وزارتِ تعلیم
اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ نے قومی مشاورتی کونسل کا اجلاس طلب کیا
جناب دھرمیندر پردھان نے آر ٹی ای ایکٹ،2009 کے نفاذ اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی جامع اور یکسرتبدیلی لانے والے ضابطوں کے تحت ملک میں اسکولی تعلیم کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا
Posted On:
15 OCT 2024 9:30PM by PIB Delhi
مرکزی وزیرتعلیم، جناب دھرمیندر پردھان نے قومی مشاورتی کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں تعلیم کے حق(آر ٹی ای) ایکٹ کے نفاذ کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی، جو بنیادی طور پر اسکولی تعلیم تک رسائی پر زور دیتا ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 تعلیمی ڈھانچے پر نظر ثانی اور اس کی اصلاح کو نمایاں کرتی ہے، جس میں اس کے ضابطے اور حکمرانی بھی شامل ہے تاکہ اسکول کے نصاب میں جامع، اور کثیر شعبہ جاتی ترقی کے ذریعے ایک ایسا نیا نظام تشکیل دیا جاسکے جو 21ویں صدی کی تعلیم کی امنگوں والے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔
اپنے کلیدی خطاب میں،جناب دھرمیندر پردھان نے معیاری تعلیم تک ہمہ گیر رسائی کی گارنٹی دینے کے لیے حکومت ہند کی لگن پر زور دیا اور آر ٹی ای ایکٹ، 2009 کے نفاذ اور قومی تعلیمی پالیسی2020 کے جامع اور یکسر تبدیلی کے ضابطوں کے تحت ملک میں اسکولی تعلیم کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں تعلیمی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے جدید تدریسی طریقوں کو مربوط کرنے اور تعلیمی نتائج کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے ایک مکمل منصوبہ تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا جو این ای پی2020 کے مطابق بچوں کی علمی نشوونما کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے تعلیمی عمل کے نفاذ میں معیاری تعلیم، رسائی، استطاعت، مساوات اور شمولیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
جناب سنجے کمار، سکریٹری (ڈی او ایس ای ایل) نے تعلیمی پالیسیوں کے یکسر تبدیلی کے سفر اور قومی تعلیمی پالیسی، 2020 کے ذریعے وکست بھارت کے ویژن کو حاصل کرنے کے عزم پر خطبہ دیا۔ انہوں نے کونسل کے اراکین پر زور دیا کہ وہ تعلیمی شعبے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیں اور شرکاء کو اپنی بصیرت انگیز رائے دیں۔
جناب وپن کمار، ایڈیشنل سکریٹری(ڈی او ایس ای ایل) نے 2009 کے آر ٹی ای ایکٹ کے تحت حکومت کے اقدامات کی موجودہ حالت پر روشنی ڈالی،جس میں خاص طور پر مفت نصابی کتب، یونیفارم، مڈ ڈے میل اسکیم اور اس سے متعلق کئی دیگراُمور شامل ہیں۔
قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی2020)کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ، یہ اقدامات سمگر شکشا اسکیم کا بنیادی حصہ ہیں، جو تعلیم کے معیار کو بڑھانے اور مساوات اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ ان اجزاء کو مربوط کرنے سے، سمگرشکشا جامع ترقی کو فروغ دیتی ہے اور تعلیم کے نتائج کو بہتر بناتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہر بچے کو ابتدائی سے ثانوی تعلیم تک بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی کے لیے ضروری مواقع حاصل ہوں۔ مباحثے کے دوران اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا کہ آر ٹی ای ایکٹ2009 کلاس 1 سے کلاس 8 تک ابتدائی تعلیم کے بارے میں بات کرتا ہے جبکہ این ای پی-2020،15سال کی اسکولی تعلیم کی مجموعی ترقیاتی ضروریات کا خیال رکھتی ہے۔
قومی مشاورتی کمیٹی کے اراکین نے مزید مربوط اور مساوی تعلیمی نظام کی تشکیل کے لیے اپنی قیمتی بصیرت کا اشتراک کیا۔ کمیٹی کے اراکین نے اسکول کے ماحولیاتی نظام، اساتذہ کی تعلیم اور سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ گروپوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، جیسا کہ این ای پی 2020 میں زور دیا گیا ہے۔ میٹنگ میں اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ اور محکمے کے خود مختار اداروں کے معززین اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مزید برآں، ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی نے بتایا کہ متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شیڈول زبانوں میں 79 پرائمر تیار کیے گئے ہیں۔ یہ پرائمر این ای پی2020 کے مطابق ہیں، جو بچے کی مادری زبان میں تعلیم کو فروغ دیتا ہے تاکہ ان کی مجموعی نشوونما کو آسان بنایا جا سکے۔ یہ میٹنگ ہندوستان میں تعلیمی نظام کو مزید مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہر بچے کو مفت اور لازمی تعلیم کا حق حاصل ہو اور تعلیم میں مساوات اور شمولیت کے اصولوں کو تقویت ملے۔
*****
ش ح۔ ف ا۔ع ن
(U: 1310)
(Release ID: 2065212)
Visitor Counter : 32