جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بین الاقوامی واش کانفرنس اور 8ویں انڈیا واٹر ویک 2024 کے دوران ڈی پی آئی  کو پانی کے انتظام کے نظام میں ضم کرنے پر گول میز مباحثے کا انعقاد


ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعہ پانی کے انتظام کے لیے ایک لچکدار وژن

Posted On: 18 SEP 2024 5:06PM by PIB Delhi

8 ویں انڈیا واٹر ویک 2024 کے ایک حصے کے طور پر، قومی جل جیون مشن نے آج نئی دہلی میں 'امیجننگ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر(ڈی پی آئی) برائے پانی' پر ایک گول میز مباحثے کی میزبانی کی۔ یہ نشست، بین الاقوامی واش کانفرنس کی ایک خاص بات، ہندوستان کے پانی کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے،  جو  اس تقریب کے موضوع: 'شامل پانی کی ترقی اور انتظام کے لیے شراکت داری اور تعاون'کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

نشست میں حکومت، اکیڈمی، اور انسان دوست رہنماؤں کودعوت دی تھی ، جس میں یہ دریافت کیا گیا کہ ڈی پی آئی  پانی کے انتظام میں جدت کو کس طرح متحرک کر سکتا ہے۔ مباحثہ کاروں نے تعاون کو فروغ دینے، کوتاہیوں کو کم کرنے، اور تمام شعبوں میں پانی کے انتظام کے نظام میں انقلاب لانے کے لیے ڈی پی آئی  کی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

جناب اشوک کمار مینا،افسربکار خاص (محکمہ برائے  پینے کا پانی اور صفائی – ڈی ڈی ڈبلیو ایس ، وزارت جل شکتی) نے اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے زور دیا، "ڈیٹا ترقی کا انجن ہے،" اور ایس بی ایم اور جے جے ایم پلیٹ فارم کے انضمام کے ذریعہ  ڈیجیٹل تبدیلی میں جل جیون مشن کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈی پی آئی  سے چلنے والے پانی کے شعبے کی ضرورت پر زور دیا، جس میں تمام نظاموں کے مرکز میں عوام  ہوں۔

نشست کی نظامت ایشیائی ترقیاتی بینک کے پرنسپل آپریشنز کوآرڈینیشن اسپیشلسٹ جناب نیلیا میتش نے کی۔ جناب  میتاش نے تمام شعبوں میں ڈی پی آئی کے تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی اور ڈی پی آئی کی تعمیر میں سرکاری محکموں، سول سوسائٹی اور ریسرچ کمیونٹی کے درمیان تعاون کی حوصلہ افزائی کی۔

دیگرمباحثہ کاروں میں محترمہ سنیتا نادھامونی، چیئرپرسن، ارگھیم بھی شامل تھیں جنہوں نے صحت کے شعبے کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈی پی آئی  کو تصور کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پانی کے موثر انتظام میں کلیدی ستون کے طور پر کمیونٹی کی شمولیت پر زور دیا۔

جل شکتی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب آنند موہن نے زمینی پانی، سطحی پانی اور پانی کے معیار پر جامع ڈیٹااسیٹس بنانے میں وزارت کی 30 سالہ طویل کوششوں اور ڈیٹا گرانولریٹی اور استعمال میں کی گئی بہتری پر روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر منوج کمار تیواری، ایسوسی ایٹ پروفیسر، آئی آئی ٹی کانپور نے اعلیٰ معیار کے ڈیٹا انفراسٹرکچر کی اہمیت پر زور دیا، پانی کے شعبے میں جدت طرازی اور تحقیق اور فیصلہ سازی کو مطلع کرنے میں اس کے اہم کردار کا ذکر کیا۔

 

گول میز مباحثے کے کلیدی مقاصد

پانی کے انتظام میں موجودہ تکنیکی ایپلی کیشن کو سمجھنا۔

دیگر شعبوں میں ڈی پی آئی کے نفاذ اور پانی کے انتظام پر ان کے اطلاق  سے متعلق اسباق مرتب کرنا ۔

پانی کے بہتر نتائج اور محکمہ جاتی ہم آہنگی کے لیےڈی پی آئی  کو ایک علمبردار کے طور پر تلاش کرنا۔

 

بحث کے کلیدی نتائج

اس نشست سے قابل قدر بصیرت حاصل ہوئی کہ پانی کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر مستقبل میں کس طرح نظر آ سکتا ہے۔ یہ وژن ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے قابل بناتا ہے جو پانی کے بحران سے نمٹنے اور  پانی سے محفوظ ملک  کی تعمیر کے لیے ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

98

 


(Release ID: 2056384) Visitor Counter : 27


Read this release in: English , Hindi , Tamil