وزارتِ تعلیم
صدر جمہوریہ ہند نے اساتذہ کو قومی ایوارڈس تفویض کیے
اساتذہ کسی بھی تعلیمی نظام کی کامیابی میں ازحد اہم کردار ادا کرتے ہیں: صدر مرمو
Posted On:
05 SEP 2024 7:40PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (5 ستمبر 2024 کو)یوم اساتذہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران ملک بھر کے اساتذہ کو قومی ایوارڈس تفویض کیے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اساتذہ کو ایسے شہری تیار کرنا ہوں گے جو نہ صرف پڑھے لکھے ہوں بلکہ حساس، ایماندار اور باصلاحیت بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں آگے بڑھنا کامیابی ہے لیکن زندگی کے معنی دوسروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے میں مضمر ہیں۔ ہمیں ہمدرد ہونا چاہیے۔ ہمارا طرز عمل اخلاقی ہونا چاہیے۔ ایک کامیاب زندگی بامقصد زندگی میں مضمر ہے۔ طلباء کو ان اقدار کی تعلیم دینا اساتذہ کا فرض ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اساتذہ کسی بھی نظام تعلیم کی کامیابی میں سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پڑھانا محض ایک کام نہیں ہے۔ یہ انسانی ترقی کا ایک مقدس مشن ہے۔ اگر کوئی بچہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتا تو اس کی ذمہ داری تعلیمی نظام اور اساتذہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اکثر اساتذہ صرف ان طلباء پر خصوصی توجہ دیتے ہیں جو امتحانات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ تاہم بہترین تعلیمی کارکردگی فضیلت کی صرف ایک جہت ہے۔ ایک بچہ بہت اچھا کھلاڑی ہو سکتا ہے۔ کسی بچے میں قائدانہ صلاحیتیں ہو سکتی ہیں۔ دیگر بچہ سماجی بہبود کی سرگرمیوں میں جوش و خروش سے حصہ لیتا ہے۔ استاد کو ہر بچے کی فطری صلاحیتوں کی نشاندہی کرکے اسے سامنے لانا ہوتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں خواتین کی حیثیت اس کی ترقی کا ایک اہم معیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اساتذہ اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو اس طرح تعلیم دیں کہ وہ ہمیشہ خواتین کے وقار کے مطابق برتاؤ کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی عزت صرف لفظوں میں نہیں بلکہ عمل میں بھی ہونی چاہیے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے مطابق اگر کوئی استاد خود مسلسل علم حاصل نہیں کرتا ہے تو وہ صحیح معنوں میں تعلیم نہیں دے سکتا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تمام اساتذہ علم کے حصول کا عمل جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی تعلیم مزید اہمیت حاصل کرے گی اور دلچسپ رہے گی۔
صدر جمہوریہ نے اساتذہ سے کہا کہ ان کے طلباء کی نسل ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنائے گی۔ انہوں نے اساتذہ اور طلباء کو عالمی ذہنیت اور عالمی معیار کی مہارت رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عظیم اساتذہ عظیم قوم کی تعمیر کرتے ہیں۔ ترقی یافتہ ذہنیت کے حامل اساتذہ ہی ایسے شہری پیدا کر سکتے ہیں جو ایک ترقی یافتہ قوم کی تعمیر کریں گے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ طلباء کی حوصلہ افزائی کرکے ہمارے اساتذہ ہندوستان کو دنیا کا علمی مرکز بنائیں گے۔
ہر سال، ہندوستان ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی یوم پیدائش یعنی 5 ستمبر کو قومی یوم اساتذہ کے طور پر مناتا ہے۔ قومی اساتذہ ایوارڈ کا مقصد ملک میں اساتذہ کی منفرد خدمات کو یاد کرنا اور ان اساتذہ کو اعزاز سے نوازنا ہے جنہوں نے اپنے عزم اور لگن سے نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر کیا بلکہ اپنے طلباء کی زندگیوں کو بھی سنوارا۔ ہر ایک ایوارڈ میرٹ کی سند، 50000 روپئے کے بقدر نقدی اور ایک نقرئی تمغے پر مشتمل ہوتا ہے۔
محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی ، وزارت تعلیم نے اس سال کے قومی اساتذہ ایوارڈس کے لیے 50 اساتذہ کو منتخب کیا ہے۔ انہیں محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی کے ذریعہ ایک سخت، شفاف اور تین آن لائن مراحل یعنی ضلعی، ریاستی اور قومی سطح کے ضابطے کے توسط سے منتخب کیا گیا ہے۔ان 50 منتخبہ اساتذہ کا تعلق 28 ریاستوں ، 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں، اور 6 تنظیموں سے ہے۔ منتخبہ 50 اساتذہ میں سے 34 مرد اور 16 خواتین ہیں، 2 افراد مختلف طور پر اہل ہیں اور ایک استاد سی ڈبلیو ایس این کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ علاوہ ازیں، محکمہ اعلیٰ تعلیم سے 16 اساتذہ اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت کے 16 اساتذہ کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ حوصلہ افزاء، توانائی سے معمور اور قابل فیکلٹی طلباء، ادارے اور پیشے کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ یہ تعلیمی ماحولیاتی نظام میں بہترین ثقافت کو فروغ دینے کے لیے انعامات اور پہچان جیسی ترغیبات کا بھی تصور پیش کرتی ہے۔ اس طرح، سال 2023 میں، این اے ٹی کے تحت ایچ ای آئی اور پولی ٹیکنیکس کے لیے ایوارڈس کی دو قسمیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جو اب تک صرف اسکول کے اساتذہ تک محدود تھا۔ 16 منتخب اساتذہ کا تعلق پولی ٹیکنک، ریاستی یونیورسٹیوں اور مرکزی اعلیٰ تعلیمی اداروں سے ہے۔
محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی کی جانب سے جاری کردہ ایوارڈ یافتگان کی فہرست
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:10605
(Release ID: 2052380)
Visitor Counter : 59