مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ٹی یو –ڈبلیو ٹی  ایس اے 2024 نے ٹیکنالوجی کے ذمہ دارانہ استعمال کی حمایت کے لیے 'محفوظ سماعت پر ورکشاپ' کا انعقاد کیا


دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ نوجوان لوگ  سماعت کے غیر محفوظ طریقوں کی وجہ سے قابل گریز  سماعت کے  فقدان کے خطرے سے دوچار ہیں: ڈبلیو ایچ او

Posted On: 18 OCT 2024 8:00PM by PIB Delhi

آئی ٹی یو –ڈبلیو ٹی  ایس اے  2024 جو کہ نئی دہلی میں منعقد ہو رہا ہے نے محفوظ سماعت  پر ایک مشترکہ آئی ٹی یو- ڈبلیو ایچ او  ورکشاپ کی میزبانی کی، جس میں سماعت کے فقدان  کے فوری عالمی صحت عامہ کے بحران، اور غیر محفوظ سماعت کے طریقوں سے لاحق خطرات پر گفتگو کی گئی۔ غیر محفوظ سماعت کی وجہ سے 1 ارب سے زیادہ نوجوان لوگوں کو سماعت سے محروم ہونے کے خطرے سے متعلق اعدادوشمار کے ساتھ، ورکشاپ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کارروائی کی اہمیت پر زور دیا کہ سننے کے محفوظ طریقے ایک عالمی معمول بن جائیں۔ صحت عامہ کے اس بڑھتے ہوئے مسئلے کے جواب میں، ڈبلیو ایچ او نے 2015 میں میک لیسننگ سیف اقدام کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد سماعت کے تحفظ کے ذریعے سماعت کے فقدان کو روکنا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-10-18200948QCS8.png

افتتاحی سیشن میں ہندوستان  کے محکمہ برائے امور صارفین  کی سکریٹری ندھی کھرے ، ڈاکٹر پی پیڈن، ڈپٹی ہیڈ، ڈبلیو ایچ او کنٹری آفس، انڈیا اور ہیمیندر کمار شرما، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) اور ترجمان، ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ  ،  وزارت مواصلات، بھارت نے شرکت کی۔ معروف موسیقار رکی کیج نے سیشن کی نظامت کی۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ ندھی کھرے، سکریٹری، محکمہ امور صارفین نے کہا کہ "پالیسی سازوں اور ریگولیٹرز کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نہ صرف مینوفیکچررز بلکہ صارفین اور خدمات کے لیے بھی معیارات تیار کریں۔ صحت کے دیگر پیرامیٹرز جیسے کیلوری کی مقدار اور طریقہ کارکو ٹریک کرنے کی خطوط پر آواز کے اظہار  کو ٹریک کرنے کے لیے تعلیم اور تربیت ہونی چاہیے۔ انہوں   نے ہندوستانی ثقافتی طریقوں پر مزید روشنی ڈالی جو اس مقصد کے ساتھ ہم آہنگ  ہیں اور کہا کہ "ہماری ثقافت میں، ایک تہوار 'مونی اماوسیہ' ہے، جس میں خاموش رہنا  اور اپواس  کرنا ہے۔ شاید، خاموشی کی آواز کا مزہ لینا ہے۔ میرے خیال میں یہ انتہائی اچھا طریقہ   علاج ہے اور ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ مل کر ہم نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک اچھا اثر  پیدا کر سکتے ہیں۔

انڈیا کے ڈبلیو ایچ او کے کنٹری آفس کی   ڈپٹی ہیڈ   پی پیڈن  نے کہا کہ "سماعت سے محرومی کے نتیجے میں لاکھوں لوگوں کو مواصلاتی چیلنجوں، زندگی کے کم ہوتے معیار، اور پیشہ ورانہ ترقی/تعلیم پر ممکنہ اثرات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، بچوں میں شور کی وجہ سے سماعت کی کمی زبان کے حصول کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے سیکھنے میں معذوری اور بے چینی میں اضافہ ہوتا ہے۔ غیر علاج شدہ سماعت کی کمی تنہائی، افسردگی اور علمی زوال کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اچھی خبر بھی ہے، اور سماعت کی محفوظ عادات کو اپنا کر شور کی وجہ سے سماعت کے نقصان کو روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محفوظ سننے والے آلات اور سسٹمز کے لیے عالمی آئی ٹی یو  معیار ذاتی آڈیو ڈیوائسز میں خصوصیات کو شامل کرنے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے، جیسے کہ صوتی ہم آہنگی جو ایک مقررہ مدت کے لیے ساؤنڈ الاؤنس کی نگرانی کرتی ہے۔ وہ خصوصیات جو صارفین کو ان کے ہفتہ وار ساؤنڈ الاؤنس کے 100فیصد  تک پہنچنے پر وارننگ دیتی ہیں۔

انہوں نے یہ کہہ کر اپنی بات ختم کی  کہ "ڈبلیو ایچ او تحقیق کے ذریعے سماعت کے محفوظ طریقوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ شواہد پر مبنی رہنمائی کو پھیلانا اور محفوظ سماعت کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کرنا۔ سماعت کا نقصان ناقابل واپسی ہے، لیکن یہ روکا جا سکتا ہے۔"

اسٹیک ہولڈرز سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی او ٹی کے  ڈپٹی  ڈائرکٹر جنرل اور ترجمان ہیمیندر کے شرما نے کہا کہ دنیا کی 5فیصد  سے زیادہ آبادی کو سماعت سے محرومی کے لیے بحالی کی ضرورت ہے، جن میں 34 ملین بچے بھی شامل ہیں اور اس کے لیے درست ضابطے اور کافی آگاہی کی غرض سے  دو جہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سامعین کو ڈی او ٹی کے ’سنچار متر‘، طلباء کے رضاکاروں کے بارے میں بتایا، جو محکمہ کی شہریوں پر مبنی خدمات کے بارے میں بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ ورکشاپ میں ملک بھر سے ایسے 30 سنچار متر  حصہ لے رہے تھے جن سے شرما نے شہریوں تک سماعت کے محفوظ طریقوں کا پیغام پہنچانے کی اپیل کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-10-18201016IJFI.png

آئی ٹی یو اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے اس موضوع پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ سیماؤ کیمپوز، کونسلر، آئی ٹی یو – ٹی  نے صحت کے شعبے بشمول سماعت کی صحت میں تبدیلی لانے کے لیے معیار سازی کی اہمیت  کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات کا خاکہ پیش کیا کہ کس طرح معیارات اور ضابطے کے نفاذ کے ذریعے طرز عمل میں تبدیلی کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی کان اور سماعت کی نگہداشت کی   ٹیکنیکل لیڈ  ڈاکٹر شیلی چڈھا نے محفوظ سماعت  کے عالمی معیارات اور سماعت  کو محفوظ بنانے کے لیے ڈبلیو ایچ او کی دیگر کوششوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں  نے محفوظ سماعت  کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کے فلسفے کا خاکہ پیش کیا اور بتایا کہ  معیار کیا ہے، اسے کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے۔

'محفوظ سماعت  کے معیار: محرکات اور چیلنجز کو نافذ کرنے پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس نے معیار سازی کی  تنظیموں، نجی شعبے کے اداروں، حکومتوں اور صارفین کے نمائندوں کو اکٹھا کیا۔ پینلسٹ میں جناب ماساہتو  کاواموری، کییو یونیورسٹی (جاپان)، جناب  کارل بروکس، سونی (یو کے)، ڈاکٹر کپل سکّا، ایمس دہلی (انڈیا) شامل تھے۔ پینل نے مختلف پہلوؤں کی کھوج کی، بشمول ممکنہ نقصانات اور تعمیل کے حل، اور سننے کے محفوظ طریقوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات۔ ان معیارات کو لاگو کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی اور  منفرد چیلنجوں اور دلیلوں کو اجاگر کیا گیا۔ بحث نے صارف کے نقطہ نظر کو بھی بیان کیا گیا، جس میں محفوظ سننے کے فوائد، چیلنجز اور مجموعی اثرات پر زور دیا گیا۔ مہیما شرما اور سنچار متر ، محترمہ ایس جے ورشا نے اپنی بصیرتوں کا اشتراک کیا اور  گفتگو میں ایک نیا نقطہ نظر شامل کرتے ہوئے سامعین کو یاد دلایا کہ یہ مسئلہ نوجوان نسل پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔

سیشن کا اختتام عالمی تعاون کو جاری رکھنے کے مطالبے کے ساتھ ہوا، اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومتوں، صنعتوں اور ڈبلیو ایچ او  اور آئی ٹی یو  جیسی تنظیموں کے درمیان مربوط کوششیں سماعت  کے محفوظ معیارات کو اپنانے کے لیے ضروری ہیں۔

یہ بات چیت اور پیش رفت نئی دہلی میں جاری ڈبلیو ٹی ایس اے  24 اور آئی ایم سی 24  کے ضمنی پروگراموں کا حصہ ہیں۔ یہ تقریب ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر میں ایک نئے باب کے آغاز کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز میں عالمی رہنما بننے کے ملک کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے ڈی او ٹی ہینڈلز کو فالو کریں۔

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

YT- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom]

 

 

 

 

 

 

 

 

*************

 

ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب

U. No.1480

 


(Release ID: 2066330) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi , Marathi