,000 ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور11,000 روایتی آبی ذخائر کے ساتھ ساتھ پانی کے تحفظ میں مثالی پیش رفت کی ہے۔ ریاستی زمرے میں دوسرا فاتح،اترپردیش، میں جل جیون مشن کے تحت 1.91 کروڑ سے زیادہ گھرانوں کو جو یوپی کے کل دیہی گھروں میں سے 72.78 فیصد ہیں، نل کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 133 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز)، اور گنگا ندی کی صفائی کے لیے 06 گنگا بائیو ڈائیورسٹی پارکس اور 14,679 امرت سروور مکمل ہو چکے ہیں۔
بہترین ضلع زمرے کے ایوارڈ یافتہ ، شمالی زون (مشترکہ فاتح) سے تعلق رکھنے والےباندہ (اتر پردیش) نے تقریباً 400 تالابوں ، 3,300 فارم بنڈز اور 530 فارم پونڈزکا احیاء کیا ، 250 چھتوں پر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا ڈھانچہ، 4,690 سوک پٹس اور 460 چیک ڈیم تیار کیے۔ شمالی زون سے (مشترکہ فاتح) سے تعلق رکھنے والے گاندربل (جے اینڈ کے) نےپانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے تقریباً 400 کلومیٹر نہروں کی دیکھ بھال کی اور 1.35 کلومیٹر نہروں کی لائننگ مکمل کی۔ مغربی زون سے تعلق رکھنے اندور (مدھیہ پردیش) نے 420 فارم تالاب، 180 پرکولیشن ٹینک، 100 نستاری ٹینک اور 190 چیک ڈیم بنائے ہیں۔ ہریالی مہوتسو کے دوران 20 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں۔ مشن امرت سروور کے تحت 103 آبی ذخائر کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ جنوبی زون سے تعلق رکھنے والے وشاکھاپٹنم (آندھرا پردیش) نے امرت سروور اسکیم کے تحت 33 آبی ذخائر اور تقریباً 2,400 مختلف مصنوعی ریچارج ڈھانچے کے ساتھ ساتھ ساردا ندی کے کناروں کی تزئین و آرائش کاکام کیا ہے۔ مشرقی زون سے تعلق رکھنے والے بالنگیر (اوڈیشہ) نے تقریباً 260 فارم تالاب، 170 چیک ڈیم، 160 ڈائیورژن ویرز، 1,320 واٹرہارویسٹنگ ڈھانچے، 460 پرکولیشن ٹینک اور 670 زیر زمین ریچارج ڈھانچے تیار کیے ہیں۔ شمال مشرقی زون سے تعلق رکھنے والے دھلائی (تری پورہ)نے تقریباً 740 کمیونٹی ریچارج ڈھانچے، 60 تالاب، 170 چیک ڈیم اور 137واٹر ٹینک بارش کے پانی کے ذخیرہ کرنے کے لیے بنائے ہیں۔
مختلف زمروں میں دیگر نمایاں ایوارڈ یافتگان میں بہترین شہری لوکل باڈی کے لیے گجرات کا سورت ، بہترین گرام پنچایت کے زمرے میں کیرالا کے ترواننت پورم صلع کا پلم پارا ، بہترین سول سوسائٹی کے زمرے میں پونے کا بی اے آئی ایف ڈیولپمنٹ ریسرچ فاؤنڈیشن، بہترین واٹر یوزر ایسوسی ایشن کے زمرے میں مہاراشٹر کے بلدھانا کا پینٹاکلی پروجیکٹ یونین آف واٹر یوزر ایسوسی ایشن بہترین اسکول / کالج کے زمرے میں راجستھان کے سیکر کا اپرپرائمری اسکول جیٹھوا کا باس، بہترین ادارے کے زمرے میں تمل ناڈو کے کوئمبٹور کی تملناڈو ایگری کلچرل یونیورسٹی اور بہترین صنعت کے زمرے میں ہریانہ کے جھجھر کی اراولی پاور کمپنی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام شامل ہیں۔
Details of winners 5th National Water Awards.
5TH NATIONAL WATER AWARDS, 2023
------------
ش ح۔م م۔ ع ن
U NO: 1616
(Release ID: 2067269)
Visitor Counter : 37