شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
جامع سالانہ ماڈیولر سروے جولائی 2022اورجون 2023 کے نتائج
Posted On:
09 OCT 2024 5:44PM by PIB Delhi
اہم نتائج
الف۔15-24 سال کی عمر کے تقریباً 96.9 فیصد افراد آسان بیانات کو سمجھ کر پڑھنے اور لکھنے اور سادہ ریاضی کے حساب کتاب کرنے کے قابل بھی ہیں۔ اسی عمر کے گروپ میں، یہ تعداد مردوں کے لیے 97.8 فیصد اور خواتین کے لیے 95.9 فیصد ہے۔
ب۔ رسمی تعلیم میں اسکول کی تعلیم کااوسط سال، 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے کل ہند سطح پر 8.4 ہے اور 25 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے 7.5 ہے۔
ج۔ دیہی اور شہری علاقوں میں گزشتہ 365 دنوں کے دوران ہسپتال میں داخل ہونے پر فی گھرانہ اوسط سے جیب سے ہونے والے طبی اخراجات بالترتیب 4,129 روپے اور 5,290وپے ہیں۔ مزید برآں، دیہی اور شہری علاقوں میں گزشتہ 30 دنوں کے دوران غیر ہسپتال میں داخل ہونے پر فی گھرانہ اوسط جیب سے ہونے والے طبی اخراجات بالترتیب 539 روپے اور 606روپے ہیں۔
د۔ تقریباً 93.7 فیصد شہری آبادی کو رہائش کی جگہ سے 500 میٹر کے اندر کم گنجائش والی پبلک ٹرانسپورٹ (بس، کار، ٹیکسی، آٹو وغیرہ) تک آسان رسائی حاصل ہے۔
س۔ 15-24 سال کی عمر کے 78.4فیصدنوجوان منسلک فائلوں کے ساتھ پیغامات بھیج سکتے ہیں، جبکہ 71.2فیصد کاپی اور پیسٹ ٹولز استعمال کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، 26.8فیصد مزید جدید کام جیسے معلومات کی تلاش، ای میل بھیجنا، اور آن لائن بینکنگ کرسکتے ہیں۔
ص۔ دیہی علاقوں میں 15-24 سال کی عمر کے 95.7فیصدافراد موبائل فون استعمال کر سکتے ہیں، شہری علاقوں میں یہ تعداد 97فیصد ہے۔
ض۔ 15-24 سال کی عمر کے 82.1فیصددیہی نوجوان انٹرنیٹ استعمال کر سکتے ہیں، جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح 91.8فیصدہے۔
ع۔ تقریباً 94.6فیصدافراد جن کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے، جن کا انفرادی طور پر اکائونٹ ہے، وہ مشترکہ طور پر تمام ہندوستانی سطح پر کسی بھی بینک؍دوسرے مالیاتی ادارے میں ہیں۔
ب۔ تعارف
قومی نمونہ سروے (این ایس ایس )کے 79ویں دور کے ایک حصے کے طور پر جامع سالانہ ماڈیولر سروے(سی اے ایم ایس) جولائی 2022 سے جون 2023 تک منعقد کیا گیا تھا۔ سی اے ایم ایس کا بنیادی مقصد تعلیم سے متعلق اشارے پیدا کرنے ،جیب سے باہر طبی اخراجات، موبائل اور انٹرنیٹ کا استعمال، مالی شمولیت، آئی سی ٹی کی مہارتیں، اثاثوں کی ملکیت وغیرہ کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنا تھا۔ اس کے علاوہ پینے کے پانی، صفائی، توانائی کے استعمال، پیدائش کے اندراج، نقل و حمل کی سہولیات تک رسائی وغیرہ سے متعلق معلومات کو بھی جمع کیا گیا۔ رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ
(http://www.mospi.gov.in)
پر دستیاب ہے۔
ج. نمونہ ڈیزائن
اس سروے میں، دو اسٹیج اسٹریٹیفائیڈ سیمپلنگ کا استعمال کیا گیا، جہاں فرسٹ اسٹیج یونٹس (ایف ایس یو) دیہی علاقوں میں گاؤں/ذیلی یونٹس(ایس یوز) تھے، اور شہری علاقوں میں اربن فریم سروے (یو ایف ایس) بلاکس؍ایس یوز تھے۔ مردم شماری 2011 کے مطابق آبادی کے تناسب سے FSUs ریاستوں اور UTs کو مختص کیے گئے تھے۔ دوسرے مرحلے کی اکائیاں ایس ایس یوز دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں تھے۔ FSUs اور SSUs کا انتخاب سمپل رینڈم سیمپلنگ وتھ آؤٹ ری پلیسمنٹ (ایس آر ایس ڈبیلو آر)کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا تھا۔
د۔ سروے کوریج
اس سروے میں پورے بھارت کا احاطہ کیا گیا انڈمان اور نکوبار جزائر کے کچھ دیہاتوں کے علاوہ جہاں تک رسائی مشکل تھی۔ کل ہند سطح پر، مرکزی نمونے کے لیے سروے کیے گئے پہلے مرحلے کی اکائیوں(ایف ایس یو ایس) کی کل تعداد 15,298 تھی جو کہ دیہی علاقوں میں8,758 اور شہری علاقوں میں 6,540 تھی۔ سروے کیے گئے گھرانوں کی کل تعداد 3,02,086 تھی۔دیہی علاقوں میں 1,73,096 اور شہری علاقوں میں 1,28,990تھی۔شمار کیے گئے افراد کی کل تعداد 12,99,988 تھی جو کہ دیہی علاقوں میں7,85,246 اور شہری علاقوں میں 5,14,742 تھی۔
ر۔ نتائج کا موازنہ اور یونٹ کی سطح کے ڈیٹا کا اجراء
اس سروے میں جمع کردہ ڈیٹا سروے کیے گئے گھرانوں کی ڈیمانڈ سائیڈ کی معلومات کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے برعکس، انتظامی ڈیٹا، جہاں بھی دستیاب ہو، عام طور پر سپلائی سائیڈ میٹرکس کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ جواب دہندگان بعض اوقات مخصوص معلومات فراہم کرنے سے گریزاں رہتے ہیں جس کی وجہ سے کچھ معلومات خاص طور پر سرکاری سکیموں سے متعلق سوالات میں کی کم رپورٹنگ ہو سکتی ہے، ۔ مزید برآں، ڈیٹا کے متبادل ذرائع میں استعمال کی جانے والی کوریج اور تعریفیں اس سروے میں شامل کیے گئے لوگوں کے ساتھ بالکل موافق نہیں ہو سکتی ہیں۔جیسے کچھ مخصوص معاملات میں اس سروے میں گھر کے ذریعہ کھانا پکانے کے لیے استعمال ہونے والے توانائی کے بنیادی ذرائع کو توانائی کے ذرائع کے طور پر بیان کیا گیا ہے جسے گھرانے نے زیادہ تر وقت کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا، جوکہ ایل پی جی کنکشنز/صارفین کے انتظامی ریکارڈ تعداد کی تعریف پر مبنی ہے۔ اسی طرح، اس سروے میں، پینے کے پانی کے اصل ذریعہ کی وضاحت کی گئی ہے جس ذریعہ سے گھروں نے گزشتہ 365 دنوں کے دوران پینے کا زیادہ تر پانی حاصل کیا، تاہم، انتظامی ریکارڈ فراہم کردہ پائپ واٹر کنکشن کی تعداد پر مبنی ہے۔ طریقہ کار، دائرہ کار، اور ٹائم فریم میں یہ تغیرات مختلف ڈیٹا ذرائع میں نتائج کے موازنہ کو متاثر کر سکتے ہیں۔
مزید برآں، اس سروے میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے گھر کے افراد کی رسمی تعلیم کے بارے میں شخصی سطح کی معلومات جمع کرنے کی کوشش کی گئی جو فی الحال بھارت سے باہر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ تاہم، معلومات کی نمائندگی کرنے والے نمونوں کی کل تعداد اشارے کے لیے قابل اعتماد تخمینہ پیدا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ چونکہ ڈیٹا سیٹ پالیسی کے مقاصد کے لیے کافی مضبوط نہیں ہے، اس لیے اشارئے بنانے کے لیے اکٹھا کیا گیا یونٹ سطح کا ڈیٹا تقسیم نہیں کیا جائے گا تاکہ نتائج کی تشریح میں ممکنہ ابہام سے بچا جا سکے۔
س۔ سروے کے اہم نتائج
ایسے افراد کا فیصد جو اپنی روزمرہ کی زندگی میں مختصر سادہ بیانات کو سمجھ بوجھ کے ساتھ پڑھنے اور لکھنے اور سادہ ریاضی کے حساب کتاب کرنے کے قابل ہیں۔
دیہی علاقوں میں، 15-24 سال کی عمر کے تقریباً 96.5 فیصد افراد اپنی روزمرہ کی زندگی میں مختصر سادہ بیانات کو سمجھ بوجھ کے ساتھ پڑھنے اور لکھنے اور سادہ ریاضی کے حساب کتاب کرنے کے قابل بھی ہیں جبکہ شہری علاقوں میں یہ تقریباً 97.9 فیصد ہے۔ . مختلف عمر کے گروپوں کے لیے سیکٹر کے حساب سے تخمینہ تصویر 1 میں دکھایا گیا ہے۔
رسمی تعلیم میں اسکول کی تعلیم کے اوسط سال
صنف کے لحاظ سے 15 سال اور اس سے اوپر اور 25 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے لیے رسمی تعلیم میں اسکول کی تعلیم کے سال بالترتیب شکل 2 اور تعداد 3 میں دیے گئے ہیں۔ رسمی تعلیم میں اسکول کی تعلیم کے اوسط سال 25 سال اور اس سے زیادہ عمر کے گروپ کے مقابلے 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے گروپ میں معمولی حد تک زیادہ ہیں۔
جیب سے باہر ہونے والے طبی اخراجات کا اوسط
گزشتہ 365 دنوں کے دوران ہسپتال میں داخل علاج پر فی گھرانہ اور فی شخص اور پچھلے 30 دنوں کے دوران ہسپتال میں داخل نہ ہونے والے علاج کے اوسط سےجیب سے طبی اخراجات کا تخمینہ دیہی اور شہری ہندوستان کے لیے الگ الگ لگایا گیا تھا۔ تعداد 4 اور تعداد 5 مختلف قسم کے علاج پر سیکٹر وار اخراجات کو پیش کرتا ہے۔
مندرجہ بالا کے علاوہ، کل ہند سطح پر کچھ اشارے کے تخمینے ذیل میں دیئے گئے ہیں
F. In addition to the above, estimates of some of the indicators at the all-India level are given below:
نمبر شمار
|
آئٹم کی تفصیل
|
Rural
|
Urban
|
All
(Rural + Urban)
|
1
|
پندرہ سے24 سال کی عمر کے افراد کا فیصد جو اپنی روزمرہ کی زندگی میں مختصر سادہ بیانات کو سمجھ بوجھ کے ساتھ پڑھ اور لکھ سکتے ہیں
|
-
|
41.6
|
-
|
2
|
سروے کے وقت 6 سے 10 سال کی عمر کے افراد کا فیصد جنہوں نے فی الحال پرائمری تعلیم درجہ یکم سےپنجم میں داخلہ لینے کی اطلاع دی۔
|
94.2
|
-
|
-
|
3
|
کچھ ثانوی تعلیم کے ساتھ 25 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کا فیصد
|
90.5
|
90.8
|
90.6
|
4
|
6 سے 18 سال کی عمر کے افراد کا فیصد جنہوں نے کبھی رسمی تعلیم میں داخلہ نہیں لیا۔
|
2.2
|
1.9
|
2.1
|
5
|
اکیس سے 35 سال کی عمر کے افراد کا فیصد جنہوں نے تمام گریجویٹس میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں گریجویشن کیا
|
31.4
|
44.4
|
37.8
|
6
|
پندرہ سے24 سال کی عمر کے گروپ میں پچھلے 12 مہینوں میں رسمی اور غیر رسمی تعلیم اور تربیت میں نوجوانوں کی تعداد
|
45.9
|
57.1
|
49.0
|
7
|
سروے کی تاریخ کے مطابق 15-24 سال کی عمر کے نوجوانوں کا فیصد تعلیم، روزگار، یا تربیت میں نہیں ہے۔
|
25.0
|
19.0
|
23.3
|
8
|
ان افراد کا فیصد (عمر ≥ 18 سال) جن کا انفرادی طور پر یا مشترکہ طور پر کسی بھی بینک/ دوسرے مالیاتی ادارے/ موبائل منی سروس فراہم کرنے والے میں اکاؤنٹ ہے
|
94.6
|
94.4
|
94.6
|
9
|
سروے کی تاریخ کے مطابق موبائل (بشمول سمارٹ فون) استعمال کرنے کے قابل افراد کا فیصد (عمر 15-24 سال)
|
18,714
|
17,442
|
18,322
|
10
|
سروے کی تاریخ سے پہلے پچھلے تین مہینوں کے دوران کم از کم ایک بار فعال سم کارڈ کے ساتھ موبائل فون استعمال کرنے والے افراد کا فیصد (عمر 15-24 سال)
|
95.7
|
97.0
|
96.1
|
11
|
سروے کی تاریخ کے مطابق انٹرنیٹ استعمال کرنے کے قابل افراد کا فیصد (عمر 15-24 سال)
|
92.6
|
95.3
|
93.3
|
12
|
سروے کی تاریخ سے پہلے پچھلے تین مہینوں کے دوران انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کا فیصد عمر 15-24 سال
|
82.1
|
91.8
|
84.8
|
13
|
سروے کی تاریخ سے پہلے پچھلے تین مہینوں کے دوران انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کا فیصدعمر 15-24 سال
|
80.4
|
90.8
|
83.3
|
14
|
فور جی یا اس سے اوپر کی موبائل ٹیکنالوجی کے تحت آنے والے افراد کا فیصد
|
99.5
|
99.8
|
99.7
|
15
|
پندرہ سے24 سال کی عمر کے افراد کے فیصد نے 'پیغامات بھیجنے کی مہارت (مثال کے طور پر، ای میل، پیغام رسانی کی خدمت، ایس ایم ایس) منسلک فائلوں جیسے، دستاویزات، تصاویر، اور ویڈیوکے ساتھ عمل درآمد کی اطلاع دی۔
|
74.9
|
87.3
|
78.4
|
16
|
پندرہ سے24 سال کی عمر کے افراد کے فیصد نے 'ڈیٹا، معلومات، دستاویزات وغیرہ کو نقل کرنے یا منتقل کرنے کے لیے کاپی اور پیسٹ ٹولز' کی مہارت پر عمل درآمد کی اطلاع دی۔
|
67.1
|
81.8
|
71.2
|
17
|
ان افراد کا فیصد جو معلومات کے لیے انٹرنیٹ پر تلاش کر سکتے ہیں اور جو ای میلز بھیج یا وصول کر سکتے ہیں اور جو 15-24 سال کی عمر کے گروپ میں بیک وقت آن لائن بینکنگ لین دین کر سکتے ہیں۔
|
21.0
|
40.2
|
26.8
|
18
|
ٹیلی فون/موبائل فون رکھنے والے گھرانوں کا فیصد
|
94.2
|
97.1
|
95.1
|
19
|
کمپیوٹر رکھنے والے گھرانوں کا فیصد2
|
4.2
|
21.6
|
9.9
|
20
|
شہری آبادی کا فیصد جو رہائش کی جگہ سے 1 کلومیٹر کے اندر اعلیٰ صلاحیت والی پبلک ٹرانسپورٹ (ٹرین، میٹرو، فیری وغیرہ) تک آسان رسائی رکھتی ہے۔
|
|
|
|
21
|
رہنے کی جگہ سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر ہر موسم والی سڑکوں والی دیہی آبادی کا فیصد
|
|
|
|
22
|
پانچ سال سے کم عمر کے افراد کا فیصد جنہوں نے کبھی پیدائش کے سرٹیفکیٹ کے لیے سول اتھارٹی کے ساتھ اندراج کرایا ہےبشمول وہ لوگ جنہوں نے پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کیے ہیں۔
|
|
|
|
23
|
کھانا پکانے کے لیے صاف ایندھن استعمال کرنے والے گھرانوں کا فیصد ،ان گھرانوں میں جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ کھانا پکانے کے انتظامات ہیں
|
49.3
|
92.9
|
63.4
|
24
|
پینے کے پانی کے بہتر بنیادی ذریعہ تک رسائی رکھنے والے گھرانوں کا فیصد
|
94.9
|
97.5
|
95.7
|
25
|
بہتر لیٹرین تک رسائی رکھنے والے گھرانوں کا فیصد ،ان گھرانوں میں جن کے پاس بیت الخلاء تک رسائی ہے
|
97.1
|
98.9
|
97.8
|
نوٹس:
ٹیلی فون میں لینڈ لائن اور موبائل فون میں سمارٹ فون شامل ہیں۔
کمپیوٹر میں ڈیسک ٹاپ پی سی، لیپ ٹاپ وغیرہ شامل ہیں۔
|
****
(ش ح۔اص)
UR No.1076
(Release ID: 2063672)
Visitor Counter : 29