کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ایپلی کیشن ونڈو کے تیسرے راؤنڈ میں 38 کمپنیوں نے سفید اشیاء ( اے سی  اور  ایل ای ڈی لائٹس)  سے متعلق   پی ایل آئی  اسکیم کے لیے درخواست دی


بڑی عالمی اور گھریلو کمپنیوں نے  4,121 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا عہد کیا

43 فیصد نئے درخواست دہندگان ایم ایس ایم ای  سیکٹر میں ہیں

Posted On: 14 OCT 2024 5:50PM by PIB Delhi

وائٹ گڈز (ایئر کنڈیشنرز اور ایل ای ڈی لائٹس)  سے متعلق  پی ایل آئی اسکیم کے لیے آن لائن درخواست کی ونڈو کے تیسرے دورمیں  15 جولائی 2024سے 90 دنوں کے لیے کھلے رہنے کے بعد 12 اکتوبر 2024 کو 4121 کروڑ روپے کی خالص پرعزم سرمایہ کاری ( نیٹ کمیٹڈ انسویسٹمنٹ )کے ساتھ 38 ریسپانس حاصل  ہوئے ۔43 فیصد  نئے درخواست دہندگان ایم ایس ایم ای  سیکٹر میں ہیں جس سے  ایم ایس ایم ایز  کے درمیان  اے سی  اور ایل ای ڈی  لائٹس کے  کل پرزوں  کی تیاری کی ویلیو چین کا حصہ بننے کے  تئیں  اعتماد  کا اظہار ہوتا ہے۔ پی ایل آئی اسکیم محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے ذریعہ شروع کی گئی ہے۔

درخواست دہندگان میں پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم فار  وائٹ گڈز (پی ایل آئی ڈبلیو جی) کے 8 موجودہ مستفیدین شامل ہیں جو 1,285 کروڑ روپے کی خالص اضافی سرمایہ کاری  کر رہے ہیں۔ 30 نئے درخواست دہندگان نے 2,836 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے جس میں ہندوستان بھر میں اے سی  اورایل ای ڈی  لائٹس کے اہم  کل پرزوں  کی اقسام تیار کرنے کی تجویز ہے۔ جموں و کشمیر اور اڈیشہ سمیت 13 ریاستوں اور 49 نئے مقامات سمیت ہندوستان بھر میں سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر، سرمایہ کاری 18 ریاستوں کے 54 اضلاع میں، 174 مقامات پرہو گی۔ مینوفیکچرنگ کلسٹر یوپی میں نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا، راجستھان میں نیمرانا اور بھیواری، مہاراشٹر میں اورنگ آباد-پونے، سناد، گجرات اور آندھرا پردیش کے سری سٹی میں آ رہے ہیں۔ 6 اے سی  مینوفیکچررز اور 12  کل پرزوں  کے مینوفیکچررز سری سٹی، آندھرا پردیش میں ہیں، جسے کولنگ سٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس اسکیم میں ملٹی نیشنل اور گھریلو کمپنیوں کا صحت مند امتزاج ہے۔ پانچ اضافی غیر ملکی کمپنیاں 245 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ 15 موجودہ کمپنیاں 2,287 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

مجموعی طور پر، اس اسکیم سے  اے سی  اور  ایل ای ڈی لائٹس کی صنعت کے کل پرزوں کے   مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام میں 11,083 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ اور اسے سے  تقریباً  80,486 براہ راست ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس اسکیم سے ہندوستان میں تقریباً 1,81,975 کروڑ روپے کے  اے سی  اور  ایل ای ڈی کے  کل پرزوں  کی کل پیداوار ہونے کی امید ہے۔

پی ایل آئی ڈبلیو جی  اسکیم کے دو حصوں یعنی  اے سی  اور ایل ای ڈی  لائٹس کے درمیان تقسیم کے حوالے سے، 21 درخواست دہندگان نے  اے سی کے  کل پرزوں  کے لیے 3,679 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ اور 18 درخواست دہندگان نے  ایل ای ڈی  لائٹس کے  کل پرزوں  کے لیے 442 کروڑ روپے کی پرعزم سرمایہ کاری کے ساتھ درخواست دی ہے۔  اے سی  کے حصے میں، اے سی  کے ہائی ویلیو انٹرمیڈیٹس تیار کرنے کے لیے کئی سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے، یعنی کاپر ٹیوبز (سادہ/گرووڈ)، فوائلز کے لیے ایلومینیم اسٹاک یا ہیٹ ایکسچینجرز اور کمپریسرز کے لیے پنکھ جو کہ کمرے کے ایئر کنڈیشنر  کے لیے بل آف میٹریل (بی او ایم  ) کا تقریباً 50فیصد  حصہ بنتی ہے۔ اس کے علاوہ درخواست دہندگان نے  آئی ڈی یو  یا اوڈی یو ، ہیٹ ایکسچینجرز، موٹرز، اور شیٹ میٹل کے پرزہ جات اور پلاسٹک مولڈ سامان وغیرہ کے لیے کنٹرول اسمبلیاں تیار کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسی طرح ایل ای ڈی لائٹس، ایل ای ڈی چپ پیکیجنگ، ایل ای ڈی ڈرائیورز، ہیٹ سنکس، ایل ای ڈی انجن، اور ایل ای ڈی لائٹ مینجمنٹ سسٹمز وغیرہ ہندوستان میں تیار کیے جائیں گے۔ ایسے  کل پرزوں  کی تیاری کے لیے درخواستیں  دی  گئی ہیں جو فی الحال ہندوستان میں خاطر خواہ  صلاحیت کے ساتھ تیار نہیں کیے گئے ہیں۔

کئی درخواست دہندگان اے سی کے شعبے میں بڑے مینوفیکچررز جیسے ڈیکن ، وولٹاس ، بلیو اسٹار  اور  ایل  جی الیکٹرانکس  کے وینڈر ہیں۔ اسی طرح، بہت سے درخواست دہندگان جیسے سوریہ،  اورینٹ، کرومپٹن، گریوز، سیگنیفائی اور ہیلو نکس وغیرہ بڑے ایل ای ڈی لائٹس مینوفیکچررز کے لیے ایل ای ڈی  اجزاء کے سپلائر ہیں۔

پی ایل آئی ڈبلیو جی  اسکیم کے تحت حصہ لینے کے لیے صنعت کی طرف سے زبردست ردعمل بھی کئی عوامل کی وجہ   سے ہیں :

 

  • ون ٹو ون میٹنگوں کے ذریعے انڈسٹری کے ساتھ مسلسل بات چیت،

 

  • سری سٹی میں دکانداروں کے ساتھ جسمانی میٹنگیں،

 

  • بیرونی ممالک میں ہندوستان کے منتخب سفیروں سے رابطے اور

 

  • ڈی پی آئی آئی ٹی  اور میسرس آئی ایف سی آئی  لمیٹیڈ کی پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر پی ایل آئی  سے  فائدہ اٹھانے والوں  کے ساتھ ہفتہ وار میٹنگ  ۔

وائٹ گڈز سے متعلق پی ایل آئی اسکیم کے لیے درخواست ونڈو کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا اس کی وجہ اس اسکیم کے تحت مزید سرمایہ کاری کرنے کی صنعت کی خواہش تھی ، جو کہ پی ایل آئی ڈبلیو جی اسکیم کے تحت  بڑھتی ہوئی مارکیٹ کا نتیجہ اور ہندوستان میں اے سی  اور ایل ای ڈی  لائٹس کے کلیدی  کل پرزوں  کی تیاری کی وجہ سے پیدا ہونے والے اعتماد کا نتیجہ ہے۔ درخواست کی ونڈو 16.04.2021 کو  نوٹیفائڈ   پی ایل آئی ڈبلیو جی  اسکیم میں طے شدہ شرائط اور 04.06.2021 کو جاری کردہ پی ایل ڈبلیو آئی جی  اسکیم کے رہنما خطوط پر کھولی گئی تھی۔ کسی بھی امتیاز سے بچنے کے لیے، دونوں یعنی  نئے درخواست دہندگان اور پی ایل آئی ڈبلیو جی کے موجودہ استفادہ  کنندگان جو اعلیٰ ہدف والے سیگمنٹ  یا اپنی گروپ کمپنیوں میں تبدیل ہو کر مزید سرمایہ کاری کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں ، درخواست دینے   کے  اہل  تھے ۔بشرطیکہ وہ  اسکیم کے رہنما خطوط کے پیرا 5.6 میں درج شرائط کی تکمیل کرتے ہوں اور اسکیم گائیڈلائنس میں مذکور سرمایاکاری شیڈول پر عمل کرتے ہوں۔

 پی ایل آئی ڈبلیو جی  اسکیم کے پیرا 6.4 اور  اسکیم کے رہنما خطوط کے پیرا 9.2 کے لحاظ سے، درخواست دہندگان صرف اسکیم کی باقی مدت کے لیے مراعات کے اہل ہوں گے۔ مجوزہ تیسرے راؤنڈ میں منظور شدہ درخواست دہندہ زیادہ سے زیادہ تین سال کے لیے صرف نئے درخواست دہندگان اور موجودہ  استفادہ  کنندگان کی صورت میں مارچ 2023 تک سرمایہ کاری کی مدت کا انتخاب کرتے ہوئے اعلی سرمایہ کاری کے زمرے میں جانے کے لیے اہل ہوں گے۔ مجوزہ تیسرے راؤنڈ میں اعلی سرمایہ کاری کے زمرے میں جانے کی کوشش کرنے والے موجودہ استفادہ کنندگان کے لیے جو مارچ 2022 تک سرمایہ کاری کی مدت کا انتخاب کرتے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ دو سال کے لیے  پی ایل آئی  کے اہل ہوں گے۔ مذکورہ بالا کا انتخاب کرنے والے موجودہ  استفادہ  کنندگان، اگر وہ کسی مقررہ سال میں سرمایہ کاری یا فروخت کی حد کو حاصل نہیں کر پاتے ہیں تو وہ اپنے اصل سرمایہ کاری کے منصوبے کے مطابق دعوے جمع کرانے کے اہل ہوں گے۔ تاہم، یہ لچک اسکیم کی مدت کے دوران صرف ایک بار فراہم کی جائے گی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے وائٹ گڈز (ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹس) کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی ہے جو مالی سال22-2021 سے مالی سال 29-2028 کے دوران  7 اپریل 2021 کو 6238 کروڑ روپے کی مختص رقم کے ذریعے نافذ کی جائے گی۔ اسکیم کو ڈی پی آئی آئی ٹی  نے 16.04.2021 کو نوٹیفائی کیا تھا۔ اسکیم کے رہنما خطوط 4 جون 2021 کو شائع کیے گئے تھے۔ سفید اشیاء   سے متعلق  پی ایل آئی  اسکیم کو ہندوستان میں ایئر کنڈیشنرز اور ایل ای ڈی لائٹس کی صنعت کے لیے ایک مکمل  ماحولیاتی نظام بنانے اور ہندوستان کو عالمی سپلائی چینز کا ایک اٹوٹ حصہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ گھریلو ویلیو ایڈیشن 20-15 فیصد  کی ابتدائی سطح سے بڑھ کر 80-75فیصد تک متوقع ہے۔

پی ایل آئی اسکیم کے تحت اب تک 66 درخواست دہندگان کو 6,962 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے مستفید ہونے والوں کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ ایئر کنڈیشنرز ( اے سی ) کمپنیوں جیسے ڈائکن، وولٹاس، ہنڈالکو، امبر، پی جی ٹیکنوپلاسٹ، ایپیک، میٹ ٹیوب، ایل جی، بلیو اسٹار، جانسن ہٹاچی، پیناسونک، ہائیر، میڈیا، ہیولز، آئی ایف بی، نائیڈیک، لوکاس، سوامیناتھن، اور ٹرائٹن والوس وغیرہ نے  کل پرزوں کی تیاری کے لیے سرمایہ کاری کی ہے۔ اسی طرح ایل ای ڈی لائٹس کے کل پرزوں کی تیاری میں ڈکسن، آر کے لائٹنگ، رادھیکا اوپٹو، سوریا، اورینٹ، سیگنیفائی، کرومپٹن ،گریوز، اسٹو کرافٹ، کاسمو فلمز، ہالونکس، چنفینگ، فلہم، ایڈسن، انوینٹرونکس اور لیوکر  وغیرہ جیسی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ سرمایہ کاری پورے ویلیو چین میں ایئر کنڈیشنرز اور ایل ای ڈی لائٹس کے  کل پرزوں  کی تیاری کا باعث بنے گی جس میں وہ  کل پرزے شامل ہیں جو اس وقت ہندوستان میں  بڑی  مقدار میں تیار نہیں کیے  جاتے ہیں۔

*******

(ش ح۔ م م ۔ش   ا  )

U-1238


(Release ID: 2064784) Visitor Counter : 88
Read this release in: English , Hindi