سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تھیمیٹک ہبس اور نیشنل کوانٹم مشن ٹیکنیکل گروپس کے قیام کا اعلان کیا


بھارت جین - دنیا کا پہلا حکومتی فنڈڈ ملٹی ماڈل لارج لینگویج ماڈل کو کیا گیا لانچ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘قومی کوانٹم مشن - وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت اور وکست بھارت2047 ’’کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا ایک اہم ستون

قومی کوانٹم مشن ہندوستان کو کوانٹم ٹکنالوجی میں عالمی رہنما مشن بنانے اور مستقبل کے لئے ملازمتیں پیداکرے گا

بھارت جین کے ‘بھارت میں اے آئی بنائیں، ہندوستان کے لیے اے آئی بنائیں’ہمارے عزم کی ایک بہترین مثال

Posted On: 30 SEP 2024 8:30PM by PIB Delhi

قومی کوانٹم مشن صرف ایک کوانٹم اقدام سےکہیں زیادہ ہے۔ یہ ہندوستان کے مستقبل میں ایک اسٹریٹجک سرمایہ کاری ہے، جو کوانٹم سے چلنے والی دنیا میں اقتصادی ترقی، ملازمتوں کی تخلیق، اور تکنیکی قیادت کی بنیاد رکھتا ہے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تھیمیٹک ہبس اور ٹیکنیکل گروپس نیشنل کوانٹم مشن کے  اعلان کی ایک تقریب میں یہ باتیں کہیں ۔

ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور خلائی محکمہ، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 17 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 14 تکنیکی گروپس (17 پروجیکٹ ٹیموں) پر مشتمل چار تھیمیٹک ہب (ٹی ،ہبس ) گروپ کے قیام کی تعریف کی۔ یہ مراکز 43 اداروں کے کل 152 محققین کو اکٹھا کرتے ہیں، جن میں 31 قومی اہمیت کے ادارے، 8 تحقیقی لیبارٹریز، ایک یونیورسٹی اور 3 نجی ادارے شامل ہیں۔ یہ اقدام کوانٹم ٹیکنالوجیز کے تیزی سے ترقی پذیر میدان میں قیادت کرنے کے لیے ملک کے اجتماعی عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا، ‘‘قومی کوانٹم مشن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت اور وکست بھارت 2047 کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا ایک اہم ستون ہے، جو مستقبل کی تشکیل کرنے والی کوانٹم ٹیکنالوجیز کے جدید یت سے ہمکنار رہنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیراعظم کی سائنس ٹکنالوجی انوویشن ایڈوائزری کونسل (پی ایم ایس ٹی آئی اے سی) ​​این کیو ایم کے تحت نو مشنوں میں سے ایک ہے، جسے سائنسی تحقیق سے فائدہ اٹھانے اور کوانٹم ٹیکنالوجی میں ہندوستان کو عالمی رہنما بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ حفوظ کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم کمپیوٹنگ، اور درست سینسنگ ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھا کر، یہ مشن ٹیلی کمیونیکیشن، دفاع، مالیات اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے، جس سے دیرپا سماجی اثرات مرتب ہوں گے۔

ایک  متحرک ٹی ہبس ٹی ہبس کی اہم طاقتوں میں سے ایک، جیسا کہ وزیر موصوف نے اجا گر کیا کہ ، ان کا کثیر الشعبہ نقطہ نظر ہے، جو مختلف شعبوں جیسے طبیعیات، کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ اور مادی سائنس کے ماہرین کو اکٹھا کرتا ہے، اس طرح اکیڈمیا، صنعت کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ ، اور حکومت کوانٹم ٹکنالوجی میں مجموعی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے پر عزم ہے۔

یہ تحقیق اور صنعت کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہاں تیار کی گئی اختراعات مارکیٹ پلیس میں ٹھوس ترقی کا باعث بنیں، ٹیلی کمیونیکیشن، دفاع، سینسنگ اور میٹرولوجی، اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں کو فائدہ پہنچائیں۔

این کیو ایم اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو اہم مدد فراہم کرے گا، کوانٹم پر مبنی اختراعات کے لیے ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فروغ دے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہندوستان کوانٹم انٹرپرینیورشپ کا مرکز بن جائے۔ یہ مشن ابھرتے ہوئے کوانٹم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ملازمتیں پیدا کرے گا، کوانٹم کمپیوٹنگ، کمیونیکیشن، اور میٹریل سائنس میں ایک انتہائی ہنر مند افرادی قوت کی تعمیر کرے گا — ایسے شعبے جو ،مستقبل کی ملازمتوں کی پیدا کریں گے۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این کیو ایم کو ‘میک ان انڈیا’ اور ‘ڈیجیٹل انڈیا’ جیسے دیگر قومی اقدامات کے ساتھ گہرائی سے مربوط قرار دیا، اہم شعبوں میں تکنیکی خود انحصاری کو فروغ دینا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ ہندوستان عالمی تکنیکی ترقی میں سب سے آگے رہے۔

وزیر نے مزید کہا کہ این کیو ایم کو طویل مدت میں ہندوستان کے کوانٹم ایکو سسٹم کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں صلاحیت کی تعمیر، تحقیق کو فنڈ دینے اور ہندوستان کی تکنیکی صلاحیتوں پر دیرپا اثر پیدا کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔

نیشنل کوانٹم مشن کی کامیابی کے لیے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اکیڈمی، صنعت، اور سائنسی برادری سے زور دیا کہ وہ افواج میں شامل ہوں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہندوستان ایک عالمی کوانٹم سپر پاور کے طور پر ابھرے۔ وزیرر موصوف نے مزید کہا کہ ‘‘ایک ساتھ مل کر، ہم کوانٹم اختراعات میں دنیا کی قیادت کریں گے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستان عالمی سطح پر سائنسی دریافت اور صنعتی تبدیلی کی رفتار طے کرے۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر نے بھارت جین مشن سائیبر فزیکل سسٹم لانچ کے موقع پر مزیدکہا کہ بھارت جین، جنریٹیو اے آئی کے میدان میں ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پرمقام دینے کے ذریعے، گھریلو ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے عزم کی ایک قابل فخر مثال ہے، جیسا کہ یو پی آئی کے ساتھ ہماری کامیابیوں اور دیگر اختراعات نے مختلف شعبوں کو تبدیل کیا ہے۔

یہ پہل دنیا کے پہلے حکومتی مالی اعانت سے چلنے والے ملٹی موڈل لارج لینگویج ماڈل پروجیکٹ کی نشاندہی کرتی ہے جس میں ہندوستانی زبانوں میں موثر اور جامع اے آئی بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔بھارت جین کا ایک اہم عنصر اس کے اوپن سورس فاؤنڈیشن ماڈلز ہیں، جو ہندوستان بھر میں اے آئی کو جمہوری بنانے میں مدد کریں گے۔ اے آئی کو مزید قابل رسائی بنانے سے، ایک باہمی تعاون پر مبنی ایکو سسٹم بنایا جائے گا، جہاں محققین اور ڈویلپر مل کر اختراعی حل تیار کر سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بابت روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت جین براہ راست آتم نر بھر  بھارت کے وژن سے ہم آہنگ ہے کیونکہ ہم صرف استعمال کنندگان نہیں ہیں بلکہ اختراعی اے آئی کے پروڈیوسر ہیں جو ہماری قوم کی متنوع ضروریات اور ثقافتوں کی عکاسی کرتا ہے۔

ہمارے ملک کے لسانی اور ثقافتی تنوع پر زور دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ بھارت جین سماجی مساوات کو ترجیح دیتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اے آئی معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچاتا ہے اور ان کا احترام کرتا ہے۔

‘ہندوستان میں اےآئی بنائیں، ہندوستان کے لیے اے آئی بنائیں’ سے ہماری وابستگی پر زور دیتے ہوئے، وزیر نے بھارت جین کو ایک بہترین مثال کے طور پر حوالہ دیا جو صنعت، حکومت اور عوامی بہبود کو سپورٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر کوئی اے ٓئی کی تبدیلی کی طاقت سے فائدہ اٹھا سکے۔

 

 

ش ح۔ال

UNO-690


(Release ID: 2060688) Visitor Counter : 37


Read this release in: Telugu , English , Hindi