وزارت دفاع
سی آئی ایس سی لیفٹیننٹ جنرل جے پی میتھیو نے بھارت – پیسفک کے ممالک کے چیف آف ڈفینس کی کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ابھرتی ہوئی کثیر قطبی دنیا میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اصول پر مبنی بین الاقوامی نظام اور عالمی اداروں کی بالادستی ناگزیر ہے
Posted On:
24 SEP 2024 8:31PM by PIB Delhi
ابھرتی ہوئی کثیر قطبی اور کثیرالجہتی دنیا میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اصول پر مبنی بین الاقوامی نظم اور عالمی اداروں کی بالادستی ناگزیر ہے۔ یہ بات لیفٹیننٹ جنرل جے پی میتھیو، چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف نے چیرمین چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) نے ’مستقبل کا بھارت-پیسفک: ایک لچکدار اور بین مربوط خطے کا قیام‘کے عنوان سے انڈو پیسفک چیفس آف ڈیفنس کانفرنس میں کہی، جو 18 سے 20 ستمبر 2024 کے دوران ہوائی، ریاست ہا ئے متحدہ امریکہ میں منعقد ہوئی ۔
سی آئی ایس سی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور خاص طور پر ترقی پذیر ممالک خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی تنظیموں میں بہت زیادہ ضروری اصلاحات کے ساتھ، لچکدار اور متحرک کونسلیں عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حل پیش کر سکتی ہیں۔ ہند-بحرالکاہل کا مستقبل، بین الاقوامی نظام کی حفاظت، علاقائی صلاحیت کی تعمیر، اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے خطرات اور مواقع، خاص طور پر مصنوعی ذہانت پر بات چیت کے چند اہم امور تھے۔
کانفرنس میں، مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو ایک عمومی مقصد کی ٹیکنالوجی کے طور پر استعمال کرنے پر ابھر کر سامنے آیا، جس کا دیگر ٹیکنالوجیز اور افعال پر ضرب اثر ہے۔ ایک مضبوط اے آئی ماڈل، جو مسلسل تربیت کے تحت ہے، پالیسی کو وفاداری دے سکتا ہے اور چیک اینڈ بیلنس کو برقرار رکھ سکتا ہے، خاص طور پر اسٹریٹجک ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق معاملات میں۔ اے آئی پر سخت ضابطوں کا نفاذ ایک رجعت پسند اقدام ہوگا کیونکہ یہ ترقی پذیر ممالک کو اس اہم ٹیکنالوجی سے انکار کا باعث بن سکتا ہے۔
انڈو پیسفک چیفس آف ڈیفنس میں کل 28 ممالک اور کثیر الجہتی تنظیموں نے حصہ لیا۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد فوجی سے فوجی تعاون کو بہتر بنانا تھا۔ یہ سالانہ تقریب اتفاق رائے پیدا کرنے کا ایک فورم ہے اور اصول پر مبنی عالمی نظام کے عزم کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:401
(Release ID: 2058403)
Visitor Counter : 35