جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں ہر شخص کا اہم کردار ہے، توانائی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہئے: نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر
ریاستوں اور کمپنیوں کے ذریعہ حلف نامے کے تحت 82 لاکھ ملازمتیں پیدا کی جائیں گی: جناب پرہلاد جوشی
آئی آر ای ڈی اےاور سی آئی آئی کے ساتھ شراکت میں ایم این آر ای کے زیر اہتمام ری انویسٹ سمٹ 2024 کا اختتام
Posted On:
18 SEP 2024 5:21PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکر نے آج کہا کہ موسمیاتی کارروائی صرف حکومت کے ساتھ کرنے کی چیز نہیں ہے، بلکہ ہر فرد کو اس میں ایک بڑا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کو ضرورت کے مطابق اور پائیدار طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔ نائب صدر تین روزہ ری انویسٹ سمٹ 2024 کے اختتامی دن ری انویسٹ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ قابل تجدید توانائی کے مثبت اثرات دیہی علاقوں تک پہنچ چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو انتھک کام کرنا چاہیے تاکہ نقصان کو پورا کرنے اور ماحول کے لیےاس کی مرمت اور کھوئی ہوئی شان کو بحال کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان نے ویدوں اور اپنشدوں کی حکمت کے ساتھ آب و ہوا کی کارروائی میں پیش قدمی کی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جی 20 واسودھیوا کٹمبکم کا نعرہ، جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے، ہندوستانی ثقافت تھی۔ بین الاقوامی سولر الائنس جیسے اقدامات کے باوجود ہندوستان اب دنیا کے چیلنجوں کو حل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن جیسی نئی ٹیکنالوجیز سے ملک کے نوجوانوں کو روزگار کے بے پناہ مواقع مل سکتے ہیں۔ 1.4 بلین لوگوں کے ساتھ ہندوستان کی پائیدار ترقی اور اتنا تنوع پوری دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تین دن کی بات چیت اور غور و خوض ہماری کوششوں کو تیز کرنے میں بہت آگے جا سکتا ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ایک پائیدار سیارے میں اپنا تعاون دینے کے لیے مشن موڈ میں کام کریں۔
اس کے علاوہ، معزز نائب صدر، گجرات اور پنجاب کے گورنرز، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزراء اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھی اختتامی تقریب میں موجود تھے۔
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای )، حکومت ہند نے، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اور آئی آر ای ڈی اے کے ساتھ شراکت میں، 16-18 ستمبر 2024 کو مہاتما مندر، گاندھی نگر، گجرات میں چوتھی عالمی قابل تجدید توانائی سرمایہ کاری میٹ اینڈ ایکسپو (ری۔ انویسٹ) کا انعقاد کیا۔ سرمایہ کاری، اختراعات اور حوصلہ افزائی عنوان پر ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 16 ستمبر کو سرمایہ کاری میٹنگ اور نمائش کا افتتاح کیا۔
جناب پرہلاد جوشی، نئی اور قابل تجدید توانائی اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر نے کہا، "وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی آب و ہوا سے متعلق کارروائی نے دنیا کو متاثر کیا ہے۔ وزیر اعظم کے وژن نے ہندوستان کو پائیدار توانائی کی عالمی منتقلی میں سب سے آگے پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے 100 دنوں میں اٹھائے گئے اقدامات جیسے کہ آف شور ونڈ کے لیے وائیبلٹی گیپ فنڈنگ، پی ایم-سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کے تحت 3.5 لاکھ مستفیدین کے سنگ میل تک پہنچنا اہم رہے ہیں۔
انہوں نے دوبارہ سرمایہ کاری یعنی ری انویسٹ کے کچھ اہم نتائج پر روشنی ڈالی۔ سب سے پہلے، ریاستیں/ یوٹیز، آر ای مینوفیکچررز، اور ڈویلپرز۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 2030 تک 540 آر ای جی ڈبلیو کرنے کا عہد کیا ہے۔ آر ای مینوفیکچررز نے 340 جی ڈبلیو شمسی ماڈیول کی صلاحیت، 240 جی ڈبلیو شمسی سیل کی صلاحیت، 22 GW ہوا کی صلاحیت اور 10 جی ڈبلیو الیکٹرولائزر کی صلاحیت کا عہد کیا ہے۔ مالیاتی اداروں نے ہندوستان کے 2030 کے وعدے کے لیے 386 بلین امریکی ڈالر کا عہد کیا ہے۔ ان تمام وعدوں کے نتیجے میں 82 لاکھ لوگوں کے لیے روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔
تین روزہ ایونٹ میں تقریباً 363 کمپنیوں نے حصہ لیا، جو ہندوستانی اور عالمی دونوں کاروباروں کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ تقریباً 816 بی 2بی (بزنس ٹو بزنس) میٹنگز اور 110 بی 2جی (بزنس ٹو گورنمنٹ) میٹنگز ہوئیں۔
قابل تجدید توانائی میں گجرات کی شاندار کامیابیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے، جناب جوشی نے ری ۔ انویسٹ کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے پر حکومت گجرات کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے وکست بھارت کے ویژن کو پورا کرنے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی حمایت اور شرکت کی ضرورت ہوگی۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل نے ذکر کیا کہ گجرات ملک میں قابل تجدید توانائی کے لیے ترقی کا انجن بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر کی گجرات میں ان کی وزارت اعلیٰ کے دوران زبردست کوششوں نے ہندوستان کی قابل تجدید توانائی کی راہ ہموار کی ہے۔ ان میں سے کچھ میں گجرات کو توانائی کی سرپلس ریاست بنانا، گجرات میں پہلا سولر پارک بنانا اور ہائیڈرو پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔
گجرات کے معزز گورنر جناب آچاریہ دیوورت نے کہا کہ فطرت کے بے تحاشہ استحصال کے نتیجے میں گلوبل وارمنگ جیسے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ قدیم ہندوستانی طرز زندگی کو یاد کرتے ہوئے جو فطرت کو اپناتا ہے، انہوں نے وسائل کے غلط استعمال کے بغیر پائیدار ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان کی ثقافت کی جڑیں سورج اور پانچ بنیادی عناصر جیسے آگ، ہوا، پانی، زمین اور ایتھر کا احترام کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی زندگی ہے اور قابل تجدید توانائی بشمول شمسی، ہوا اور ہائیڈرو انسانیت کا مستقبل ہیں۔
******
U.No:90
ش ح۔ش ت۔س ا
(Release ID: 2056309)
Visitor Counter : 36