سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 11 ویں انڈیا سویڈن انوویشن ڈے سے خطاب کیا


حکومت سے حکومت، صنعت سے صنعت اور اکیڈمیا  سے اکیڈمیا سمیت متعدد سطحوں پر دو طرفہ تعاون  کی اپیل

ہندوستان اختراعی اشاریوں پر تیزی سے چڑھ رہا ہے۔ جی آئی آئی   2024 میں، ہندوستان وسطی اور جنوبی ایشیا کی 10 معیشتوں میں پہلے اور 133 معیشتوں میں 39 ویں نمبر پر ہے: وزیر

Posted On: 14 OCT 2024 4:51PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ہندوستان اور سویڈن کے درمیان متعدد سطحوں پر دو طرفہ تعاون کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا، سویڈن جدت طرازی  کے معاملے میں عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہے۔ گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) 2024 میں، سویڈن، یورپ کی 39 معیشتوں میں دوسرے نمبر پر  اور جی آئی آئی  2024 میں نمایاں عالمی معیشتوں میں  133 ویں نمبر پر ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ 11ویں انڈیا سویڈن انوویشن ڈے (آئی ایس آئی ڈی ) تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ 2024 کا تھیم ’’جامع منتقلی کے لیے سبز ترقی کو تیز کرنا‘‘ ہے۔

سامعین کو ،اختراع کے میدان میں ملک کی ترقی کے بارے میں بتاتے  ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،’’ہندوستان اختراعی اشاریے پر تیزی سے چڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی آئی  2024 میں، ہندوستان وسطی اور جنوبی ایشیا کی 10 معیشتوں میں پہلے  اور 133 معیشتوں میں 39 ویں نمبر پر ہے۔

 

 

مرکزی وزیر نے   کہا  کہ  دوسری طرف  ،اسی طرح، سویڈن بھی اختراع  کے معاملے میں عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی)  2024 میں، سویڈن یورپ کی 39 معیشتوں میں دوسرے نمبر پر اور جی آئی آئی  2024 میں نمایاں   133عالمی معیشتوں  میں شامل  ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے برسوں میں یہ ملک یقینی طور پر دنیا  میں چوٹی کا مقام حاصل کرے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تحقیق اور اختراع میں عالمی معیارات کے ہدف کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف  نے کہا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پہلے ہی 2070 کے  نیٹ زیرو  کاربن فوٹ پرنٹ کے ہدف کا اعلان کر دیا ہے اور اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان اور سویڈن ، سرکاری اور غیر سرکاری دونوں شعبوں میں مختلف سطحوں پر    تعاون  اور اشتراک کر سکتے ہیں۔ ۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تحقیقی کالوں کے لیے گنجائش کا ایک  مجموعہ  موجود ہے تاکہ اسٹارٹ اپس سمیت  ڈیلیور ایبل ریسرچ، اکیڈمیا، اختراعات اور صنعتی انٹرپرینیورشپ میں تعاون کیا جا سکے۔

اس شعبے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے بھی فخر  کا احساس ہو رہا ہے کہ پچھلے دس سالوں میں، وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی سرپرستی میں، سائنس  اور ٹیکنالوجی  کو  خصوصی  حوصلہ افزائی اور اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے۔  ہندستان آج مختلف شعبوں میں فرنٹ لائن قوم ہونے کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں ہے، مثال کے طور پر خلائی سیکٹر جس میں ہم اگلے سال انسان بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پہلا انسانی مشن جسے ہندوستان نے مقامی طور پر تیار کیا ہے، اور اگلے سال اسی وقت ہمیں  گہرے سمندر کے مشن کے ایک حصے کے طور پر 6000 میٹر گہرائی میں ہندوستانی  انسان  کو بھیجنے کی امید ہے۔

تحقیق اور اختراع پھلتی پھولتی انڈیا، سویڈن شراکت داری کا اہم پہلو رہا ہے۔  آئی ایس آئی ڈی کا 11 واں ایڈیشن ہماری جاری شراکت داریوں  کی  اہمیت اور کامیابی کی عکاسی کرتا ہے۔ 2021 سے آئی ایس آئی ڈی کے افتتاح میں وزیر کی مسلسل موجودگی سویڈن کے ساتھ اپنی اختراعی شراکت میں ہندوستان کی اہمیت کا ایک مضبوط اشارہ ہے۔

 

 

متعدد ہندوستانی اور سویڈش حکومتی ایجنسیاں ان کالوں  (جیسے ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی )میں  شراکت  داری کررہی ہیں اور مشترکہ طور پر فنڈنگ ​​کر رہی  ہیں ۔ اس میں ہندوستانی اور سویڈش یونیورسٹیوں کے درمیان وسیع اور بڑھتا ہوا تحقیقی تعاون شامل ہے۔ معروف سویڈش یونیورسٹیوں جیسے کیرولنسکا، کے ٹی ایچ، چالمرز اور دیگر کا ہندوستان کی سرکردہ یونیورسٹیوں کے ساتھ مسلسل تعاون ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شامل کر کے اسے مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، کئی سویڈش کمپنیاں ہندوستان میں تحقیق و ترقی اور اختراعات  کا کام انجام دیتی ہیں۔ ایلکیم لیبارٹریز، جو کہ ہائی ٹیک میڈیکل ڈیوائسز کے شعبے میں پیشرفت کر رہی ہے، نے فنگس کی بیماریوں کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے سویڈش کمپنی  بائیو سرجن  کے ساتھ شراکت داری  کی ہے۔ ہندوستان میں تحقیق، تعلیم، سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان تعاون بھی بڑھ رہا ہے، جس میں ویکسین، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور دفاع شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ملک میں  ٹیکنالوجی اور اختراعی حل کے استعمال سے  ترقیات اقدامات میں اضافہ ہو رہا ہے۔’’ہندوستان اور سویڈن لیڈ آئی ٹی  2.0 جیسے اقدامات کے ذریعے گرین ٹیکنالوجی میں شراکت داری کو مضبوط کر رہے ہیں، جس میں کم کاربن کے اخراج والی صنعتوں کی طرف  منتقلی، پائیدار توانائی اوراسمارٹ ٹرانسپورٹ پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ ’’ یہ تعاون،جسے  کوپ 28 میں نمایاں کیا گیا، اسٹیل، سیمنٹ، اور ہوا بازی جیسے شعبوں میں سبز اختراعات کو تقویت دے رہا ہے، جس کا مقصد 2050 تک  نیٹ زیرو  اخراج  ہے۔

وینس مشن - سویڈن نے باضابطہ طور پر آئی ایس آر او  (اسرو)کے وینس آربیٹر مشن (وی او ایم ) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سویڈش اسپیس کارپوریشن (ایس ایس سی ) اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) وینس مشن میں تعاون کر رہے ہیں۔ سویڈش انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس فزکس (آئی آر ایف) اسرو کو وینس نیوٹرلس اینیلائزر(وی این اے)  فراہم کرے گا، جو ایک ہلکا پھلکا اور کم طاقت والا لیکن انتہائی موثر انرجیٹک نیوٹرل ایٹم (ای این اے ) اینلائزر ہے۔

کئی بین الاقوامی میگا سائنس پروجیکٹوں میں  ہندوستان کی فعال شرکت  داری ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’ ہندوستان، اختراع، تحقیق و ترقی  اور ٹیلنٹ کا  ایک بے مثال  ذریعہ ہے اور توانائی اور صحت سے متعلق  چیلنجوں کے لیے قابل توسیع،  سستے ،موثر ترقیاتی حل کے لیے دو طرفہ تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔"

اس تقریب میں دونوں ممالک کے سینئر حکام، اختراع کاروں، صنعت کاروں اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی، جس سے سویڈن کی نائب وزیراعظم اور وزیر برائے توانائی اور انٹرپرائز زمحترمہ ایبا بش نے بھی خطاب کیا۔ ہندوستان میں سویڈن کے سفیر جناب جان تھیسلف  نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔      

*******

(ش ح۔ م م ۔ش   ا  )

U-1233



(Release ID: 2064748) Visitor Counter : 14


Read this release in: Tamil , English , Hindi