قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

قومی انسانی حقوق کمیشن نے شمال مغربی دہلی کے علی پور علاقے میں کھلے نالے میں گرنے سے ایک لڑکے کی موت کی اطلاع پر خود نوٹس لیا


کمیشن ماضی قریب میں ایسے بہت سے واقعات کی رپورٹس کو ایک سنگین مسئلہ کے طور پر دیکھتا ہے،جس سے متعلقہ افسران کی لاپرواہی اجاگر ہوتی ہے

دہلی کے چیف سکریٹری، پولیس کمشنر، ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین،دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے

رپورٹس میں اس طرح کے واقعات میں درج ایف آئی آر کی حیثیت، ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ شامل کیا گیا ہے

Posted On: 10 OCT 2024 11:47AM by PIB Delhi

 نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی)، ہندوستان نے ایک میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2024 کو شمال مغربی دہلی کے علی پور علاقے میں ایک پانچ سالہ بچے کی  کھلے نالے میں گر کر موت ہو گئی  تھی۔ وہاں کام کرنے والے ٹھیکیدار نے بغیر کسی انتباہی نشانات لگائے کئی جگہوں پر نالوں کو کھلا چھوڑ دیا تھا۔ قومی راجدھانی میں حالیہ کچھ عرصے میں پیش آیا اس طرح کا یہ پانچواں واقعہ ہے۔

کمیشن نےمذکورہ واقعہ  اور ماضی قریب میں اسی طرح کے واقعات کے بارے میں خبروں کی رپورٹ کے مندرجات کا مشاہدہ کیا ہے۔جو اگر درست ہیں تو شہریوں کے حقو ق کے تعلق سے حکام کی صریح غفلت کی وجہ سے متاثرین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ کی طرف اشارہ کرتے  ہیں۔ یہ واقعی بہت تشویشناک ہے کہ قومی راجدھانی میں سرکاری حکام کی لاپرواہی کی نشاندہی کرنے والے ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور حکام  کواس کے باوجود بھی کسی ذمہ داری کا  احساس  تک نہیں ہوتا ۔ دہلی میں ڈوبنے اور بجلی کا کرنٹ لگنے سے کئی انسانی جانیں ضائع ہونے کی اطلاعات ہیں ۔جس کا کمیشن نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے حکام سے چوکس رہنے کو کہا ہے۔

اس کے مطابق اس نےدہلی حکومت کے چیف سکریٹری، دہلی پولیس کمشنر،وائس چیئرمین دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار  ہفتےکے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

رپورٹ میں ایسے تمام معاملات میں ایف آئی آر کی حیثیت، ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کی گئی کارروائی، اور مرنے والے کے اہل،خانہ کو دیئے گئے معاوضہ(اگر کوئی ہو )،کے بارے میں معلومات شامل ہونے کی امید کی گئی ہے۔ کمیشن ایسے واقعات کے بار بار ہونے  کو روکنے کے لیے حکام کی طرف سے اٹھائے گئے/تجویز کردہ اقدامات کے بارے میں بھی جاننا چاہے گا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، 8 اکتوبر 2024 کو، اس ماہ کے شروع میں، شمال مشرقی دہلی کے کھجوری خاص میں ایک ڈھائی سالہ بچی کھلے نالے میں گر جانے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی تھی۔ ستمبر میں شمال مشرقی دہلی کے بھجن پورہ میں ایک 32 سالہ شخص کی کھلی نالے میں گرنے سے موت ہو گئی تھی۔ اگست میں شمال مغربی دہلی کے اشوک وہار میں ایک کھلے نالے میں سات سالہ لڑکے کی لاش ملی تھی۔ اگست میں ایک بار پھر، پشچم وہار علاقے میں ایک شخص کی نالے میں گرنے سے موت ہو گئی تھی۔ جولائی میں مشرقی دہلی کے غازی پور میں ایک خاتون اور اس کے بیٹے کی نالے میں گرنے کے سبب ہونے والی موت نے ایک بڑا طوفان کھڑا کر دیا تھا۔ اسی مہینے میں شمالی دہلی کے براڑی میں ایک اور شخص کی گاڑی سمیت نالے میں گرنے سے موت ہوگئی تھی ۔

******

ش ح۔م ح۔ ا ک م  

U-NO. 1095


(Release ID: 2063765) Visitor Counter : 47


Read this release in: English , Hindi , Tamil