الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند نے شہریوں کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے کارروائی کی: آدھار اورپَین کی تفصیلات کو ظاہر کرنے والی ویب سائٹس بلاک کیا گیا


ریاست کے آئی ٹی سکریٹریوں کو ڈیٹا کی رازداری کی خلاف ورزیوں کی شکایات اور معاوضے کے حل کا اختیار دیا گیا ہے

Posted On: 26 SEP 2024 7:27PM by PIB Delhi

حکومت ہند ایک کھلا، محفوظ اور بھروسہ مند اور جوابدہ انٹرنیٹ کے لیے پرعزم ہے۔ یہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ ویب سائٹ ہندوستانی شہریوں کے آدھار اور پَین کارڈ کی تفصیلات سمیت حساس ذاتی قابل شناخت معلومات کو افشاں  کر رہی ہیں۔ اس کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے کیونکہ حکومت سائبر سیکورٹی کے محفوظ طریقوں اور ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ اس سلسلے میں ان ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لیے فوری کارروائی کی گئی ہے۔

یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے آدھار کی معلومات کی عوامی  نمائش  سے متعلق آدھار (مالی اور دیگر سبسڈی، فوائد اور خدمات کی ہدف شدہ فراہمی) ایکٹ، 2016 کے سیکشن 29(4) کے تحت پابندی کی خلاف ورزی کے لیے متعلقہ پولیس حکام سے شکایت درج کرائی ہے۔

انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی-اِن)  کی طرف سے ان ویب سائٹوں کے تجزیے میں ان ویب سائٹوں میں کچھ حفاظتی خامیاں سامنے آئی ہیں۔ متعلقہ ویب سائٹ کے مالکان کو آئی سی ٹی کے بنیادی ڈھانچے کو سخت کرنے اور کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے ان کے آخر میں کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں رہنمائی فراہم کی گئی ہے۔

سی ای آر ٹی-اِن نے آ ایپلی کیشن استعمال کرنے والے تمام اداروں کے لیے "محفوظ ایپلی کیشن ڈیزائن، ترقی، نفاذ اور آپریشن کے لیے رہنما خطوط" کے لیے رہنما خطوط" جاری کیے ہیں۔ سی ای آر ٹی-اِن ایکٹ، 2000، ("آئی ٹی ایکٹ") کے تحت معلومات کی حفاظت کے طریقوں، طریقہ کار، روک تھام، ردعمل اور سائبر واقعات کی رپورٹنگ سے متعلق ہدایات بھی دی ہیں۔

ایم ای آئی ٹی وائی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (مناسب حفاظتی عمل اور طریقہ کار اور حساس ذاتی ڈیٹا یا معلومات) قوانین ، 2011 کو مطلع کیا ہے، جو حساس ذاتی ڈیٹا کی عدم اشاعت اور عدم انکشاف کے لیے فراہم کرتا ہے۔ کوئی بھی منفی متاثرہ فریق شکایت درج کرانے اور معاوضہ طلب کرنے کے لیے آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 46 کے تحت فیصلہ کرنے والے افسر سے رجوع کر سکتا ہے۔ ریاستوں کے آئی ٹی سکریٹریوں کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت فیصلہ کرنے والے  افسر کے طور پر بااختیار بنایا گیا ہے۔

مزید یہ کہ ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ، 2023 پہلے ہی نافذ کیا جا چکا ہے اور اس ایکٹ کے تحت قوانین کا  مسودہ تیاری کے مرحلے میں ہے۔ حکومت نے  صنعت اور شہریوں کو اس کے اثرات کے بارے میں آگاہ کرنے کے مقصد سے، ایک بیداری پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ یہ ذمہ دارانہ استعمال اور فعال اقدامات کے بارے میں متنوع  شراکت داروں کے درمیان ملک گیر بیداری اور تفہیم پیدا کرنے میں مدد کرے گا جس سے مختلف اداروں کی طرف سے ذاتی ڈیٹا کی غیر ضروری نمائش کو روکا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض(

516


(Release ID: 2059290) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi , Bengali