وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

محکمہ ماہی پروری کے سکریٹری ڈاکٹرابھیلکھ لیکھی نے پی ایم ایم ایس وائی اور ماہی گیری سے متعلق دیگر اسکیموں کی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ جائزہ اجلاس کی صدارت کی


حکومت نے جدت طرازی کو فروغ دینے، پائیدار طریقوں کو فروغ دینے اور بھارت کی بلیو اکانومی کی ترقی کی حمایت کرنے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا

Posted On: 12 SEP 2024 4:32PM by PIB Delhi

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے نفاذ کے چار کامیاب سال مکمل ہونے پر محکمہ ماہی گیری نے کل نئی دہلی میں پی ایم ایم ایس وائی کی چوتھی سالگرہ کی تقریبات کا انعقاد کیا۔ افتتاحی سیشن کو جاری رکھتے ہوئے اور اس کے بعد مختلف پروجیکٹوں کے آغاز کے بعد حکومت ہند کے محکمہ ماہی گیری نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک جامع جائزہ اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اور دیگر اسکیموں کے تحت ماہی گیری کے مختلف اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لینا، چیلنجوں اور مستقبل کی ترقی کے لیے علاقوں کی نشاندہی کرنا تھا۔

اس اجلاس کی صدارت حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری کے سکریٹری ڈاکٹرابھیلکھ لیکھی نے کی۔ ڈاکٹرابھیلکھ لیکھی نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت اہم کامیابیوں کا جائزہ پیش کیا ، جبکہ حال ہی میں شروع کی گئی پردھان منتری متسیہ کسان سمریدھی سہ یوجنا (پی ایم -ایم کے ایس ایس وائی) کے مقاصد کی وضاحت بھی کی۔ جوائنٹ سکریٹری (ان لینڈ فشریز) جناب ساگر مہرا، ریاستی محکمہ ماہی پروری اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران اور نمائندوں، محکمہ ماہی پروری، قومی ماہی پروری ترقیاتی بورڈ کے عہدیداروں اور آئی سی اے آر اداروں کے سینئر افسران نے جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔

جناب ساگر مہرا نے معززین کا خیرمقدم کیا اور پائیدار طریقوں اور اختراعی حکمت عملی کے ذریعے ماہی گیری کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔

نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) کے چیف ایگزیکٹیو نے ماہی گیری ویلیو چین کو مضبوط بنانے کے لیے جاری اقدامات کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن پیش کی جبکہ جناب ساگر مہرا کے ذریعہ فشریز اینڈ ایکواکلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) پر دی گئی ایک پریزنٹیشن میں اس شعبے میں اہم بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری اور مالی پیشرفت کو اجاگر کیا گئی۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل (فشریز سائنس) ڈاکٹر جے کے جینا نے بھی تازہ ترین سائنسی تحقیق کے نتائج اور تکنیکی پیش رفت پیش کی، جس کا مقصد ماہی گیری میں پیداواری صلاحیت اور استحکام کو بڑھانا ہے۔

پی ایم ایم ایس وائی کے تحت مالی پیش رفت کا جائزہ ایک مرکزی نقطہ تھا ، جس میں فنڈز کے استعمال اور مختلف منصوبوں پر موثر عمل درآمد پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، اجلاس میں سمندری ماہی گیری، شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو درپیش چیلنجوں اور دیگر اندرون ملک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ترقیاتی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے خطے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں مختلف ریاستوں کے بہترین طریقوں اور کامیابی کی کہانیوں کو بھی دکھایا گیا۔ اروناچل پردیش کے سکریٹری (ماہی گیری) نے زیرو ضلع کے تارن میں انٹیگریٹڈ ایکوا پارک کی ترقی کے بارے میں پیش کیا، جبکہ آندھرا پردیش کے ماہی گیری کمشنر جناب ڈولا شنکر نے "فش آندھرا" پہل کے بارے میں بصیرت کا تبادلہ کیا، جس کا مقصد گھریلو مچھلی کی کھپت کو فروغ دینا ہے۔ مزید برآں، اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) کے چیف بزنس ہیڈ نے ماہی گیروں اور آبی زراعت کے کاشتکاروں اور کاروباری افراد کے لیے ماہی گیری سپلائی چین اور مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے استعمال کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس کا اختتام تمام اسٹیک ہولڈروں کے ذریعے ماہی گیری کے شعبے کو آگے بڑھانے کی کوششوں کو جاری رکھنے کے پختہ عزم کے ساتھ ہوا، جو ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے جیسا کہ وکست بھارت 2047 اقدام کے تحت تصور کیا گیا ہے۔ حکومت نے جدت طرازی کو فروغ دینے ، پائیدار طریقوں کو فروغ دینے اور بھارت کی بلیو اکانومی کی ترقی کی حمایت کرنے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔

سال 2015 سے لے کر اب تک حکومت ہند نے مختلف اسکیموں اور پروگراموں جیسے بلیو ریوولوشن اسکیم، فشریز اینڈ ایکواکلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف)، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اور پردھان منتری متسیہ کسان سمریدھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) کے ذریعے مجموعی طور پر 38,572 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ ڈی او ایف، حکومت ہند کے ذریعہ اٹھائے گئے ان اقدامات نے ماہی گیری کے شعبے کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ماہی گیروں، خواتین، پسماندہ برادریوں اور آدیواسی برادریوں کی بہبود کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) بھارت کے ماہی گیری کے شعبے میں قابل ذکر ترقی اور پائیداری کو فروغ دینے والی ایک انقلابی قوت رہی ہے۔ مئی 2020 میں شروع کی گئی پی ایم ایم ایس وائی حکومت ہند کی ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے، جس کا مقصد مچھلی کی پیداوار میں اہم خلا کو پر کرنا، فصل کی کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا، ٹریسیبلٹی کو بہتر بنانا اور ماہی گیروں کے لیے مجموعی بہبود کو فروغ دینا ہے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 10859



(Release ID: 2054344) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Tamil