جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

سکریٹری (آبی وسائل) نے جل سانچے جن بھاگیداری اقدام کے تحت مصنوعی ریچارج ڈھانچے کو ترجیح دینے کے لیے بین شعبہ جاتی کنورجنسی پر میٹنگ کی صدارت کی


میٹنگ میں تمام وزارتوں میں مربوط کوششوں اور پانی کے تحفظ کو قومی ترجیح بنانے کے لیے ایک متفقہ نقطہ نظر پر زور دیاگیا

Posted On: 26 SEP 2024 6:21PM by PIB Delhi

آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کے احیاء (ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی  اور جی آر) کے محکمے کی سکریٹری، محترمہ دیباشری مکھرجی نے آج نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں تعمیر کو ترجیح دینے میں بین شعبہ جاتی یکجہتی حاصل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جل سانچے جن بھاگیداری (جے ایس جے بی) اقدام کے تحت بارش کے پانی کو جمع کرنے کے لیے مصنوعی ریچارج ڈھانچے کی یہ پہل جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین (جے ایس اے) 2024 مہم کا ایک اہم حصہ ہے۔ اجلاس میں اہم شراکت دار وزارتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

جے ایس جے بی پہل، جسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سورت، گجرات میں 6 ستمبر 2024 کو شروع کیا تھا، کمیونٹی کی شمولیت (جن بھاگداری) اور پانی کے تحفظ کے لیے ایک مربوط اور پوری حکومت کے نقطہ نظر پر زور دیتی ہے۔ آج کی میٹنگ میں ہونے والی بات چیت میں زیر زمین پانی کی سطح کو بڑھانے اور پورے  ملک میں پانی کے پائیدار انتظام کے طریقوں کو یقینی بنانے کے لیے مصنوعی ریچارج ڈھانچے، جیسے بورویل ریچارج سسٹم اور ریچارج شافٹ کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے وزارتوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

بحث کے اہم نکات:

عمل درآمد کے لیے ایکشن پلان: وزارتوں/محکموں سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کے موجودہ ڈھانچے کا جائزہ لیں اور زمینی پانی کی بھرپائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کو پورا کرنے کے لیے ایک مشن موڈ ایکشن پلان تیار کریں۔

پانی کے تحفظ میں شراکت دار وزارتوں/محکموں کا کردار: ہر وزارت/محکمہ سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنی موجودہ اسکیموں اور وسائل کو مصنوعی ریچارج ڈھانچے کی وسیع تعمیر میں مدد کے لیے استعمال کریں۔ وزارتوں کو یہ بھی ترغیب دی گئی کہ وہ دستیاب اراضی اور دفتری احاطے کی بنیاد پر خود اہداف قائم کریں تاکہ عمل درآمد کو تیز کیا جا سکے اور وسیع پیمانے پر اثر کو یقینی بنایا جا سکے۔

کمیونٹی مصروفیت: وزارتوں، جیسے تعلیم اور نوجوانوں کے امور، جن کے نچلی سطح پر وسیع نیٹ ورکس ہیں، کو بھی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ اس پہل میں بیداری اور شرکت کو فروغ دینے کے لیے اپنی رسائی کو بروئے کار لائیں۔

سستے حل: وزارتوں/محکموں کو کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق چھوٹے، مقامی مصنوعی ریچارج ڈھانچے کی تعمیر کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا گیا۔ اس اقدام کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) فنڈز کو متحرک کرنے کے لیے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) اور صنعتوں کے ساتھ تعاون کی سفارش کی گئی۔

نگرانی اور جوابدہی: جے ایس اے پر ایک حقیقی وقت کا ڈیش بورڈ تیار کیا جا رہا ہے: پیش رفت کی نگرانی کے لیے کیچ دی رین پورٹل۔ وزارتوں/محکموں سے درخواست کی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مرکزی وزارت کے نوڈل آفیسرز (سی ایم این اوز) باقاعدگی سے پورٹل کو اپ ڈیٹ کریں، جس سے سرگرمیوں اور نتائج کی موثر ٹریکنگ کی سہولت ہو۔

اجلاس میں پانی کے تحفظ کو قومی ترجیح بنانے کے لیے متحد انداز کو اجاگر کرتے ہوئے وزارتوں اور شعبوں میں مربوط کوششوں کی اہم اہمیت پر زور دیا۔ جے ایس جے بی اقدام ملک کے لیے طویل مدتی پانی کی پائیداری اور لچک کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اہم کوشش ہے۔

 

 

************

 

ش ح ۔ا م  -  

 (U:506  )



(Release ID: 2059240) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi