ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
وزارت ماحولیات و جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی نے بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس پر 100 دن کا ہدف حاصل کر لیا
فریم ورک معاہدے کو حال ہی میں کابینہ نے منظوری دی ہے اور ہندوستان آئی بی سی اے کا رکن بن گیا ہے
ہندوستان، نکاراگوا، ایسواتینی اور صومالیہ سمیت چار ممالک آئی بی سی اے کے ممبر بن چکے ہیں
Posted On:
20 SEP 2024 6:28PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس (آئی بی سی اے) کے قیام کے فریم ورک معاہدے پر دستخط اور توثیق کرتے ہوئے بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس (آئی بی سی اے) کا رکن ملک بننے کی ہندوستان کی تجویز کو منظوری دی۔
9 اپریل 2023 کو ہندوستان کے پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر وزیر اعظم نے ایک بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کا آغاز کیا، جس کا مقصد بڑی بلیوں اور ان کے پروان چڑھنے والے مناظر کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔ سات بڑی بلیوں میں ٹائیگر، شیر، تیندوا ،برفانی تیندوا ، پوما، جیگوار اور چیتا شامل ہیں۔ ان پانچ بڑی بلیوں میں سے یعنی۔ ٹائیگر، شیر، تیندوا، برفانی تیندوا اور چیتا بھارت میں پائے جاتے ہیں۔
مرکزی کابینہ نے 29.02.2024 کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں ہندوستان میں ہیڈ کوارٹر کے ساتھ بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کے قیام کی منظوری دے دی، جس کے لیے یک وقتی بجٹ کی امداد 24-2023 سے 28-2027 تک پانچ سال کی مدت کے لیے 150 کروڑ روپے ہے۔
دستخط شدہ فریم ورک معاہدے کی کاپی آئی جی فاریسٹ، وزارت ماحولیات و جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی نے آج آئی بی سی اے کے عبوری سربراہ کو سونپی۔
بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کا مقصد کثیر ملکی، 95 بڑی بلیوں کی رینج والے ممالک کا کثیر ایجنسی اتحاد، بڑی بلیوں کے تحفظ میں دلچسپی رکھنے والے غیر رینج ممالک، تحفظ فراہم کرنے والے شراکت دار اور سائنسی تنظیموں کے علاوہ بڑی بلیوں کے تحفظ کے شعبے میں کام کرنے والے کاروباری گروپوں اور کارپوریٹ بڑی بلیوں کےلیے اپنا تعاون پیش کرنا، نیٹ ورک قائم کرنا اور مربوط انداز میں ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے تاکہ ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر کامیاب طریقوں اور عملے کے مرکزی ذخیرے کو لایا جا سکے، جس کی مالی معاونت سے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکے ۔ یہ بڑی بلی کے ایجنڈےسے متعلق رینج ممالک اور دیگر کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کی سمت میں ایک عملی قدم ہے۔
آئی بی سی اے ، سونے کے معیار کے بڑے بلیوں کے تحفظ کے طور طریقوں کے فروغ کے لیے ایک باہمی تعاون کے پلیٹ فارم کے ذریعے ہم آہنگی کا تصور کرتا ہے، تکنیکی معلومات کے مرکزی مشترکہ ذخیرے تک رسائی فراہم کرتا ہے اور فنڈز کے ذخیرے، موجودہ اقسام کے لیے مخصوص بین حکومتی پلیٹ فارمز، نیٹ ورکس اور تحفظ کے بین الاقوامی اقدامات کو مضبوط کرتا ہے نیز تحفظ اور ہمارے ماحولیاتی مستقبل کو محفوظ بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک آئی بی سی اے کے رکن بننے کے اہل ہیں۔ چوبیس (24) ممالک (بشمول ہندوستان) نے آئی بی سی اے کے ممبر بننے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔9 بین الاقوامی تنظیموں نے بھی آئی بی سی اے کی شراکت دار تنظیم بننے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ فریم ورک معاہدے کو حال ہی میں کابینہ نے منظوری دی ہے اور ہندوستان آئی بی سی اے کا رکن بن گیا ہے۔ اب تک 4 ممالک آئی بی سی اے کے رکن بن چکے ہیں جن میں ہندوستان، نکاراگوا، ایسواتینی اور صومالیہ شامل ہیں۔
فریم ورک معاہدہ دنیا میں سات بڑی بلیوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے آئی بی سی اے کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس معاہدے کے فریقین کو سات بڑی بلیوں کے تحفظ کے لیے مربوط کارروائی کے اصولوں سے رہنمائی حاصل ہوگی، جو آئی بی سی اے کے تحت اجتماعی کارروائی کے فوائد کی تلاش میں ہیں۔
الائنس قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو کم کرتا ہے۔ بڑی بلیوں اور ان کے رہائش گاہوں کی حفاظت کرکے، آئی بی سی اے قدرتی آب و ہوا کے موافقت، پانی اور خوراک کی حفاظت اور ان ماحولیاتی نظاموں پر انحصار کرنے والی ہزاروں کمیونٹی کی فلاح و بہبود میں اپنا تعاون پیش کرتا ہے۔ آئی بی سی اے باہمی فائدے کے لیے ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا اور طویل مدتی تحفظ کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں بہت زیادہ معاون ہوگا ۔
ہندوستان کا بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کا بانی رکن بننا ایک شاندار لمحہ ہے جو بڑی بلیوں کے تحفظ اور ان کی پرورش میں ملک کی قیادت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ یقینی طور پر پوری دنیا میں بگ کیٹ کے تحفظ کے شعبوں میں باہمی فائدے اور افہام و تفہیم میں مدد کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
218
(Release ID: 2057170)
Visitor Counter : 38