کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت اور یوروپی یونین کے درمیان باہمی سمجھوتے اور آپسی تعاون  سے تجارت  میں وسیع اضافہ ہو سکتا ہے:  صنعت و تجارت کے وزیر جناب پیوش گوئل،


دنیا انتقامی اصولوں پر نہیں چل سکتی، مسائل کا حل باہمی تعاون کے ذریعے تلاش کرنا ہوگا: جناب گوئل

جنگلات کی کٹائی سے متعلق یوروپی یونین کے قوانین  کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم اور سی بی ڈی آر  کی عدم پابندی کا اثر بھارتی صنعت پر پرٹا ہے : جناب  گوئل

جناب گوئل نے منصفانہ، مساوی اور متوازن تجارتی طریقوں کی اہمیت پر زور دیا

بھارت میں یوروپی کاروباری فیڈریشن (ایف ای بی آئی ) کا آج آغاز ہوا

Posted On: 11 OCT 2024 8:40PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت  کے مرکزی جناب پیوش گوئل نے کہا  ہے کہ یوروپ اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تجارت میں وسیع طور پر اضافہ ہو سکتا ہے اگر دونوں طرف کے لوگ ایک دوسرے کی تشویش کو سمجھیں اور با معنی تعاون کریں۔ وہ آج نئی دہلی میں یوروپی کاروباری فیڈریشن ( ایف ای بی آئی ) کے آغاز کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ بھارت-یوروپی یونین ( ای یو ) کی شراکت داری کے بارے میں جناب گوئل نے مزید کہا کہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور منصفانہ تجارت کے بارے میں نظریات کی مماثلت ہماری تجارت کو فروغ دیئے جانے میں مدد  فراہم کرے گی ۔

جناب گوئل نے کہا کہ آج کی دنیا انتقامی اصولوں پر نہیں چل سکتی بلکہ باہمی تعاون کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ یوروپی یونین کی پالیسیاں اور اقدامات، جیسے کہ جنگلات کی کٹائی سے متعلق قوانین، کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم ) اور مشترکہ لیکن ممتاز ذمہ داریوں (سی بی ڈی آر ) کی عدم پابندی نے بھارتی صنعت پر اثر ڈالا ہے۔ وزیر  موصوف نے منصفانہ، مساوی اور متوازن تجارتی طریقوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

یوروپی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) کی بات کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا کہ توجہ  ، کاروبار اور تجارت کے مسائل پر ہونی چاہیے، نہ کہ ایسے اضافی معاملات پر  ، جو  ایف ٹی اے  کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔ جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ یوروپی کمپنیاں  ، بھارت میں صرف مارکیٹ کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ بھارت کی متحرک جمہوریت، قانون کی حکمرانی،  زیادہ آبادی کا فائدہ اور فیصلہ کن قیادت کی وجہ سے بھی دلچسپی رکھتی ہیں، جو استحکام اور ترقی کی ضمانت دیتی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مشن کے مطابق بھارت کو 2047 ء تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے عزم کے تحت، جب بھارتی معیشت 3.5 ٹریلین امریکی ڈالر سے 35 ٹریلین امریکی ڈالر تک ہو جائے گی  تو یہ یوروپی کاروباریوں کی  شراکت  داری اور فائدہ اٹھانے کے مواقع  کو بڑھائے گا ۔

جناب گوئل نے یوروپ کی آواز بننے کا اقدام  کرنے کے لیے ایف ای بی آئی  کی پہل کے لیے  اسے مبارکباد دی اور کہا کہ ایف ای بی آئی  کو  ای یو  اور بھارت کے درمیان دو طرفہ پل کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ وزیر موصوف نے  ایف ای بی آئی  کے کردار  کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں طرف کے کاروباری مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تجارتی مصروفیات کو اگلے مرحلے  تک  لے جائے۔

بھارت اور یوروپی یونین  سے متعلق تجارت اور تکنیک سے متعلق کونسل ( ٹی ٹی سی )  کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کاروباری طریقوں اور تجارت میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس کونسل کے لیے اہم شعبوں کی نشاندہی کی، جن میں سبز ٹیکنالوجی، صاف توانائی، عالمی  ویلیو چینز ، اسٹریٹجک ٹیکنالوجی کے مشن اور سیمی کنڈکٹر کے مشن شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے آنجہانی جناب رتن ٹاٹا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ  ایک  ایسے انسان دوست شخص تھے  ، جو یوروپ اور بھارت کو قریب لائے ۔ وزیر  موصوف نے ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ کی کامیاب کاروباری توسیع کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کی توسیع کے حقیقی دوست تھے۔

بھارت میں یوروپی کاروباری فیڈریشن (ایف ای بی آئی ) کا آج آغاز ہوا، جو بھارت اور یوروپی یونین کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔ بھارت میں یوروپی یونین کے سفیر، ایچ ای ہیروی  ڈیلفن کے مطابق، یوروپی بلاک  ، بھارت کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے، جہاں 4000 سے زیادہ یوروپی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ بھارت- یوروپی یونین  سربراہ اجلاس  اگلے سال بھارت میں ہونے والا ہے اور  ایف ٹی اے  کے بارے میں جاری مذاکرات دو طرفہ تعلقات کو مزید تقویت بخشتے ہیں۔

 

………………………………………

( ش ح  ۔ش ا ر   ۔ ع ا  )

U.No. 1173



(Release ID: 2064292) Visitor Counter : 13


Read this release in: English