مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹی ڈی ایس اے ٹی سیمینارمیں ہر ریاست میں سائبر کرائمز کے لیے ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے وجود کے تئیں بیداری پیدا کرنے کی اپیل
بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سیمینار کا افتتاح کیا
Posted On:
28 SEP 2024 5:28PM by PIB Delhi
ٹیلی کام ڈسپیوٹس سیٹلمنٹ اینڈ اپیلیٹ ٹریبونل (ٹی ڈی ایس اے ٹی ) کے زیر اہتمام ایک سیمینار آج گوا میں‘‘ٹیلی کام، براڈکاسٹنگ اور سائبر سیکٹر میں تنازعات کے حل کا طریقہ کار’’ کے موضوع پر منعقد کیا گیا۔ سیمینار میں ہر ریاست میں سائبر کرائم کے لیے ایڈجوڈیکیٹنگ آفیسرز (اے او) کی دستیابی کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تمام متعلقین کی جانب سے زبردست آؤٹ ریچ سرگرمیوں پر زور دیا گیا کیونکہ عوام عام طور پر معاوضے کے لیے اے اوز سے رجوع کرنے کے التزام سے بے خبر ہیں۔ سیمینار میں شرکت کرنے والے موضوع کے ماہرین نے کہا کہ اگرچہ سائبر کرائمز کے متاثرین سائبر پولس میں شکایات درج کراتے ہیں، لیکن ہر ریاست میں اے اوز کی موجودگی کے بارے میں بیداری کا فقدان ہے جو 5 کروڑ روپے تک کے ہرجانے کے دعووں پر دائرہ اختیار استعمال کر سکتے ہیں۔
آج 28 ستمبر 2024 کو شمالی گوا کے ارپورہ میں ہوٹل ڈبل ٹری بائے ہلٹن میں منعقدہ سیمینار کا افتتاح بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ،جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے نے کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں جسٹس اپادھیائے نے ٹریبیونلز کی اہمیت اور ہندوستانی قانونی نظام میں ان کی ابتدا پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹریبیونل میں عدالتی ارکان کے ساتھ مضامین کے ماہرین کی موجودگی مخصوص شعبے میں تنازعات کے حل کے عمل کو مضبوطی دیتی ہے۔
سیمینار کے مہمان خصوصی دہلی ہائی کورٹ کے جج ، جسٹس نوین چاولہ نے جج کے طور پر ترقی پانے سے قبل پریکٹس کرنے والے وکیل کے طور پر اپنے تجربے کو ٹی ڈی ایس اےٹی کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے وقت کے ساتھ ساتھ ٹی ڈی ایس اےٹی کے ارتقاء پر روشنی ڈالی۔
ٹی ڈی ایس اےٹی کے چیئرپرسن جسٹس ڈی این پٹیل نے اپنے تعارفی خطاب میں ٹی ڈی ایس اےٹی کے دائرہ اختیار کے بارے میں بات کی جس میں ٹیلی کام، براڈکاسٹنگ، سائبر، ایئرپورٹ ٹیرف، آدھار، پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن وغیرہ جیسے شعبوں کا احاطہ کیا جاتا ہے اور اس قسم کے تنازعات کی وضاحت کی جو ٹی ڈی ایس اےٹی کے سامنے اٹھائے جاتے ہیں۔
گوا میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج ، جسٹس ایم ایس کارنک پروگرام کے مہمان ذی وقار تھے۔ سیمینار میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج جسٹس کمل آر کھٹا اور گوا میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج جسٹس والمیکی مینزس نے بھی شرکت کی۔
بزنس سیشن کو موضوع کے ماہرین اور وکلاء نے خطاب کیا جن میں محترمہ یشسوینی بی، آئی اے ایس، ڈائرکٹر، محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی، حکومت گوا، ایڈوکیٹ کنال ٹنڈن، ایڈوکیٹ پائل کاکرا، ایڈوکیٹ ویبھاو سریواستو، ایڈوکیٹ تیجویر سنگھ بھاٹیہ، ایڈو کیٹ ہیمانشو دھون اور گوا ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ جوز ایلمانو پیریرا شامل تھے۔ سینئر ایڈوکیٹ جناب میت ملہوترانے سیشن کی نظامت کی۔ ماہرین نے مختلف موضوعات جیسے کہ ‘آئی پی ٹی وی - ٹیلی کام اور براڈکاسٹنگ کا انضمام؟’، ‘براڈ کاسٹنگ میں منصفانہ طرز عمل اور معیاری خدمت کو یقینی بنانے میں ٹی ڈی ایس اےٹی کا کردار’، ‘براڈ کاسٹنگ اور کیبل انڈسٹری کی منظم ترقی میں ضوابط کا کردار’، ‘سائبر قانون کے تحت تنازعات کا ازالہ ’وغیرہ پر اظہار خیال کیا۔
ایڈو کیٹ کنال ٹنڈن نے کہا کہ سائبر جرائم کے متاثرین کے سول ریمیڈیزکے لیے تمام ریاستوں میں ایڈجوڈیکیٹنگ آفیسرز کے فورم کی دستیابی کے بارے میں عوام میں مزید بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ناظم ایڈوکیٹ میٹ ملہوترانے ٹی ڈی ایس اےٹی کے ذریعہ آئی ٹی ایکٹ کے تحت تمام اےاوز کی ایک کانفرنس بلانے کی تجویز پیش کی تاکہ سائبر جرائم کے متاثرین کے لیے دستیاب ریمیڈیز کے بارے میں انہیں اور دیگر لوگوں کو حساس بنایا جا سکے۔
ٹی ڈی ایس اے ٹی کے چیئرپرسن جسٹس ڈی این پٹیل نے مشورہ دیا کہ ایک ایسا طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے جہاں سائبر پولیس اسٹیشن کے ذریعہ کسی بھی سائبر جرم کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی اطلاع ریاست کے آئی ٹی سکریٹری کو دی جاسکے جو آئی ٹی ایکٹ کے تحت فیصلہ کن افسر بھی ہوتا ہے تاکہ وہ سائبر جرم کے شکایت کنندہ کے سول ریمیڈیز پر غور کر سکے۔
ٹیلی کام لائرز ایسوسی ایشن کے صدر ایڈو کیٹ منجول باجپائی، مقامی عدلیہ کے ارکان، ٹی ڈی ایس اے ٹی کے عہدیداران، وکلاء اور ریاستی حکومت کے نمائندے بھی سیمینار میں موجود تھے۔
****
ش ح۔ م م ۔ خ م
U-632
(Release ID: 2060228)
Visitor Counter : 23