سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر، سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی، یو بی اے، اور وی آئی بی ایچ اے کے ذریعے ‘‘ٹیکنالوجی کی نمائش اور نیٹ ورکنگ میٹ’’کے عنوان سے دو روزہ پروگرام کا انعقاد

Posted On: 23 SEP 2024 11:32AM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) نے سی آئی ایس آر-سینٹرل فوڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایف ٹی آر آئی)، اُنت بھارت ابھیان (یو بی اے)،اور ویجن بھارتی (وی آئی بی ایچ اے) کے اشتراک سے سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی، میسورو میں 19-20ستمبر 2024 کو ‘‘سی ایف ٹی آر آئی فوڈ اینڈ میلیٹ ٹیکنالوجیز کی تکنیکی نمائش اور نیٹ ورکنگ میٹ’’کے عنوان سے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا ۔ پروگرام میں سی ایس آئی آر –سی ایف ٹی آر آئی کی اختراعی فوڈ ٹیکنالوجی کی نمائش کی گئی جن کا مقصد دیہی عام زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ فوڈ سائنس ریسرچ کے شعبے میں سرکردہ ادارے کی حیثیت سے سی ایس آئی آر –سی ایف ٹی آر آئی فوڈ پروسیسنگ، پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی، فوڈ سیفٹی اور نیوٹراسیوٹیکل پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔  ان کی تکنیکی ترقی میں خوردنی مصنوعات کی وسیع رینج  بشمول اناج، دال، پھل، سبزیاں، دودھ، گوشت اور مچھلی  شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PGBX.jpg

اس پروگرام کا بنیادی مقصد ملک کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچانے  کے لیے سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کی تیار کردہ فوڈ ٹیکنالوجیز کی نمائش  کرنا اور دیہی علاقوں میں روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ان ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے کے طریقے پیش کرنا ؛ فوڈ پروسیسنگ اور زراعتی پیداوار کے کلیدی چیلنجوں کی نشاندہی کرنا اور دیہی علاقوں میں اقتصادی ترقی اور غذائی تحفظ کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی پر توجہ دینا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد ایسا پلیٹ فارم بھی فراہم کرنا  تھا جہاں ان اختراعات کو سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کی ٹیکنالوجیز کو دیہی علاقوں میں  نافذ کرنے سے متعلق تبادلۂ خیالات کرنے کیلئے ملک بھر کے مختلف اسٹیک ہولڈرز، بشمول صنعت کے پیشہ ور افراد، کاروباری افراد، محققین، پالیسی سازوں اور دیگر دیہی برادریوں کے اراکین کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے، جس سے دیہی علاقوں میں ٹیکنالوجی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور کمرشلائزیشن  کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر سری دیوی انپورنا سنگھ، سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کی ڈائریکٹر؛ پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹرسی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر؛ جناب سام چیریئن، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، شیوران لیباریٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسور؛ پروفیسر وریندر کمار وجے، نیشنل کوآرڈی نیٹر، اُنّت بھارت ابھیان (یو بی اے)؛  ڈاکٹر پی کے سنگھ، پروجیکٹ ڈائریکٹر یو بی اے؛ جناب این پی راجیو، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویبھا وانی؛ اور ڈاکٹر یوگیش سمن، چیف سائنٹسٹ،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آرنے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VKAP.jpg

اس پروگرام میں ملک بھر سے 100 سے زائد شرکاء نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ اس کا آغاز ڈاکٹر سری دیوی انپورنا سنگھ، ڈائریکٹرسی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر سری دیوی انپورنا سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر نے اپنے ابتدائی سالوں کے دوران ملک میں سربستہ مائیکرو تغذیہ کے ساتھ ساتھ نقص تغذیہ کے چیلنج سے نمٹنے کی بھر پور کوشش کی۔ انہوں نے بھینس کے دودھ سے بچوں کی خوراک، چاول کی ٹیکنالوجیز، مصالحہ اور تیل کی ٹیکنالوجیز، روایتی کھانے کے لیے آٹومیشن ٹیکنالوجیز جیسے ڈوسا مشین، اڈلی مشین، واڈا مشین، چپاتی مشین اور  بائیوڈیگریڈیبل لیف کپ مشین جیسی سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر ٹیکنالوجیز کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ گندم کی مل کاری صنعت کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کے انٹرنیشنل اسکول آف ملنگ ٹیکنالوجی کورس کے ذریعے پوری کی جا رہی ہے۔سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی ہندوستان میں غذائی اشیاء کی  جانچ کے لیے نوڈل فوڈ لیباریٹری کے طور پر منظور شدہ ہے اور وہ ایف ایس ایس اے آئی (ٹیسٹنگ کی ریگولیٹری باڈی) کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے اور اس نے اشیائی خورد ونوش کی جانچ کے لیے تقریباً 550 ٹیسٹ تیار کیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030SDI.jpg

پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے یو بی اے اور وی آئی بی ایچ اے کے ساتھ  سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے جاری اشتراک کے پس منظر پر تبادلہ خیال کیا جو سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے دیہی ہندوستان میں روزی روٹی اور کاروبار کے مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے دیہی علاقوں میں مواقع پیدا کرکے دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف ہجرت کو معکوس کرنے پر بھی روشنی ڈالی اور انہوں نے اِس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یو بی اے اوروی آئی بی ایچ اے نیٹ ورکنگ کس طرح دیہی علاقوں میں اسٹیک ہولڈرز کی شناخت میں مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے اس مشترکہ اقدام کے تحت ہونے والی کامیابی کی مختلف کہانیوں کو بھی اجاگر کیا۔

پروفیسر وریندر کمار وجے نے اُنّت بھارت ابھیان اور سی ایس آئی آر کے ساتھ اس کے تال میل کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے دیہی ترقی کے لیے یو بی اے کے جاری اقدام پر بھی روشنی ڈالی۔

یو بی اے ، این سی آئ نئی دہلی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر پی کے سنگھ نے اپنے خطاب میں یو بی اے میں کام کرنے والے سبجیکٹ ایکسپرٹ گروپوں اور ان کے تعاون کا ذکر کیا۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے پیش کردہ خیالات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے یو بی اے کی طرف سے دی گئی حمایت پر بھی روشنی ڈالی۔

 جناب این پی راجیو، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ویبھا وانی نے اس پروگرام کو لوگوں کی تکنیکی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے لئے  نقطۂ آغاز قرار دیاجن کو سی ایس آئی آر کے پاس دستیاب ٹیکنالوجیز کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ویبھا وانی بنیادی سطح پرسی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی ٹیکنالوجیز کے نفاذ کو تیز کرنے اور رفتار دینے  میں مدد کر سکتی ہے۔ ڈاکٹر یوگیش سمن، چیف سائنٹسٹ،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے  دیہی علاقوں میں روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ان تنظیموں کے ذریعے مشترکہ طور پر کی جانے والی کوششوں کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ جناب سام چیریئن، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، شیوران لیباریٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسورو نے ملک میں فوڈ انڈسٹری، غذائی تحفظ اور غذائی پائیداری کے لیے سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

تکنیکی سیشن میں، ڈاکٹر آشوتوش انعامدار نے سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی میں کی جا رہی مختلف تحقیقی سرگرمیوں اورانہیں اسٹیک ہولڈرز کو فائدے پہنچانے کے واسطے  اختراع ، انٹرپرینیورشپ، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی اور باہمی تال میل و شراکت داری کے ذریعے تبدیل کرنے پر روشنی ڈالی۔

پروگرام کے دوسرے دن کا آغاز نیٹ ورکنگ سیشن کے ساتھ ہوا جس کی نظامت  جناب آشیش انعامدار نے، جس میں شرکاء نے سی ایس آئی آر- سی ایف ٹی آر آئی ٹیکنالوجی کے نفاذ کے  واسطے مخصوص مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے ٹیکنالوجی ڈیولپر سائنسدانوں کے ساتھ بات چیت کی۔سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کے  مذاکراتی پینل میں ڈاکٹر امیش ہیبار ایچ، ڈاکٹر پردیپ سنگھ نیگی، ڈاکٹر میرا ایم ایس، ڈاکٹر اتار سنگھ چوہان، ڈاکٹر پی وی سریش، ڈاکٹر پشپ ایس مورتی اور ڈاکٹر آشوتوش انعامدار شامل تھے۔ انہوں نے پھلوں اور سبزیوں، اناج، روایتی خوراک، گوشت کی پروسیسنگ، کالی مرچ، ہلدی، ادرک کے مصالحہ جات وغیرہ کے استعمال سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانے کے شعبوں میں سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی کی تیار کردہ متعدد ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر یوگیش سمن، چیف سائنسداں،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے  دیہی علاقوں میں سائنسی و تکنیکی مداخلت کے ذریعے ذریعہ معاش پیدا کرنے کی سمت میں سی ایس آئی آر کی کوششوں کو اجاگر کیا۔

ڈاکٹر راگھویندر سی کے کے زیر انتظام ایک انٹرایکٹو سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں بینکنگ سیکٹر کی سرکاری ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی جو زراعت کے شعبے میں مختلف سرکاری اسکیموں کو نافذ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے اور زراعت کے شعبے میں کاروبار  اوراسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لیے دستیاب فنڈنگ ​​اسکیموں کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔ مباحثہ کے پینل میں کے اے پی پی ای سی کرناٹک کے جناب  چندر کمار، میڈیکیرے کے جناب  چندر شیکھر؛ یونین بینک آف انڈیا کے جناب سید رضوی اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا، میسورو کے جناب کرشنا مورتی شامل تھے۔ انہوں نے پی ایف ایم ای، ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) اور ریٹیل اسیٹ کریڈٹ سینٹر (آر اے سی سی) جیسی فنڈنگ کی ​​اسکیموں اور اکائیوں کے قیام کے لیے دیگر قلیل مدتی اور طویل مدتی فنڈنگ کے ​​اسکیموں کے بارے میں بات کی۔

****

ش ح۔م ش ع۔ ع د

U. No. 322


(Release ID: 2057882) Visitor Counter : 33


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu