کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آئی سی اے کی جانب سے ذمہ دار کاروباری طرز عمل پر قومی کانفرنس نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی

Posted On: 07 SEP 2024 8:27PM by PIB Delhi

کمپنی امور کی وزارت کے ماتحت ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرس (آئی آئی سی اے) کے ذریعہ منعقدہ ذمہ دار کاروباری طرز عمل پر قومی کانفرنس  گذشتہ روز نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی۔

اس کانفرنس کا اہتمام ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت، مشن لائف ، اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتی اکائیوں کی وزارت کے ساتھ مل کر کیا گیا تھا جس کا موضوع تھا ’وِکست  بھارت کے لیے ای ایس جی کو بڑھانا‘۔ اس تقریب میں صنعتی قائدین، پالیسی سازوں، اور ماہرین کی شرکت دیکھی گئی تاکہ ایک ترقی یافتہ اور ہمہ گیر بھارت کی جانب ہندوستان کے سفر کی تشکیل میں ماحولیاتی-سماجی-حکمرانی (ای ایس جی) ذمہ داری کے اہم کردار پر غور کیا جا سکے۔

اپنے اختتامی خطاب میں، ڈاکٹر اجے بھوشن پرساد پانڈے، ڈائرکٹر جنرل اور سی ای او، آئی آئی سی اے نے 2047 تک ملک کے وکست بھارت کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے ایک کلیدی محرک کے طور پر ہندوستانی کاروبار کے اندر ای ایس جی ارتباط کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس پر روشنی ڈالی کہ ESG اصولوں کو اپنانا  نہ صرف ایک ضابطے یا تعمیل کی ضرورت ہے، بلکہ ایک اسٹریٹجک ضرورت بھی  ہے جو اقتصادی ترقی، سماجی مساوات، اور ماحولیاتی ذمہ داری کے ملک کے وسیع تر اہداف سے ہم آہنگ ہے۔

ڈاکٹر پانڈے نے کہا، "21ویں صدی میں ای ایس جی ذمہ دار کاروباری طرز عمل کا سنگ بنیاد ہے، پائیدار کاروباری طریقوں کی طرف منتقلی موسمیاتی تبدیلی، وسائل کی کارکردگی، اور سماجی شمولیت کی چنوتیوں سے نمٹنے میں اہم ثابت ہوگی۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RLU8.jpg

دو روزہ کانفرنس میں ای ایس جی کے مختلف پہلوؤں جیسے پائیدار مالیات، ای ایس جی کی یقین دہانی، درجہ بندی، اور ذمہ دار کاروباری طریقوں کی پہچان پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گہرائی سے بات چیت، اعلی سطحی پینل سیشنوں، اور نیٹ ورکنگ کے مواقع شامل تھے۔ اس نے بہترین طریقوں کو بانٹنے، چیلنجوں کی نشاندہی کرنے اور ای ایس جی کو ہندوستان کے کاروباری ماحولیاتی نظام میں ضم کرنے کے لیے آگے کے راستے کا خاکہ پیش کرنے کے لیے ایک قابل قدر پلیٹ فارم فراہم کیا۔

کانفرنس کا آغاز 'پائیدار مالیے  سے متعلق لیڈرشپ ڈائیلاگ' سے ہوا، جہاں پروفیسر گورو ولبھ، فائنانس کے پروفیسر نے اے ایس پی- آگاہی اور تفہیم (اے)، ہنرمندی ترقیات(سی)، اور باخبر فیصلہ سازی کو فروغ دینے (پی)کے نام سے ایک نیا فریم ورک متعارف کرایا۔ انہوں نے پائیدار منصوبوں کے لیے لازمی سرمایہ مختص کرنے کی وکالت کی اور مالی رویے میں ثقافتی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر ولبھ نے ای ایس جی کے اہداف اور کے پی آئیز کو پورا کرنے کے لیے پائیداری کی مالیاتی پیمائش کے رہنما خطوط پر بھی زور دیا۔

دن کے دوران ’’ای ایس جی رپورٹنگ: چنوتیاں اور مواقع‘‘ کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن کا سلسلہ جاری رہا، جس میں سرکاری اور صنعتی قائدین کی شرکت رہی۔ سیبی کے جناب ومل بھٹر نے شفافیت اور سرمایہ کار کے اعتماد میں اضافے کے لیے مضبوط رپورٹنگ ڈھانچے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ بعد ازاں،  ’’ای ایس جی کی یقین دہانی: عالمی اور بھارتی بصیرت‘‘ کے موضوع پر ایک سیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں ای ایس جی رپورٹنگ میں اعتمادی سازی میں یقین دہانی کے کردار کے امکانات تلاشے گئے، اس کے دوران اے سی سی اے کے جناب انٹونس ڈیولاس  نے معیاری رپورٹنگ میکنزم پر ایک بین الاقوامی  نقطہ نظر پیش کیا۔ کانفرنس کا اختتام ’’ای ایس جی ریٹنگز اور اعتراف: بھارتی نقطہ نظر‘‘ کے موضوع پر منعقدہ پینل کے ساتھ ہوا جس میں سیبی ، کریسل، ای ایس جی ریٹنگز اینڈ اینالیٹکس لمیٹڈ، اکرا، ایل آئی اے ایس، اور انفوسس لمیٹڈ کے جانب سے فراہم کردہ معلومات نے کمپنی کی پائیداری کا اندازہ لگانے میں ای ایس جی ریٹنگز کی افزوں اہمیت کو اجاگر کیا۔

آئی آئی سی اے میں اسکول آف بزنس انوائرمنٹ کی سربراہ پروفیسر گریما ددھیچ نے ووٹ آف تھینکس پیش کیا، جس میں انہوں نے کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت محترم جناب ہرش ملہوترا اور محترم جسٹس دیپک مشرا، یونیسیف کے سرکردہ شراکت داران، پارٹنرس اِن چینج، اے سی سی اے، اور سیشن پارٹنر ایچ سی ایل فاؤنڈیشن، یو این جی سی، آئی سی سی ایس پی ایل، اور بی ووکلا کا ان کی حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس نے ہندوستانی کاروباری حکمت عملیوں میں ای ایس جی کے انضمام کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:10682


(Release ID: 2053004) Visitor Counter : 35


Read this release in: English , Hindi