وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزارتِ تعلیم نے ایس ٹی اے آر ایس کے تحت دو روزہ نالج شیئرنگ ورکشاپ کی میزبانی کی

Posted On: 01 OCT 2024 7:48PM by PIB Delhi

اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے (ڈی اوایس ای اینڈ ایل)وزارت تعلیم نے 30 ستمبر سے یکم  اکتوبر 2024 تک ریاستوں (ایس ٹی اے آر ایس ) کے کے اشتراک سے ریاستی سطح پر ٹیچنگ -لرننگ (درس وتدریس ) کو  مضبوط بنانے کے لیےبھوپال میں ایک دو روزہ  نالج شیئرنگ ورکشاپ کی میزبانی کی۔ اسکول سے کام کی منتقلی اور تشخیصی نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، مدھیہ پردیش کے ٹرانسپورٹ اور اسکولی تعلیم کے وزیر جناب ادے پرتاپ سنگھ نے افتتاح کیا۔اس  ورکشاپ نے ایک مضبوط تعلیمی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے وزارت تعلیم کے عزم وحوصلہ پر زور دیا جو طلباء کو مستقبل کی افرادی قوت کے چیلنجوں کے لیے تیار کرتا ہے۔

جناب سنگھ نے اپنی افتتاحی تقریر کے دوران کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 بچوں کی مجموعی ترقی پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ اسٹارس پروجیکٹ تعلیمی نظام کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

پہلا دن: اسکول سے کام کی منتقلی:

جناب سنجے کمار، سکریٹری، (ڈی اوایس ای اینڈ ایل)نے افتتاحی سیشن میں، تعلیم اور روزگار کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ورکشاپ کے لیے ضروری سیاق و سباق فراہم کیا۔ جناب وپن کمار، ایڈیشنل سکریٹری، (ڈی اوایس ای اینڈ ایل)نے ورکشاپ میں تمام شرکاء کا خیرمقدم کیا جو سیکھنے کے لیے بہترین گنجائش فراہم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر سنجے گوئل، سکریٹری، محکمہ تعلیم، مدھیہ پردیش، نے اس ورکشاپ اور کراس لرننگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو اس طرح کے پلیٹ فارم کے ذریعے ریاستوں کے درمیان ہو سکتی ہے۔

پہلا پینل ڈسکشن، جس کا انتظام جناب وپن کمار نے کیا، نے اسکول سے کام کی منتقلی میں پالیسی فریم ورک جیسے نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020، نیشنل کریکولم فریم ورک (این سی ایف) اور نیشنل کریڈٹ فریم ورک (این سی آر ایف ) کے کردار پر توجہ مرکوز کی۔ مباحثوں نے اسکول کے نصاب میں مہارت کی تعلیم کے انضمام، کثیر الضابطہ سیکھنے اور موافقت کو فروغ دینے میں این سی ایف  کے کردار، اور صنعت کے معیارات کے مطابق نصاب کی مسلسل تشخیص اور اپ ڈیٹ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پینل نے این ای پی اور این سی آر ایف کے تحت انٹرنشپ اور اپرنٹس شپ کے ذریعے حقیقی دنیا کی نمائش کے فروغ، این سی آر ایف کے ذریعے سیکھنے کے راستوں کی لچک، اور اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں پالیسیوں کے کردار پر بھی توجہ دی۔

پروفیسر دنیش پرساد سکلانی، ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی، نے اپنی گفتگو میں کہا کہ محکموں کو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے کے مشترکہ وژن کے ساتھ،نہ کہ صرف گودام  میں بلکہ انضمام کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نصاب کو صنعت کے مطالبات وضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی تاکہ نوجوان سیکھنے والوں کے لیے اسکول سے کام کی منتقلی کو مزید ہموار بنایا جا سکے۔

جناب بسواجیت ساہا، ڈائریکٹر، اسکلز، سی بی ایس ای، نے سی بی ایس ای اسکولوں میں 21ویں صدی کی مہارتوں کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کی اور تعلیمی منظر نامے میں مہارت کے مرکزوں کو مربوط کرنے، تجربات اور بہترین طریقوں کو بانٹنے، اور مؤثر حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے میں چیلنجوں اور ممکنہ حل کے بارے میں ایک پینل ڈسکشن کو منظم کیا۔ اسکولوں اور کمیونٹیز کے اندر نفاذ اس کے نفاذ پر بھی زور دیا۔

اسکل ایجوکیشن میں سائیکو میٹرک تجزیہ اور کیریئر کاؤنسلنگ پر پینل ڈسکشن کو ڈاکٹر اوشا ٹائٹس، منیجنگ ڈائریکٹر، ایڈیشنل ا سکل ایکوزیشن پروگرام، کیرالہ نے ماڈریٹ کیا۔ بحث کا مرکز سائیکومیٹرک اسسمنٹس سے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے کیریئر کونسلنگ پروگراموں کی تاثیر کا جائزہ لینے، کیریئر کونسلنگ میں ترقی پذیر رجحانات، اور طلباء کو مستقبل کی افرادی قوت کے لیے تیار کرنے میں درپیش چیلنجوں پر مرکوز تھا۔

ڈاکٹر سپریا اے آر، کیرالہ کے ایس پی ڈی نے صنعت اور کام پر مبنی سیکھنے کے مواقع کے ساتھ شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا، جس کے نتیجے میں ہماچل پردیش کے ایس پی ڈی،جناب راجیش شرما کے زیر انتظام پینل ڈسکشن شروع ہوئی۔ پینل نے اسکولوں اور صنعتی اداروں کے درمیان مؤثر شراکت داری کی تعمیر، پروگراموں، انٹرنشپ، اور ملازمت کی جگہ کی کوششوں میں تعاون، اور کام کی بنیاد پر سیکھنے کو بڑھانے کے لیے بہترین طریقوں کی نشاندہی پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسرادن: تشخیصی نظام کو مضبوط بنانا۔

دوسرے دن، اپنے ابتدائی کلمات میں، (ڈی اوایس ای اینڈ ایل)کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وپن کمار نے تشخیصی ماڈلز میں بہتری کی موجودہ تاثیر اور ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ محترمہ ایدیز انمگو کندن ، پرنسپل سکریٹری، مہاراشٹر نے، سائیکومیٹرک تجزیہ اور اسکل ایجوکیشن میں کیریئر کونسلنگ پر ایک بصیرت انگیز پریزنٹیشن پیش کی، جہاں انہوں نے کیریئر کے انتخاب کے لیے پی  3 نقطہ نظر، یعنی ذاتی دلچسپی، والدین کے نقطہ نظر، اور ممکنہ مواقع پر روشنی ڈالی۔

جناب دنیش سنگھ کشواہا، ڈائرکٹر، پبلک انسٹرکشنز، مدھیہ پردیش، نے مستقبل کی تعلیم کے لیے تشخیصی نظام کو مضبوط بنانے کے ذریعے طلبہ کے نتائج کو بڑھانے پر ایک زبردست پیشکش کی۔ ایجوکیشنل ٹیسٹنگ سروس (ای ٹی ایس) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جوناس برٹلنگ نے تعلیمی تشخیص میں اختراعات پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر میجر وشال شرما، سکریٹری، ہماچل پردیش بورڈ برائے ثانوی تعلیم، نے جدید تشخیصی طریقوں پر روشنی ڈالی جو طلباء کو مستقبل کی تعلیم کے لیے بااختیار بناتے ہیں۔

چھتیس گڑھ کے پرنسپل سکریٹری جناب پردیشی سدھارتھ کومل نے ریاست چھتیس گڑھ میں وی ایس کے، کے نفاذ پر ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ انہوں نے باخبر فیصلہ سازی کے لیے وی ایس کے ،طریقوں اور انٹیگریٹنگ اسسمنٹ کے نتائج پر ایک پینل ڈسکشن کو ماڈریٹ کیا۔ پینل نے وی ایس کے، کے مقاصد اور اجزاء کے بارے میں بصیرت فراہم کی جس میں ڈیٹا اکٹھا کرنا اور تجزیہ کرنا، اور تشخیصی نتائج کو سیکھنے کے مقاصد کے ساتھ مربوط کرنے کی حکمت عملی شامل ہے۔

جناب آشیش مودی، ڈائرکٹر، سیکنڈری ایجوکیشن، راجستھان نے اسسمنٹ سیل کی اہمیت پر ایک زبردست پیشکش کی۔ پریزنٹیشن کے بعد ریاستوں میں اسسمنٹ سیلز کو مضبوط بنانے کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن ہوا، جس کو ڈاکٹر ایم کے نے ماڈریٹ کیا۔ شانموگا سندرم، پرنسپل سکریٹری - بنیادی تعلیم، اتر پردیش۔ پینل نے تعلیمی تاثیر کو بڑھانے میں اسیسمنٹ سیلز کے کردار، ان سیلز کے ذریعہ اپنائے گئے اختراعی طریقوں اور تخفیف کی حکمت عملیوں کے ساتھ درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ورکشاپ کا اختتام جناب وپن کمار کے ذریعہ بیان کردہ اہم نکات کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے تشخیصی نظام کو بڑھانے اور اسکول سے کام کی منتقلی کے لیے حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔

اس تقریب کوجناب  نیلمبج شرن، سینئر اکنامک ایڈوائزر، ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت، حکومت ہند کی طرف سے پیش کیا گیا۔ جناب  دیپک پالیوال، جوائنٹ ڈائریکٹر، پی ایس ایس سی آئی وی کرنل سنتوش کمار، ڈائریکٹر، این سی وی ای ٹی؛ جناب  نارائنن راماسوامی، قومی سربراہ (تعلیم اور ہنر)، کے پی ایم جی ؛ محترمہ آر ویملا، ایس پی ڈی، مہاراشٹر؛ محترمہ اننیا داس، اوڈیشہ کی ایس پی ڈی؛ جناب سومیت شریواستو، جوائنٹ کمشنر (پی ای  آر)، کیندریہ ودھیالیہ سنگٹھن؛ جناب نتن کپور، سی ای او اور سربراہ، این ایس ڈی سی اکیڈمی؛جناب مارویل ڈاس، علاقائی ڈائریکٹر، ریجنل ڈائریکٹوریٹ آف اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ، بھوپال؛ جناب وبھاش ترویدی، جنرل منیجر، حکمت عملی اور آپریشنز، اسکل کونسل فار گرین جابز؛ جناب امبریش دتہ، اسکل ساور سٹی کے بانی اور چیف ایکزیگیٹو آفسر؛ جناب روہت ترپاٹھی، ایڈیشنل پروجیکٹ ڈائریکٹر، سماگرا شکشا، اتر پردیش؛ جناب دیپک رائے، ریاستی اسسٹنٹ ڈائریکٹر - او ایس ای پی اے، اوڈیشہ، جناب منوج پادھی، ڈائریکٹر ایس سی ای آر ٹی، اوڈیشہ اورجناب  راہل ریکھاور، ڈائریکٹر، ایس سی ای آر ٹی، مہاراشٹرشامل ہیں ۔

*******

ش ح۔ال

UN-865



(Release ID: 2062051) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi