سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

معیشت میں بھارت کو عالمی قائد بنانے اور سبز  و صاف ستھرے کرۂ ارض کو یقینی بنانے میں  بھارت کو ہراول ملک بنانے کے معاملے میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پونے میں بایو پولیمرس کے لیے بھارت کی اولین نمائشی سہولت کا افتتاح کیا


یہ سہولت اس امر کی مثال ہے کہ کس طرح بایو پلاسٹک میں تکنالوجی سے متعلق ترقی اقتصادی نمو کا سبب بن سکتی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بھارت کی حیاتیاتی معیشت 2023 میں 150 بلین امریکی ڈالر سے زائد اضافے سے ہمکنار ہوئی؛ توقع کی جاتی ہے کہ یہ 2030 تک 300 بلین امریکی ڈالر کا ہدف حاصل کرلے گی: وزیر

Posted On: 13 OCT 2024 6:20PM by PIB Delhi

معیشت میں بھارت کو عالمی قائد بنانے اور سبز  و صاف ستھرے کرۂ ارض کو یقینی بنانے میں  بھارت کو ہراول ملک بنانے کے معاملے میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے، سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلاء ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے محکمے کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نئی دہلی سے پونے میں واقع جیجوری میں بایو پولیمرس کے لیے بھارت کی اولین ڈیمنسٹریشن سہولت کا افتتاح کیا۔  یہ سہولت پراج اندسٹریز کے ذریعہ تعمیر کی گئی ہے۔

سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’بھارت میں بایو پولیمر کے لیے یہ اپنی نوعیت کی پہلی نمائشی سہولت‘‘ پولی لیکٹک ایسڈ (پی ایل اے) بایو پلاسٹک کی تیاری کے لیے مقامی طور پر مربوط تکنالوجی تیار کرنے کی ایک اہم کوشش ہے۔ یہ پائیدار حل سے متعلق ہندوستان کے عزم کے لیے ایک اہم ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ فوسل پر مبنی پلاسٹک سے ماحول دوست متبادل کی جانب منتقلی کے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، جو پلاسٹک کی آلودگی کے عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے اہم ہے۔

سائنس اور تکنالوجی کے میدان میں بھارت کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’بھارت عالمی سطح پر ایک اعلیٰ پرکشش مقام بن کر ابھرا ہے، اس سلسلے میں ملک کو ایک ’’آتم نربھر ‘‘ ملک کے طور پر قائم کرنے کی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشانہ کوشش سے زبردست تقویت حاصل ہوئی۔ ہماری حیاتیاتی معیشت  2023 میں ترقی سے ہمکنار ہوکر 150 بلین امریکی ڈالر سے زائد کے بقدر کی معیشت بن گئی ہے، اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ 2030 تک 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی معیشت بن جائے گی۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012729.jpg

مرکزی بجٹ (2023-2024) میں سبز نمو پر زور  دیا گیا ؛ بھارت کو ’خالص صفر‘ کاربن معیشت بنانے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو مد نظر رکھتے ہوئے اکتوبر 2022 میں  وزیر اعظم کے ذریعہ ’طرز حیات برائے ماحولیات (لائف)‘ پہل قدمی کا آغاز کیا گیا۔ یہ ’آتم نربھر بھارت‘ اور ’میک ان انڈیا‘ کے دوہرے اہداف کی تکمیل میں معاون ثابت ہوگی، جس کے تحت حیاتیاتی تحفظ ، اخلاقیات  اور مبنی بر شمولیت نمو پر بنیادی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونین نے ڈی بی ٹی کی بایو ای 3 (بائیو ٹیکنالوجی فار اکانومی، انوائرمنٹ اور ایمپلائمنٹ) پالیسی کو منظوری دے دی ہے۔ بایو ای 3 پالیسی ماحولیاتی تبدیلی کے پس منظر میں پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے، غیر قابل تجدید وسائل کی کمی اور غیر پائیدار فضلہ پیدا کرنا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا، "بھارت اب بائیوٹیک میں دنیا میں 12 ویں اور ایشیا پیسیفک میں 3 ویں نمبر پر ہے۔ ہم سب سے بڑے ویکسین بنانے والے اور تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہیں،" انہوں نے مزید کہا، ملک میں بائیوٹیک ایکو سسٹم 95 بائیو انکیوبیٹرز کے قیام اور بائیوٹیک اسٹارٹ اپس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ تیزی سے ابھر رہا ہے۔ بائیوٹیک سٹارٹ اپ نے غیر معمولی ترقی کا تجربہ کیا ہے، جو کہ 2014 میں صرف 50 سے بڑھ کر 2023 میں 8,500 سے زیادہ ہو گیا ہے۔ بائیوٹیک اسٹارٹ اپس کا عروج ہماری مستقبل کی معیشت کے لیے اہم ہے۔ یہ کوششیں ہندوستان کو بایو پلاسٹک کی عالمی تحریک میں سب سے آگے رکھتی ہیں، جو دنیا کو دکھاتی ہیں کہ بایو ٹکنالوجی کس طرح صاف ستھرا، زیادہ پائیدار مستقبل میں اپنا تعاون دے سکتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023MPG.jpg

 

صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے درمیان شراکت داری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، یہ جدید نظریات کو حقیقی دنیا کے حل میں ترجمہ کرنے اور تحقیق اور ترقی کے ذریعے اختراع کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ سہولت ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت کے لیے ایک نئے باب کی علامت ہے۔ یہ تکنیکی جدت طرازی میں رہنمائی کرنے کی ہماری صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک پائیدار راستہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا، "یہ وقت ہے کہ تمام پیشوں کے درمیان وسیع تر ہم آہنگی کے لیے اگلے 25 سالوں میں حیاتیاتی تکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے لیے "امرت کال" کے اہداف حاصل کیے جائیں جو اس میدان میں ایک عالمی کھلاڑی کے طور پر ہندوستان کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No: 1198



(Release ID: 2064550) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil