سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر نتن گدکری كا دہلی میں كنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری كی  بارہویں بایو انرجی  كانفرنس سے خطاب


جناب گدکری نے ایتھنول کی پیش رفت پر روشنی ڈالی: 2024 میں ایتھنول کی آمیزش پندرہ  فیصد تک پہنچ گئی

مرکزی وزیر جناب گدکری نے بائیس  لاکھ کروڑ جیواشم ایندھن کی درآمدی لاگت کو کم کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا

حیاتیاتی ایندھن ہندوستان کی توانائی کی خود انحصاری، زرعی معیشت کے فروغ  اور ہمارے کسانوں کی خوشحالی کو یقینی بنانے کی کلید ہے: جناب نتن گدکری

Posted On: 14 OCT 2024 6:33PM by PIB Delhi

روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہ راہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گدکری نے آج كنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری كی 12ویں  بایو انرجی  كانفرنس 2024 میں ایتھنول کی آمیزش اور حیاتیاتی ایندھن کے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے جس کا موضوع تھا "مستقبل کو ایندھن دینا - ہندوستان کے سبز ترقی کے اہداف کو محفوظ بنانا" تھا، حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ تقریب نئی دہلی میں ہوئی۔

ہندوستان میں ایتھنول کی آمیزش کی کامیابی كو اُجاگر كرتے  ہوئے جناب گدکری نے كہا  کہ پٹرول میں ایتھنول کی آمیزش 2014 میں 1.53 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 15 فیصد ہوگئی ہے اس آمیزش کا ہدف 2025 تک 20 فیصد تک ہے۔ فوسِل ایندھن پر انحصار کو کم کرنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر ڈیزل میں بھی 15 فی صد ایتھنول کی آمیزش کے لیے تحقیق جاری ہے۔

اس موقع پر  اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے ایتھنول ایکو سسٹم کی تشکیل پر زور دیا جس میں چار ریاستوں کرناٹک، تمل ناڈو، اتر پردیش اور مہاراشٹر میں انڈین آئل کارپوریشن کے ذریعے 400 ایتھنول پمپس کا قیام شامل ہے۔ ایتھنول پر چلنے والی فلیکس انجن کاروں کو لانچ کرنے کے منصوبوں کے ساتھ سرکردہ کار ساز اداروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح دو پہیہ گاڑیوں کے ممتاز مینوفیکچررز بنیادی ڈھانچہ تیار ہونے کے بعد ایتھنول سے چلنے والی بائک لانچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

جناب گدکری نے کہا كہ  ’’ہم ان چار اہم ریاستوں میں ایتھنول کی پیداوار اور تقسیم کو بڑھانے کے لیے تیزی سے کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات ہندوستان کے وسیع تر بایو ایندھن کے اہداف سے ہم آہنگ ہیں جو ملک کو پائیدار توانائی کے حل میں ایک رہنما کی پوزیشن میں لاتے ہیں۔

جناب گڈکری نے فضلہ خاص طور پر چاول کے بھوسے سے بائیو سی این جی کی تیاری میں  توانائی تکنیکوں کا فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا  جو کہ 475 پروجیکٹوں میں قابل عمل ثابت ہوئی ہے۔ اِن میں سے 40 پہلے ہی سے پنجاب، ہریانہ، مغربی اتر پردیش اور کرناٹک جیسی ریاستوں میں کام کر رہے ہیں۔ چاول کے بھوسے کی سی این جی میں تبدیلی کا تناسب ٹنوں میں تقریباً 5:1 ہے۔ مرکزی وزیر نے بایوماس کے موثر ذرائع اور بایوماس کی سستی نقل و حمل پر مزید تحقیق پر زور دیا۔

پنجاب اور ہریانہ میں پرالی جلانے کے ماحولیاتی چیلنج  كے حوالے سے جناب گدکری نے انڈین آئل کے پانی پت پلانٹ کی تعریف کی جو زرعی فضلہ (پرالی) کو بائیو ماس میں تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا كہ "اس وقت، ہم پرالی کے پانچویں حصے کو پروسیس کرنے کے قابل ہیں لیکن مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ ہم پرالی جلانے سے ہونے والی موسمی فضائی آلودگی کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں"۔

سینٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  کی طرف سے بائیو بٹومین کی پیداوار پر کی گئی تحقیق سے بھی درآمد شدہ بٹومین پر ہندوستان کا انحصار کم ہونے جا رہا ہے۔ اس سے ملک کے سازگار نمو کے ایجنڈے میں مزید مدد ملے گی۔

جناب نتن گڈکری نےخاص طور پر عالمی جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر ہندوستان کی 22 لاکھ کروڑ روپے کی سالانہ فوسل ایندھن کی درآمد کو کم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا اور  کہا كہ "حیاتیاتی ایندھن ہندوستان کی توانائی کی خود انحصاری، زرعی معیشت کے فروغ اور ہمارے کسانوں کی خوشحالی کو یقینی بنانے کی کلید ہے"۔

انہوں نے حیاتیاتی ایندھن کے شعبے کی تبدیلی کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کسانوں کے کردار کو "ان داتا" (خوراک فراہم کرنے والے) سے "ارجا داتا" (توانائی دینے والا)، "ایندھن داتا" (ایندھن دینے والا) اور بالآخر "ہائیڈروجن داتا" (ہائیڈروجن دینے والا) تک پھیلانا ہے۔ وزیر  موصوف نے كانفرنس کے انعقاد پر سی آئی آئی کو مبارکباد دی۔

******

U.No:1243

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2064822) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil