وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

وزارت تعلیم نے دماغی صحت کے عالمی دن کے موقع پر دماغی صحت اور سائبر سیکورٹی پر ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 10 OCT 2024 7:42PM by PIB Delhi

وزارت تعلیم کے محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی (ڈی او ایس ای ایل) نے آج دماغی صحت کے عالمی دن کے موقع پر دماغی صحت اور سائبر سیکورٹی پر ایک نیشنل آن لائن ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں دماغی صحت سے متعلق ڈاکٹر راجیش ساگر، پروفیسر (ایم ڈی)، شعبہ نفسیات، ایمس دہلی اور سائبر سیکورٹی پر ڈاکٹر رشمی شرما یادو، ڈی سی پی، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر، ایم ایچ اے نے دو سیشن رکھے۔ ورکشاپ کو یوٹیوب پر براہ راست نشر کیا گیا، جس سے ملک بھر میں 20 لاکھ سے زائد طلبا اور اساتذہ تک رسائی حاصل ہوئی۔

 

 

ایڈیشنل سکریٹری، ڈی او ایس ای ایل، جناب وپن کمار نے طلبا میں ذہنی تندرستی اور انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آج کے ڈیجیٹل دور میں ذہنی صحت کے چیلنجوں کے ممکنہ منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ابتدائی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 

محترمہ ارچنا شرما اوستھی، جوائنٹ سکریٹری، ڈی او ایس ای ایل، نے طلبا کی بہبود کو ترجیح دینے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے عزم کو تقویت دی۔ انہوں نے طلبا اور اساتذہ دونوں کے لیے ذہنی صحت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ہر ایک کو مشورہ دیا کہ وہ اچھی دماغی صحت کو برقرار رکھنے اور خود کو سائبر کرائم کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے ماہرین کے مشورے کو توجہ سے سنیں اور اس پر عمل کریں۔

ڈاکٹر راجیش ساگر نے ذہنی صحت کے مروجہ مسائل جیسے تناؤ، اضطراب اور افسردگی کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دماغی صحت کے تقریباً 50 فیصد عارضے 14 سال کی عمر سے پہلے نمودار ہو جاتے ہیں جنہیں ابتدائی مداخلت سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

اپنی پریزنٹیشن میں، ڈاکٹر رشمی شرما یادو نے سائبر حفظان صحت اور بچوں کے لیے سیکورٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سائبر دھونس، گرومنگ، اور دھوکہ دہی پر مبنی آن لائن گیمنگ ایپلی کیشن کے خلاف حفاظتی اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے طلبا کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ہیلپ لائن 1930 اور @سائبردوست کے ذریعے سائبر فراڈ کی اطلاع دیں، انٹرنیٹ کے ذمہ دارانہ استعمال، والدین کی آگاہی، اور ذاتی معلومات کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیں۔ دونوں ماہرین نے مشورہ دیا کہ طلبا کو پیش آنے والے کسی بھی مسئلے کو اپنے بزرگوں جیسے والدین اور اساتذہ کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔

ورکشاپ میں نوودیہ ودیالیہ سمیتی، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن، کستوربا گاندھی بالیکا ودیالے، سی بی ایس ای اور ملک بھر کے ریاستی سرکاری اسکولوں کے کلاس VI سے XII تک کے طلبا کو شامل کیا گیا اور ساتھ ہی تمام شرکا کی رسائی کو یقینی بناتے ہوئے اشاروں کی زبان میں بھی پیش کیا گیا۔ اس اقدام کو حاضرین کی طرف سے بڑے پیمانے پر سراہا گیا، جو کہ ایک محفوظ اور صحت مند تعلیمی ماحول کو فروغ دینے کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

10-10-2024

U: 1136


(Release ID: 2063981) Visitor Counter : 36


Read this release in: English , Hindi