پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے آج پٹنہ، بہار میں ”سماجی طور پر انصاف پسند اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتیں“ کے موضوع پر نیشنل ورکشاپ کا افتتاح کیا


پنچایتیں وکست بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں: جناب راجیو رنجن سنگھ

پنچایت کے تمام نمائندے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کو ایک عوامی تحریک کے طور پر آگے بڑھائیں: مرکزی وزیر جناب سنگھ

تین روزہ قومی موضوعاتی ورکشاپ میں ملک بھر کے پنچایتی راج اداروں کے 900 سے زیادہ نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔

Posted On: 10 SEP 2024 7:07PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج گیان بھون، سمراٹ اشوک کنونشن سنٹر، پٹنہ، بہار میں سماجی طور پر انصاف پسند اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتوں کے موضوع پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ نیشنل ورکشاپ کا اہتمام پنچایتی راج کی وزارت نے 10 ستمبر سے 12 ستمبر 2024 تک حکومت بہار کے پنچایتی راج محکمہ کے تعاون سے کیا ہے۔ نیشنل ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں مرکزی وزیر مملکت برائے پنچایتی راج پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، بہار کے نائب وزرائے اعلیٰ جناب سمراٹ چودھری اور جناب وجے کمار سنہا، بہار کے پنچایتی راج کے وزیر جناب کیدار پرساد گپتا، دیہی ترقی کے وزیر شراون کمار، سماجی بہبود کے وزیر جناب مدن ساہنی، آبی وسائل کے وزیر جناب وجے کمار چودھری، بہار کے چیف سکریٹری جناب امرت لال مینا، پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج، ایڈیشنل چیف سکریٹری، پنچایتی راج محکمہ، بہار ، جناب مہیر کمار سنگھ اور جوائنٹ سکریٹری، پنچایتی راج کی وزارت جناب وکاس آنند سمیت کئی معززین نے شرکت کی۔

 

 

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جناب راجیو رنجن سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں پنچایتوں کو وسائل فراہم کر کے، صلاحیت سازی اور تربیتی اقدامات کو نافذ کر کے، اور مختلف ڈیجیٹل مداخلتوں کو متعارف کرنے کے ذریعے با اختیار بنا رہی ہیں۔ انہوں نے پنچایتوں پر زور دیا کہ وہ ان وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں، سماجی طور پر انصاف پسند اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتوں کے وژن کو پورا کرنے کے لیے سرکاری اسکیموں کو خدمت کے جذبے سے ہم آہنگ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2047 تک وکست بھارت کا ویژن مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے میں پنچایتیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ پنچایتی راج نظام جمہوریت کی بنیاد ہے، اور اگر بنیاد مضبوط ہو گی تو جمہوریت کا پورا ڈھانچہ کھڑا ہو جائے گا۔

 

 

جناب راجیو رنجن سنگھ نے منتخب پنچایتی نمائندوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے گاؤں کی جامع ترقی کے لیے کام کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے نہ صرف دیہی ترقی میں مدد ملے گی بلکہ ان کی قائدانہ صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے تمام پنچایت نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کو ایک عوامی تحریک کے طور پر آگے بڑھائیں، جس میں ماحولیات کے تحفظ کو جذباتی اپیل سے جوڑنے کے وزیر اعظم کے وژن کو اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”پنچایت کی سطح پر اس اہم اقدام کی کامیابی کو یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔“

 

 

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار کی قیادت اور رہنمائی میں بہار کی ترقیوں، کامیابیوں اور ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دیہی ترقی، پنچایتی راج، ماحولیاتی تحفظ اور خواتین کو با اختیار بنانے کے شعبوں میں شاندار کام کیا گیا ہے۔

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے پنچایتی راج میں منتخب خواتین نمائندوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پنچایتی راج نظام میں اپنی فعال شرکت اور ذمہ داری کو یقینی بنائیں اور ’سرپنچ پتی‘ یا ’مکھیا پتی‘ (شوہر اپنی منتخب بیویوں کی طرف سے کام کرتے ہیں) کے رواج کو ختم کرنے کے لیے اپنی قیادت پر زور دیں۔

پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان 2030 تک اپنے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کو دیہی علاقوں میں نچلی سطح پر اجتماعی اور مربوط کوششوں کے ذریعے ہی حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان مقاصد کے حصول کے لیے 'کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں' کے جذبے کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔

 

 

پروفیسر بگھیل نے پنچایت کے نمائندوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنے گاؤں میں اسکولوں کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔ زمینی پانی کی گرتی ہوئی سطح اور موسمیاتی تبدیلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے گرام پنچایتوں کو ان علاقوں میں فعال اقدامات کرنے کی ترغیب دی۔

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ جناب سمراٹ چودھری نے ذکر کیا کہ ریاست بہار ’سمارٹ ولیجز‘ کے تصور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرام پنچایت سطح پر پنچایت سرکار بھون بنائے گئے ہیں جن میں ڈیجیٹل لائبریری اور بینک جیسی سہولیات بھی شامل ہیں اور ریاستی حکومت کا تمام گرام پنچایتوں میں پنچایت سرکار بھون تعمیر کرنے کا ہدف ہے۔ دیہی علاقوں میں شہری خدمات کی فراہمی کے طریقہ کار کو ہموار کرنے کے لیے پنچایتی راج کے کارندوں کے لیے گرام پنچایت سطح پر جدید ترین فزیکل انفراسٹرکچر فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی احتیاط برتی گئی ہے۔

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ جناب وجے کمار سنہا نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بہار کا پنچایتی راج ایکٹ سب سے زیادہ منطقی اور عملی ہے، جس میں ہر سطح پر پنچایتی راج اداروں کے کردار اور ذمہ داریوں کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔

 

 

بہار کے چیف سکریٹری جناب امرت لال مینا نے شرکا کو ریاست کے پنچایتی راج نظام کی منفرد خصوصیات سے آگاہ کیا۔

ورکشاپ سے بہار کے پنچایتی راج کے وزیر جناب کیدار پرساد گپتا، دیہی ترقی کے وزیر شراون کمار، سماجی بہبود کے وزیر جناب مدن ساہنی، اور آبی وسائل کے وزیر جناب وجے کمار چودھری نے بھی خطاب کیا۔

نیشنل ورکشاپ میں ملک بھر سے 900 سے زیادہ شرکا نے شرکت کی، جن میں پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندے اور کارکنان، مرکزی وزارتوں، محکموں، ریاستی حکومتوں، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر، پنچایتی راج ٹریننگ انسٹی ٹیوشن، این جی او اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے سینئر افسران شامل ہیں۔

****

ش ح۔ ف ش ع- م ر

U: 10754


(Release ID: 2053575) Visitor Counter : 51


Read this release in: Tamil , English , Hindi