صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

 قومی صحت اتھارٹی اور آئی آئی ٹی کانپور نے صحت کی دیکھ بھال میں اے آئی کے لیے ڈیجیٹل عوامی سامان کی ترقی کے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

 
شراکت داری کا مقصد  اختراعی ڈیٹا پلیٹ فارم کے ساتھ صحت کی تحقیق میں مصنوعی ذہانت میں انقلاب  برپا کرنا ہے

آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے تحت یہ مفاہمت نامہ اے آئی ماڈلز کا موازنہ اور توثیق کے لیے ایک کھلا عوامی اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گا:صحت  کے مرکزی سیکریٹری

‘‘صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ڈیٹا کا استعمال اس شراکت داری کا  اہم مقصد ہے’’

Posted On: 11 SEP 2024 4:05PM by PIB Delhi

قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) اور آئی آئی ٹی کانپور نے آج یہاں صحت  کےمرکزی سکریٹری جناب اپوروا چندرا کی موجودگی میں ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی ایڈیشنل سکریٹری اور قومی صحت اتھارٹی ،این ایچ اے   کی سی ای او محترمہ ایل ایس چانگسن اور آئی آئی  ٹی کانپور کے ڈائریکٹر پروفیسر منیندر اگروال نے اس مفاہمت نامہ پر دستخط کیے۔

اس مفاہمت نامے کے تحت آئی آئی ٹی کانپور کے ذریعہ مختلف قسم کی مشین لرننگ ماڈل پائپ لائنز، ایک فیڈریٹڈ لرننگ پلیٹ فارم، کوالٹی کو محفوظ رکھنے والا ڈیٹابیس، اے آئی ماڈلز کا موازنہ کرنے اور ان کی تصدیق کے لیے ایک کھلا اہم پلیٹ فارم اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت تحقیق کے لیے ایک کنسنٹ منیجمنٹ نظام تیار کیا جائے گا۔ اس پلیٹ فارم کو بعد میں  قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے)کے ذریعے چلایا جائے گا، اس طرح صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ  اٹھایا  جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب اپوروا چندرا نے"آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے تحت اس انتہائی اہم مفاہمت نامے پر دستخط کرنے پرقومی صحت اتھارٹی اور آئی آئی ٹی کانپور  کی ستائش کی، اس سے اے آئی ماڈلز کا موازنہ اور تصدیق کرنے کے لیے ایک کھلا عوامی اہم پلیٹ فارم دستیاب ہوگا۔"

1.PNG

اس مفاہمت نامے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب چندرا نے کہا کہ "صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ڈیٹا کا استعمال اس شراکت داری کا  اہم مقصد ہے۔ یہ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل  مشن (اے بی ڈی ایم)کے تحت دستیاب اعداد و شمار کا اے آئی ماڈلز کے لیے ایک عوامی  میعارات  قائم  کرنے کے لیےاستعمال کرے گا تاکہ بیماریوں کی مقدار اور تشخیص میں دیگراے آئی ماڈلز کے لیےمعیار قائم کیا جا سکے۔"  انہوں نے مزید کہا کہ "صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اے آئی ماڈلز سے متعلق سب سے بڑا مسئلہ بیماری کی تشخیص کے ڈیٹا کی دستیابی اور افادیت ہے جسے اس تعاون سے حل کیا جائے گا۔ طبی نقطہ نظر سے  درست ڈیٹا کی دستیابی بہتر نتائج اور بہتر تشخیص کا باعث بنے گی۔"

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ چانگسن نے کہا کہ"یہ شراکت داری ہمارے ملک کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے  اے آئی کی طاقت کو بروئے کار لانے میں ایک اہم  پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے،" اور  "یہ شراکت داری محققین کو اعلیٰ معیار کے ڈیٹا تک رسائی اور تعاون کے لیے  ڈیٹا پرائیویسی کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے  صحت کے ماحولیاتی نظام کے دیگرفریقین کے ساتھ ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے میں مدد کرے گی۔یہ اے آئی سے چلنے والے صحت کے حل کی ترقی کو بھی تیز کرے گی جو صحت کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔"  انہوں نے مزید کہا کہ "یہ مفاہمت نامہ ڈیجیٹل عوامی صحت سامان  کے لیے ایک بینچ مارک ہوگا جو ڈیجیٹل طور پر عوامی صحت  کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے اے آئی اور آنے والی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھائے گا۔"

2.PNG

آئی ٹی کانپور کے ڈائریکٹر پروفیسر منیندرا اگروال نے کہا کہ"قومی صحت اتھارٹی کے ساتھ یہ شراکت داری ہندوستان میں معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو جمہوری بنانے میں تعاون کرے گی۔"   پروفیسر اگروال نے مزید کہا کہ قومی صحت اتھارٹی کے ساتھ شراکت داری  سےآئی آئی ٹی کانپور کا مقصد تبدیلی کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانا ہے جس سے محققین، صحت کی دیکھ بھال دستیاب کرانے والوں اور پالیسی سازوں کو ہندوستان میں صحت کے نتائج کو بہتر بنانے میں اے آئی کی مکمل صلاحیت کو  آشکارہ کرنے کے اختیارات حاصل ہوں گے۔"

 اس  پلیٹ فارم  میں متعدد فوائدشامل ہیں، جس میں:

  • قابل اعتماد ماڈلز: صحت کی دیکھ بھال  کے ایپلی کیشنز کے لیے اے آئی ماڈلز کے فراہم کنندگان کومکمل توثیق کرنے، اور عوامی طور پر قابل تصدیق کارکردگی کےمعیارات قائم کرنے کے ذریعے،یہ پلیٹ فارم ان ایپلی کیشنز کے لیے صارفین کی مارکیٹ میں اعتماد کو فروغ دے گا۔
  • بہتر ڈیٹا تک رسائی: یہ پلیٹ فارم ہمارے ملک میں صحت کے اعداد و شمار کی تقسیم کو دور کرے گا، جس سے محققین کے لیے ڈیٹا کی وفاداری کو چھوڑے بغیر ڈیٹا تک رسائی اور  اس کاتجزیہ کرنا آسان ہو جائے گا۔
  • شماریاتی معیار کا تحفظ: منفرد طور پر صحت کی دیکھ بھال کےڈیٹا کا حصول مہنگا ہے اور اس پلیٹ فارم کے ذریعے کھلے پن اور اختراع پر سمجھوتہ کیے بغیراسےشماریاتی ڈریجنگ سے محفوظ رکھا جا سکے گا۔
  • 3.PNG

محترمہ پونیا سلیلا سریواستو، او ایس ڈی، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، جناب کرن گوپال واسکا، مشن ڈائریکٹر (آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن )،قومی صحت اتھارٹ اور وزارت کے سینئر افسران اور  آئی آئی ٹی کانپور کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر:

ڈیجیٹل صحت ہندوستان کے حفظان صحت کے سیکٹر کو چلانے کے لیے ایک اہم عنصر شمار کیا جارہاہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 27 ستمبر 2021 کو شروع کیا گیا آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کا مقصد سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان فعّال تعاون کے ذریعے صحت کا ایک مضبوط ڈیجیٹل ماحولیاتی  نظام قائم کرنا ہے۔ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کامقصد صحت کی دیکھ بھال کرنے والے مختلف اداروں،اسپتالوں، کلینکوں، لیبز، فارمیسیوں، ہیلتھ انشورنس کمپنیوں اور  دیگرکو  ایک ساتھ مربوط کرنا ہے تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال اور رسائی کو بہتر بنایا جا سکے اور  طبی اخراجات  ان کی استطاعت  کے مطابق ہو۔ اے آئی کے اندر ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام میں انقلاب لانے کی صلاحیت ہے اورآیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کی جانب سے صحت کی ڈیجیٹلائزڈ ماحولیاتی نظام کی پیشکش کے ساتھ مل کریہ بیماری کی تشخیص، علاج کی منصوبہ بندی اور مریض کے نتائج میں اہم پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے۔

******

ش ح۔م ب۔ش

U-NO.10779



(Release ID: 2053921) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi , Tamil