عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این سی جی جی نے لاطینی امریکہ اور کیربیائی ممالک کے لیے عوامی پالیسی اور اچھی حکمرانی کے موضوع پر منعقدہ اولین جدید قائدانہ ترقیاتی پروگرام  مکمل کیا


10 ممالک کے 22 سیول سروینٹس نے اس جامع تربیتی پروگرام میں شرکت کی

بھارت کی حکمرانی سے متعلق اختراع کاری: ’’زیادہ سے زیادہ حکمرانی – کم سے کم حکومت‘‘ ڈیجیٹل انڈیا، اور پائیداری کے ماڈلس پیش کیے گئے

Posted On: 14 SEP 2024 5:01PM by PIB Delhi

قومی مرکز برائے اچھی حکمرانی (این سی جی جی) نے لاطینی امریکہ اور کیربیائی ممالک کے لیے خصوصی طور پر وضع کردہ عوامی پالیسی اور حکمرانی کے موضوع پر منعقدہ اولین جدید قائدانہ ترقیاتی پروگام مکمل کیا۔

دو ہفتوں تک جاری رہنے والے اس قائدانہ ترقی کے پروگرام  کا انعقاد 2 سے 13 ستمبر 2024 تک کیا گیا، اور اس میں 10 مختلف ممالک یعنی ارجنٹائنا، کوسٹا ریکا، ایل سیلواڈور، گویانا، ہونڈورس، جمیکا، پیراگوے، پیرو، سینٹ کٹس اینڈ نیویس، اور سورینام، سے 22 سینئر سیول سروینٹس نے شرکت کی۔

اختتامی سیشن کے دوران، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) کے محکمے کے سکریٹری اور این سی جی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب وی  سری نواس نے بھارت اور لاطینی امریکہ اور کیربیائی ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے بھارت کی حکمرانی کی حکمت عملیوں کی مطابقت پر زور دیا، جیسا کہ "زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم از کم حکومت،" ڈیجیٹل حکمرانی کے اقدامات جیسے ڈیجیٹل انڈیا، اور اچھی حکمرانی کے لیے مجموعی ترقیاتی ماڈل۔ علاوہ ازیں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ ان حکمرانی کے طریقوں کو شرکاء کے آبائی ممالک کو درپیش منفرد طرز حکمرانی کی چنوتیوں میں مؤثر طریقے سے نقل کیا جا سکتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KIPD.jpg

اختتامی سیشن میں شرکاء کی جانب سے بصیرت انگیز پرزنٹیشن بھی پیش کی گئیں، جنہیں چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر گروپ نے لیڈرشپ اور گورننس میں اخلاقیات اور احتساب، اسمارٹ سٹیز اور اربن گورننس، پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانا، اور خواتین پر مرکوز حکمرانی سمیت حکمرانی کے کلیدی موضوعات کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا ۔ ان پریزنٹیشنوں  میں نہ صرف ان کے متعلقہ ممالک کے حکمرانی سے متعلق اقدامات بلکہ ہندوستان کی پالیسیوں اور حکمرانی کے ماڈلوں سے انہیں حاصل ہوئے تجربات کو بھی دکھایا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029JZL.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CR0S.jpg

پروگرام کے پہلے مرحلے کے دوران، شرکاء نے موضوعات کے وسیع دائرہ کار پر باہم اثر پذیر سیشنوں کی ایک سیریز میں حصہ لیا۔ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں، شرکاء نے اہم اداروں کے فیلڈ وزٹ شروع کی جو حکمرانی اور پائیداری کے لیے ہندوستان کے نقطہ نظر کی مثال پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اندرا گاندھی نیشنل فاریسٹ اکیڈمی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ماحولیاتی نظم و نسق کے بارے میں سیکھا، اور سائبر سکیورٹی سیل، جہاں ڈیجیٹل سکیورٹی اور ڈیٹا کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے نقطہ نظر کا مظاہرہ کیا گیا۔ مزید دوروں میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی اور انٹرنیشنل سولر الائنس شامل تھے، جو قابل تجدید توانائی اور پائیدار ترقی میں ہندوستان کی قیادت کو ظاہر کرتے ہیں۔ تاج محل کے ورثے کے دورے نے شرکاء کو ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کو ملاحظہ کرنے کا موقع دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0047YB4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005D222.jpg

اس پروگرام کو ماہرین کی ایک ٹیم کے زیر اہتمام اور زیر نگرانی نہایت ہی سوجھ بوجھ کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ کورس کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر ہمانشی رستوگی نے ان کوششوں کی قیادت کی جس کے لیے انہیں ایسو سی ایٹ کوآرڈی نیٹر، ڈاکٹر ایم کے بھنڈاری ، اور مشیر ڈاکٹر زید فخر کی حمایت حاصل رہی۔ ٹیم میں ایک نوجوان پیشہ ور خاتون محترمہ میگھا تومر، ایک پروگرام اسسٹینٹ جناب سنجے دت پنت، اور ٹریننگ اسسٹینٹ جناب برجیش بشٹ بھی شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0069RLJ.jpg

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:10947


(Release ID: 2055000) Visitor Counter : 41


Read this release in: English , Hindi , Tamil