صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس  کے موقع پر ‘‘تجدید شدہ کثیر جہتی: ساتھ مل کر تپ و دق (ٹی بی) کے خاتمہ کے تئیں عہد کا اعادہ’’ کے موضوع پر اعلیٰ سطح کے پروگرام سے خطاب کیا


ہندوستان نے 2030 تک ایچ آئی وی/ایڈز کو ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

2010 سے لے کر اب تک نئے سالانہ ایچ آئی وی انفیکشنز میں 44 فیصد کمی آئی ہے، جو کہ عالمی سطح کے مقررہ 39 فیصدتخفیف  کی شرح سے زائد ہے:محترمہ پٹیل

‘‘ہندوستان کی طرف سے تمام حاملہ خواتین  کے لئے ایچ آئی وی اور سیفیلس کی جامع جانچ کی پیشکش، جس کے تحت سالانہ 30 ملین سے زیادہ مفت ایچ آئی وی جانچ کی جارہی ہے’’

‘‘ہندوستان فی الحال عالمی سطح پر 70 فیصد سے زیادہ اینٹی ریٹرو وائرل ادویات فراہم کرتا ہے، جس سےضرورت مند ممالک کے لیے سستی  ادویات کی رسائی کو یقینی بنایا جاتا ہے’’

Posted On: 25 SEP 2024 9:10AM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس  کے موقع پر ‘‘تجدید شدہ کثیر جہتی: ساتھ مل کر تب و دق (ٹی بی) کے خاتمہ کے تئیں عہد کا اعادہ’’ کے موضوع پر اعلیٰ سطح کے پروگرام سے خطاب کیا۔اس پروگرام کا اہتمام  یو این اے آئی ڈی ایس، گلوبل فنڈ اورپی ای پی ایف اے آر نے کیا تھا۔

وزیر موصوفہ نے اپنے خطاب میں ،2030 تک صحت عامہ کے خطرے کے طور پر ایچ آئی وی/ایڈز کو ختم کرنے کے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی ہدف (ایس ڈی جی)کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے حکومت ہند کی مالی اعانت سے چلنے والے  نیشنل ایڈز اور ایس ٹی ڈی کنٹرول پروگرام (2021-2026) کے5ویں مرحلے سمیت ایچ آئی وی /ایڈز کے خلاف جاری لڑائی میں ہندوستان کی پیشرفت اور اہم حکمت عملیوں کا خاکہ پیش کیا۔ حالیہ انڈیا ایچ آئی وی اسٹیمیشن  2023 کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں 2.5 ملین سے زیادہ لوگ ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں ، لیکن مشترکہ کوششوں کی بدولت، بالغوں میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ 0.2 فیصد ہے اور تخمینے کے مطابق سالانہ نئے ایچ آئی وی انفیکشن کے معاملات  تقریباً 66,400ہیں،نئے سالانہ ایچ آئی وی انفیکشنز میں 2010 کے بعد سے 44 فیصد کمی آئی ہے، جو عالمی سطح پرمقررہ 39 فیصد کی تخفیف کی شرح سےزائد ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Y74M.jpg

وزیر محترمہ نے تعلیمی اداروں میں ریڈ ربن کلب جیسے نوجوانوں پر مرکوز مختلف اقدامات اور سالانہ ریڈ رن  میراتھن جیسی بڑے پیمانے پر بیداری کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئےکہاکہ‘‘ہندوستان نے اختراعی پروگراموں اور مضبوط شراکت داری کے ذریعے ایچ آئی وی/ایڈز کا مقابلہ کرنے میں بڑی پیشرفت کی ہے’’۔

محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے نشاندہی کی کہ ‘‘ہندوستان کی طرف سے تمام حاملہ خواتین  کے لئے ایچ آئی وی اور سیفیلس کی جامع جانچ کی پیشکش، جس کے تحت سالانہ 30 ملین سے زیادہ مفت ایچ آئی وی جانچ کی جارہی ہے’’۔انہوں نے کہا کہ‘‘مجموعی طور پر، 1.7 ملین سے زیادہ لوگ صحت عامہ کے نظام کے ذریعے مفت اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (اےآر ٹی) حاصل کر رہے ہیں’’۔

انہوں نے اینٹی ریٹرو وائرل ادویات کے دنیا کے سب سے بڑے سپلائر کی حیثیت سے ہندوستان کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ یہ ملک اس وقت عالمی سطح پر 70 فیصد سے زیادہ اینٹی ریٹرو وائرل ادویات فراہم کرتا ہے، جس سے ضرورت مند ممالک کے لیے  کفایتی رسائی کو یقینی بنایاجاتا ہے۔ وزیرموصوفہ نے کہا کہ‘‘ہمیں دنیا بھر میں معیاری علاج کو قابل رسائی بنا کر ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف عالمی جنگ میں رول ادا کرنے پر فخر ہے۔’’

محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے کہا کہ‘‘ایچ آئی وی کے  حوالے سے رسوائی کا ازالہ کرنے کی کوششوں کو ایچ آئی وی اور ایڈز(انسداد اور کنٹرول) ایکٹ 2017 کے ذریعے تقویت ملی ہے، جس کے ذریعہ اس بات کو یقینی بنایاگیا ہے کہ تمام ہندوستانی ریاستیں شکایات کے ازالے  اور ایچ آئی وی سے بچاؤ کی پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے محتسب  اعلیٰ مقرر کریں۔ مزید برآں، تپ ودق، وائرل ہیپاٹائٹس، اور غیر متعدی امراض سے نمٹنے کی کوششوں سمیت قومی صحت کے پروگراموں کو مربوط کرنے کے لیے ہندوستان کا نقطہ نظر، ایچ آئی وی کے ساتھ  زندگی بسر کرنے والے لوگوں کو درپیش متعلقہ امراض سے نمٹنے میں مدد کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RGDQ.jpg

وزیر موصوفہ نے یہ کہہ کر مسلسل عالمی تعاون پر زور دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیاکہ‘‘سائلوس کو توڑنا اور ہم آہنگی پیدا کرنا حکومت ہند کا منتر ہے۔باہمی تال میل کے ذریعہ، ہم  ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف جنگ کو مضبوط کریں گے اورتمام لوگوں کے لیے صحت مند دنیا بنائیں گے۔’’

حکومت ہند جامع حکمت عملیوں، شراکت داریوں اور تجدیدشدہ کثیرجہتی کے ذریعے 2030 تک صحت عامہ کے خطرے کی حیثیت سےایچ آئی وی /ایڈز کو ختم کرنے کے اپنے ہدف پر ثابت قدم ہے۔

***********

ش ح – م ش ع – م ش

U. No.404



(Release ID: 2058454) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil