پنچایتی راج کی وزارت
خصوصی اختیار والی پنچایتیں ترقی یافتہ بھارت کی بنیاد قائم کریں گی: پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل
پروفیسر بگھیل نے آج عوامی منصوبہ بندی مہم 2024 – سب کی یوجنا سب کا وکاس مہم پر قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا
پنچایتی راج کی وزارت خصوصی گرام سبھاؤں، پنچایت ترقیاتی منصوبوں پر کارروائی کو آگے بڑھانے اور تیز کرنے کے لیے کئی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے اور باہمی تعاون پر مبنی، اختراعی اور شراکتی نقطہ نظر کے ذریعے ’سب کی یوجنا سب کا وکاس‘ کی پہل کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کر رہی ہے
Posted On:
30 SEP 2024 6:23PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے نئی دہلی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں عوامی منصوبہ بندی مہم 2024 – سب کی یوجنا سب کا وکاس پر قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ پنچایتی راج کی وزارت نے عوامی منصوبہ بندی مہم 2024 – سب کی یوجنا سب کا وکاس پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس نے 2 اکتوبر 2024 کو ملک گیر مہم کے آغاز کا مرحلہ طے کیا۔ افتتاحی سیشن میں پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کا ایک ویڈیو پیغام دکھایا گیا ، جس میں پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی ) اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے پنچایت ترقیاتی منصوبوں کے شراکتی عمل میں بھرپور تعاون اور فعال مشغولیت کی ضرورت پر زور دیا گیا، جو کہ پنچایتوں کی مجموعی ترقی اور پائیدار ترقی کے اہداف پر توجہ مرکوز کرنے والا سالانہ اقدام ہے ،جو 'سب کی یوجنا، سب کا وکاس' کی حقیقی روح کو مجسم کرتے ہیں۔
پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج، دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ، ڈاکٹر سبودھ اگروال، ڈائریکٹر جنرل، اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف پنچایتی راج اور دیہی ترقی، حکومت راجستھان، جناب چندر بھوشن کمار، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائرکٹر، جل جیون مشن، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، جناب نریندر بھوشن، ایڈیشنل چیف سکریٹری، پنچایتی راج، حکومت اتر پردیش نے اس موقع پر شرکت کی۔

پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے ’ سب کی یوجنا، سب کا وکاس‘ مہم کو عوام کے ذریعے ، عوام کیلئے اور عوام کا ایک منصوبہ قرار دیا۔ پروفیسر بگھیل نے پنچایت کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ پورے گاؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں دیہی ترقی کے میدان میں بے مثال کام کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں، مرکزی مالیاتی کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ گرانٹس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پنچایتوں کو اپنے ترقیاتی منصوبوں میں ان فنڈز کا صحیح استعمال کرنا چاہیے۔
پروفیسر بگھیل نے کہا کہ پنچایتی راج کی وزارت نے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی ) کو 9 خصوصی توجہ والے علاقوں میں ضم کرکے مقامی بنایا ہے۔ اگر ہر پنچایت منظم طریقے سے ان 9 علاقوں سے متعلق سرگرمیوں کو اپنے گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے میں شامل کرتی ہے، تو اس میں گرام سوراج کے تصور اور تصور کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے۔ پروفیسر بگھیل نے کہا کہ بااختیار پنچایتیں ترقی یافتہ بھارت کی بنیاد قائم کریں گی، اور اس طرح ہمیں پنچایتوں کو قابل، موثر اور بہتر خدمات فراہم کرنے والوں کے طور پر ترقی دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ دیہی علاقوں میں زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے پنچایتوں پر زور دیا کہ وہ پانی کے تحفظ کے لیے کام کریں۔ انہوں نے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

افتتاحی اجلاس کے دوران، مالی سال (2025-26) کے لیے پنچایت ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کے لیے عوامی منصوبہ مہم (2024-25) پر کتابچہ اور راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے ) کی سالانہ ایکشن پلان 2024-25 کی رپورٹ کی نقاب کشائی کی گئی۔ پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے پنچایتی راج کی وزارت کی ہندی ویب سائٹ کا آغاز کیا، جس سے ہندی بولنے والے صارفین کی رسائی میں اضافہ ہوا۔


جناب وویک بھاردواج نے کہا کہ گاؤں کی ترقی میں پنچایتوں کا کردار طاقت کو بڑھانے کی طرح ہے۔ پنچایتوں کے ذریعے سبھی سرکاری اسکیموں کو تیز کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 8سے10 سالوں سے مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور پنچایتوں کی کوششوں سے گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی ) منصوبہ بند طریقے سے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد دیہی علاقوں کو بھی خود انحصار بنانا ہے۔ نچلی سطح پر گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ کے صحیح نفاذ پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے گرام سبھا کے اجلاسوں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے پنچایت عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ کو زیادہ لوگوں پر مرکوز اور شراکت دار بنائیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کے صحیح استعمال کو گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ میں شامل کیا جائے۔

جناب وویک بھاردواج نے گرام سوراج کے مہاتما گاندھی کے وژن اور خود انحصاری کے حصول کے لیے گرام پنچایتوں کو بااختیار بنانے کی موجودہ کوششوں کے درمیان تعلق پیدا کیا۔ انہوں نے بامعنی ہم آہنگی اور منصوبہ بندی کے عمل کی تاثیر کو بہتر بنانے پر مزید توجہ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے آئی آئی ٹی دہلی اور پیپلز پلان کمپین(پی پی سی ) 2024-25 کے ذریعے مربوط انّت بھارت ابھیان (یو بی اے ) کے درمیان بے مثال تعاون کی تعریف کی۔ اس سال ’’سب کی یوجنا سب کا وکاس ابھیان‘‘ میں 20,000 سے زیادہ طلبہ کو شامل کرکے انّت بھارت ابھیان ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

جناب شیلیش کمار سنگھ نے ورکشاپ کے دوران دیہی منصوبہ بندی کے نقطہ نظر میں تبدیلی لانے پر زور دیا۔ انہوں نے ولیج پاورٹی ریڈکشن پلان (وی پی آر پی ) سے ولیج پروپرٹی اینڈ ریسیلینس پلان (وی پی آر پی ) میں تبدیلی کو اجاگر کیا، جو تاثر میں مثبت تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ تبدیلی کمیونٹی ڈیمانڈ پر مبنی منصوبہ کی طرف پیش قدمی کی نمائندگی کرتی ہے، جو گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی ) کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وی پی آر پی کو سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی ) نیٹ ورک اور اس کی فیڈریشنوں کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مقامی برادری براہ راست منصوبہ بندی کے عمل میں اپنا حصہ ڈالیں۔ یہ منصوبہ باضابطہ طور پر گرام سبھا کے اجلاسوں کے دوران پیش کیا جاتا ہے، جو ہر سال اکتوبر سے دسمبر تک منعقد ہوتے ہیں، ترقی کے لیے سب سے نیچے، شراکتی نقطہ نظر کو فروغ دیتے ہیں جو جامع اور لچکدار ہو۔

جناب چندر بھوشن کمار نے عوامی منصوبہ مہم (پی پی سی ) ورکشاپ کی تعریف کی، اسے گاندھی جینتی پر آنے والے سوچھ بھارت دوس اور سوچھتا ہی سیوا کے ساتھ بروقت اور اچھی طرح سے ہم آہنگ قرار دیا۔ انہوں نے سوچھ بھارت مشن اور جل جیون مشن سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھنے میں پنچایتوں کے ضروری کردار پر زور دیا۔ انہوں نے دیہی پانی کی فراہمی میں قابل ذکر پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2019 میں، صرف 17 فیصد دیہی گھرانوں کو پائپ کے ذریعے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ 2024 تک، یہ تعداد بڑھ کر 78 فیصد ہو گئی ہے، اب 15 کروڑ سے زیادہ دیہی گھروں کو پائپ سے پانی مل رہا ہے۔

پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس آنند نے کہا کہ پہلی بار، اس سال سے شروع ہونے والی پی ای ایس اے پنچایتوں میں گاؤں کے لحاظ سے منصوبہ بندی کی دفعات کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، وزارت متنوع لسانی خطوں میں بہتر تفہیم اور نفاذ کی سہولت کے لیے مختلف زبانوں میں پی پی سی کتابچے شروع کر رہی ہے۔
ورکشاپ کو 8 علاقائی زبانوں میں براہ راست نشر کیا گیا - گجراتی، بنگالی، تمل، تیلگو، مراٹھی، ملیالم، کنڑ، اور انگریزی - بھاشینی کے تحت تیار کردہ اے آئی سے چلنے والے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے، ایک اختراعی اور جامع مواصلاتی حکمت عملی کی نمائش۔
ورکشاپ میں تقریباً 400 مندوبین نے شرکت کی، جو کہ اسٹیک ہولڈرز کے متنوع کراس سیکشن کی نمائندگی کرتے ہیں۔ شرکاء میں مرکزی وزارتوں/ محکموں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، ریاستی پنچایتی راج کے محکموں، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج (این آئی آر ڈی اینڈ پی آر)، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے ریاستی ادارے، ضلع اور بلاک سطح کے افسران، اور منتخب نمائندے شامل تھے۔ پنچایتی راج اداروں کے تین درجے ورکشاپ کا بنیادی فوکس شرکاء کو پنچایت ترقیاتی منصوبوں کی تیاری اور اپ لوڈ کرنے کے لیے حکمت عملی، نقطہ نظر اور منصوبوں کی طرف راغب کرنا تھا۔
ورکشاپ کے دوران اے آئی ؍ ایم ایل پر مبنی ثبوت پر مبنی منصوبہ بندی پر ایک مختصر فلم دکھائی گئی۔ اے آئی ؍ ایم ایل ٹیکنالوجیز کا انضمام، خاص طور پر سوامیتو یوجنا نقشوں کے ذریعےمختلف دیہی بنیادی ڈھانچے کے اجزاء، جیسے گھروں کی اقسام، سڑکوں کے حالات، آبی ذخائر، اور شمسی صلاحیت کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کر رہا ہے۔ ایم او پی آر نے 25,000 سے زیادہ دیہاتوں کی چھت پر شمسی صلاحیت کی نشاندہی کی ہے، جو پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت سولر پینلز کی تنصیب کو آسان بنانے میں مدد کرے گی، دیہی علاقوں میں سبز توانائی کو فروغ دے گی۔

اس ورکشاپ نے عوام کی منصوبہ بندی مہم 2024-25 کے تحت آنے والے پلاننگ کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے، جو پنچایت کی سطح پر ملک کی ترقی کے لیے جامع اور ثبوت پر مبنی منصوبہ بندی کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے گروپ پریزنٹیشنز میں معیاری جی پی ڈی پی کی تیاری میں اپنے تجربات، حکمت عملیوں، مسائل، چیلنجوں اور مواقع کا خاکہ پیش کیا۔

ورکشاپ نے کامیابی کے ساتھ عوامی منصوبہ مہم 2024-25 کے لیے بنیاد رکھی، جس میں شراکتی منصوبہ بندی، وسائل کے ہم آہنگی، اور دیہی ترقی میں جدید ٹیکنالوجیز کے انضمام پر زور دیا گیا۔ پیپلز پلان مہم کا اس سال کا ایڈیشن نچلی سطح پر منصوبہ بندی کے عمل کو مزید مضبوط کرے گا، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کمیونٹیز کی ضروریات اور خواہشات کو مؤثر طریقے سے پورا کیا جائے۔
*****
ش ح ۔ ف خ
U.No: 662
(Release ID: 2060447)
Visitor Counter : 75