محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مرکزی وزیر سشری شو بھا کرندلاجے نے گوہاٹی میں روزگار کے فروغ اور مزدور اصلاحات پر علاقائی کانفرنس کا افتتاح کیا


حکومت تمام طبقوں کی ورک فورس کی جامع ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے پُرعزم ہے

Posted On: 04 OCT 2024 5:49PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے محنت و روزگار، سشری شو بھا کرندلاجے نے آج گوہاٹی میں شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تری پورہ کے ساتھ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ یہ چھ علاقائی ملاقاتوں کی ایک سیریز کے تحت  چھٹی ورکشاپ ہے، جو محنت و روزگار  کی وزارت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کے تحت منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WYX7.jpg

اجلاس میں محنت و روز گار سے متعلق  اصلاحات، روزگار سے منسلک مراعاتی اسکیم (ای ایل آئی )، ای شرم- ون اسٹاپ حل، بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی مزدوروں (بی او سی ڈبلیو )، معیاری روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ڈاٹا کے اشتراک پر بات چیت کی گئی۔

اپنے خطاب میں،مرکزی وزیر مملکت برائے محنت و روزگار، سشری شو بھا کرندلاجے نے محنت اصلاحات کے کامیاب نفاذ میں ریاستوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے غیر منظم مزدوروں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے، فلاح و بہبود کے لیے سیس (محنت ٹیکس) کے استعمال اور مہاجر مزدوروں کے لیے بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی مزدوروں (بی او سی ڈبلیو ) کو سماجی تحفظ دینے کے حوالے سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی قوانین میں موجود خلاء اور تضادات کو دور کرنا  نیز  آئندہ کے لائحہ عمل کو تعاون کے ساتھ تیار کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے تمام شریک ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے قوانین کو محنت اصلاحات کے مجموعی ویژن کے ساتھ ہم آہنگ کریں۔

محنت و روزگار محکمے کی سیکرٹری محترمہ سمیتا   داورا نے اجلاس کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے لیبر سیکٹر میں اصلاحات کے لیے ’حکومت کے پورے نظام‘ کو اپنانے کی اہمیت کو دہرایا۔ انہوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے قوانین کو محنت کے ضابطوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق ڈاٹا کو جمع کرنے اور مشترک کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ملازمین کے درمیان مالی خواندگی اور ریاستوں میں روزگار سے منسلک مراعاتی اسکیم (ا ی ایل آئی ) کو مقبول بنانے کے پہلو کو بھی اجاگر کیا۔

محترمہ داورا نے  ، اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاستوں میں قوانین میں یکسانیت اور ہم آہنگی  ، عمل درآمد میں آسانی کے لیے بہت اہم ہے اور  یہ کسی بھی قسم کی الجھن کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرے گی، جس سے بالآخر آجر اور ملازمین ، دونوں کو اپنے حقوق اور فرائض کو واضح طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محنت اصلاحات کے جاری عمل کو نافذ کرنے کے لیے  ، ریاستوں اور مرکزی حکومت کے درمیان زیادہ تعاون اور وسیع مشاورتی نقطۂ نظر کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

ریاستوں سے درخواست کی گئی کہ وہ دو طرفہ انضمام کے عمل میں فعال کردار ادا کریں تاکہ ای شرم پورٹل کو ایک ون اسٹاپ حل کے طور پر تیار کیا جا سکے اور روزگار کی اجرت کو بروقت اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جا سکے۔ بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی مزدوروں (بی او سی ڈبلیو ) کے لیے اہم نکات میں فلاحی کوریج کو بڑھانا، آڈٹ کو یقینی بنانا اور ای شرم کے ساتھ ڈاٹا کو مربوط کر کے اندراج  کو بڑھانا اور متعلقہ مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیموں کی مکمل رسائی اور پورٹیبلیٹی کو یقینی بنانا شامل تھا۔

اس موقع پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے روزگار کے تبادلوں کی جدید کاری، تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری اور صنعت کے تعاون پر بات چیت کی گئی۔ ای ایس آئی سی  کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کے بہترین استعمال، ریاستی ای ایس آئی سی  سوسائٹیز کے قیام اور فنڈز کے بہاؤ کو آسان بنانے پر بھی زور دیا گیا۔  ای پی ایف او  اور  ای ایس آئی سی  کے علاقائی دفاتر کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور آجروں کے ساتھ باقاعدہ ملاقاتیں کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ زیر التوا مسائل کو  نمٹایا جا  سکے۔

ریاستوں اور محنت و روزگار کی وزارت ، ای پی ایف او  اور ای ایس آئی سی  کے افسران کے درمیان وسیع تبادلۂ خیال کے اجلاس منعقد کیے گئے، جن میں مختلف ریاستوں کے خدشات پر تبادلہ ٔخیال کیا گیا، سوالات کے جوابات دیے گئے اور آئندہ کے اقدامات کے لیے تجاویز پیش کی  گئیں۔

مختلف ریاستوں سے بہترین عملی طریقے بھی شیئر کیے گئے۔ آسام اور سکم کے محنت  کے محکمے کے سکریٹریوں  نے بالترتیب بی او سی ڈبلیو  مزدوروں کے لیے تیار کیے گئے پورٹل اور موبائل ایپ کا ڈیمو پیش کیا ۔

یہ اجلاس ، شمال مشرقی ریاستوں اور حکومتِ ہند کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں ایک اہم اقدام ہے، جس سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے نئے راستے کھلیں گے۔

سینئر لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ایڈوائزر، جناب  آلوک چندرا نے ریاستوں کے نمائندوں کا ، اُن کی سرگرم  شرکت اور آسام کی ریاستی حکومت کی طرف سے علاقائی اجلاس کے کامیاب انعقاد میں فراہم کردہ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ علاقائی ورکشاپ میں دی گئی تجاویز مستقبل میں شراکت داری اور ایسے اقدامات کی بنیاد رکھتی ہیں ، جو تمام متعلقہ فریقوں کو فائدہ پہنچائیں گی۔

*****

( ش ح  ۔ ش ا ر   ۔ ع ا  )

U.No. 882



(Release ID: 2062168) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Assamese