وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور پائیدار شہروں میں اے آئی میں3 سینٹرز آف ایکسیلنس کا اعلان کیا


اے آئی – سی او ایز دنیا کے حل فراہم کرنے والے ہیں: جناب دھرمیندر پردھان

اے آئی – سی او ایز ملازمت پیدا کرنے والوں اور دولت کے تخلیق کاروں کی نئی نسل پیدا کریں گے اور عالمی عوامی بھلائی کے  نئی مثال  قائم کریں گے:جناب دھرمیندر پردھان

حکومت نے تین اے آئی – سی او ایز کی تخلیق کے لئے 990.00 کروڑ  روپے کی منظوری دیگ

Posted On: 15 OCT 2024 4:35PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج نئی دہلی میں صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور پائیدار شہروں پر توجہ مرکوز کرنے والے تین اے آئی سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای) کے قیام کا اعلان کیا۔ محکمہ  اعلیٰ تعلیم کے  سکریٹری جناب کےسنجے مورتی،  اپیکس کمیٹی کے شریک چیئرمین اور زوہو کارپوریشن کے بانی اور سی ای او جناب  سری دھر ویمبو،  نیشنل ایجوکیشنل ٹکنالوجی فورم کے چیئرمین پروفیسر انل سہسرابدھے، ایم ڈی، پیک ایکس وی پارٹنرز اینڈ سرج،  جناب راجن آنندن، سی ای او کھوسلا لیبس جناب  سری کانت ندھامنی، کروپین اے آئی لیبز کے سربراہ ڈاکٹر پروین پنکجاکشن، حکومت ہند کی مختلف وزارتوں کے سینئر افسران، آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹرز، اعلیٰ تعلیمی اداروں ( ایچ ای آئیز) کے سربراہان، صنعت کے رہنما اور اسٹارٹ اپ کے بانی بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ جناب پردھان نے اے آئی آئی ایم ایس-ایمس اورآئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی  روپڑ، اور آئی آئی ٹی کانپور کے نمائندوں کواوران کے وعدوں اور تعاون کے لیے جو سی او ایز کی قیادت کریں گے ایک پودا اور ایک تختی پیش کی۔ اس موقع پر  اے آئی سی اوایز ہیلتھ کیئر، ایگریکلچر اور سسٹین ایبل سٹیز کے متعلقہ ایپکس کمیٹی کے ممبران نے پروجیکٹس کے دائرہ کار اور وسعت کی وضاحت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TP77.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DLW1.jpg

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب  دھرمیندر پردھان نے امید ظاہر کی کہ تینوں اے آئی- سی او ایز  عالمی عوامی بھلائی کے مندر بن کر ابھریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراکز کی نقاب کشائی کے ساتھ اے آئی عالمی منظر نامے میں بھارت  کی اسناد کو مستحکم کرنے کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ بھارت کو جس ہنر اور جوش سے نوازا گیا ہے، آنے والے وقتوں میں یہ سی او ایز عالمی عوامی پالیسی کا کلیدی عنصر ہوں گے اور دنیا کے حل فراہم کرنے والے کے طور پر بھی ابھریں گے۔

انہوں نے  جناب سری دھر ویمبو کی قیادت والی اعلیٰ کمیٹی کی ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اے آئی میں ان سی او ایز کے نفاذ کے لیے ان کی محتاط اور مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی۔ ہندوستان کو اے آئی کے عالمی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے ان کے ویژن کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی میں یہ سی او ایز ملک میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مزید تقویت  اور روزگار کی نئی نسل پیدا کرنے میں مدد کریں گے جو دولت بنانے والے، اور عالمی عوامی بھلائی کے نئی مثال  قائم کرتے ہیں۔

Image

 جناب  کے سنجے مورتی نے اپنے خطاب میں روشنی ڈالی کہ یہ سی او ایز صرف ادارہ پر مبنی نہیں ہیں بلکہ پورے ملک کی خدمت کے لیے بنائے گئے ہیں۔ بین الضابطہ تحقیق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم خیال وسائل کے درمیان صحیح قسم کے تعاون سے بہترین نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مسابقت پر مبنی چیلنج کے طریقوں نے مشترکہ مسائل کے حل کی جانب پیش رفت کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے  جناب دھرمیندر پردھان کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ان کی قیادت اور ویژن پورے پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد فراہم کررہے ہیں۔

ڈاکٹر سری دھر ویمبو نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح یہ پروجیکٹ گاؤں، شہروں اور ملک کے لوگوں کی صحت کو مجموعی طور پر فائدہ پہنچائیں گے۔ انہوں نے ملک کے ٹیلنٹ پول کو پروان چڑھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ آنے والے 10 سے 20  برسوں میں اس کے ممبران کی ترقی اور قوم کی خدمت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی او ایز متعدد کوششوں کو بوٹ اسٹریپ کریں گے، کمپنیاں بنائیں گے، ٹیلنٹ کو پروان چڑھائیں گے اور ہمارے ٹیلنٹ پول کے لیے مواقع پیدا کریں گے۔

اے آئی- سی او ایز میں اب تک کی ترقی کی ابتدا، نفاذ اور بصیرت کو  محترمہ سومیا گپتا جوائنٹ سکریٹری، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت تعلیم نے پیش کیا۔ اس تقریب کے دوران میک اے آئی ان انڈیا اور میک آل ورک فار انڈیا کے موضوع پر ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی۔

‘‘وکِسِت بھارت’’ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے لیے یہ تین سی او ایز صنعتی شراکت داروں اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ کنسورشیم میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی قیادت میں ہوں گے۔ وہ بین الضابطہ تحقیق کریں گے، جدید ترین ایپلی کیشنز تیار کریں گے اور ان تینوں شعبوں میں توسیع پذیر حل تخلیق کریں گے۔ اس اقدام کا مقصد ایک موثر اے آئی ماحولیاتی نظام کو تقویت دینا اور ان اہم شعبوں میں معیاری انسانی وسائل کی پرورش کرنا ہے۔

‘‘ہندوستان میں اے  آئی بنائیں اور ہندوستان کے لیے اے آئی کام کریں’’ کے ویژن کے ایک حصے کے طور پر ان مراکز کے قیام کا اعلان 2023-24 کے بجٹ کے اعلان کے پیرا 60 کے تحت کیا گیا تھا۔ اس کے مطابق سرکار نے مالی سال 24-2023  سے مالی سال 28-2027 کی مدت میں 990.00کروڑ روپے کے  مجموعی مالیاتی اخراجات کے ساتھ تین اے آئی AI سینٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کی منظوری دی ہے۔

اس اقدام کے نفاذ کی نگرانی کے لیے ایک انڈسٹری ہیوی ایپکس کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی ڈاکٹر سری دھر ویمبو کر رہے ہیں۔

*****

(ش ح۔ ظ ا۔ م ذ)

U-1280



(Release ID: 2065030) Visitor Counter : 14