ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فرانس میں ہونے والی  عالمی ہنرمندی  کی تقریب 2024  میں ملک کے 60 امیدواروں کو روانہ کرنے کے موقع پر انٹرپرینیور شپ اور ہنرمندی کے فروغ کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج ) جناب  جینت چودھری کا کہنا ہے کہ آپ پہلے ہی جیت چکے ہیں، آپ کی صلاحیت عالمی صنعتوں کو متوجہ کرے گی


عالمی ہنرمندی تقریب  سال میں دو بار ہونے والا ایک مقابلہ ہے جس میں 70 ملکوں کے بہترین باصلاحیت ہنرمند افراد حصہ لیتے ہیں

ٹیم انڈیا کے 60 شرکاء بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینے والے 70  سے زیادہ ممالک کے ساتھ 52 ہنرمندیوں میں مقابلہ کریں گے

اس عالمی تقریب میں ہندوستان  کی شرکت  ملک کو ہنرمند صلاحیت کے لئے  ایک  عالمی مرکز بنانے کی حکومت کی توجہ سے کے ساتھ ہم آہنگ  ہے

Posted On: 03 SEP 2024 7:46PM by PIB Delhi

ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای ) نے اپنے اب تک کے سب سے بڑے دستوں میں سے ایک - ورلڈ  اسکلز انڈیا ٹیم  ، جس میں 60 شرکاء شامل ہیں ،کے لیے روانگی کی تقریب کا اہتمام کیا۔ یہ ہنر مند افراد فرانس کے شہر لیون میں 70 سے زائد ممالک کے بہترین افراد کے خلاف 61 زمروں میں مقابلہ کریں گے۔ یورو ایکسپو لیون میں 10 سے 15 ستمبر 2024 تک ہونے والے بین الاقوامی مقابلے میں 1,400 سے زیادہ حریف اور 1,300 ماہرین حصہ لیں گے۔ اس عظیم الشان تقریب میں 2.5 لاکھ سے زائد شرکاء کی شرکت کی توقع ہے۔

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور حکومت ہند کی وزارت تعلیم  کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے روانگی  کی تقریب کے دو سالہ عالمی ہنر مندی کے مقابلے میں ملک کی نمائندگی کے لیے تیار نوجوان ہندوستانی دستے کو کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “سال 2022 میں پچھلے ایڈیشن میں، ہم 11 ویں نمبر پر تھے۔ ہماری ٹیم بہت باصلاحیت ہے اور ہم ابھی تک اپنا سب سے بڑا دستہ بھیج رہے ہیں۔ تو مجھے امید ہے کہ اس بار ہم ٹاپ 10 پوزیشن پر ہوں گے۔ ملک کی نظر میں، آپ پہلے ہی ایک فاتح ہیں اور مختلف عالمی صنعتیں آپ کی صلاحیت  کی تلاش میں ہوں گی۔ ہندوستان کی نمائندگی کرنا کوئی چھوٹا کارنامہ نہیں ہے اور آپ نے ناقابل یقین چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔ یہ ہمارے شرکاء کے لیے ایک خاص موقع ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے شرکاء اسکل انڈیا مشن کے ساتھ سفیروں کے طور پر جڑے رہیں گے اور ہمارے کام، اسکیموں اور اقدامات کو نچلی سطح تک پھیلاتے رہیں گے۔

عام طور پر بین الاقوامی مہارت کے مقابلوں کے اولمپک کھیل مانے جانے والے انعقاد میں ہندوستان سے  52 ہنرمندیی کےزمروں میں مقابلہ کے لیے ہندوستان 60 مقابلہ کرنے والوں کو بھیج رہا ہے۔ اس مقابلے میں 70 سے زائد ممالک اپنے شرکاء کو بھیج رہے ہیں۔ 52 سے زیادہ عالمی ہنر کے ماہرین، 100 سے زیادہ صنعتوں اور تعلیمی شراکت داروں کے تربیتی تعاون کے ساتھ، ہندوستانی دستے کی تربیت اور تیاری میں شامل ہیں، جو لیون میں ہونے والے عالمی ہنر کے مقابلے میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والے سب سے بڑے گروپوں میں سے ایک ہے۔

ٹویوٹا کرلوسکر، ماروتی، لنکن الیکٹرک اور بہت سی دیگر جیسی سرکردہ کمپنیوں کے تعاون سے یہ سخت تربیتی پروگرامز ہندوستانی دستے کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس  سال صنعت  4.0 میں فیسٹو انڈیا سے  لے کر   فیشن ٹیکنالوجی اور برکلیئنگ اور کنکرٹ کنسٹرکشن میں  ایل اینڈ ٹی  میں  این آئی ایف ٹی دہلی تک پورے ملک سے  مختلف صنعتی لیڈران اور اداروں کی مہارت سے ٹریننگ کو مزید تقویت ملی ہے۔اس طرح کے تعاون سے تربیت کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جاتا ہے اور اس اہم کردار کو اجاگر کیا جاتا ہے جو صنعتیں ہماری ہنر مند افرادی قوت کے مستقبل کی تشکیل میں ادا کرتی ہیں۔ اس سال کی ٹیم ایک پیش رفت کے لمحے کی بھی نمائندگی کرتی ہے، خواتین روایتی طور پر مردوں کے زیر تسلط شعبوں جیسے ویلڈنگ، پلمبنگ اور ہیٹنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ یہ ٹیم ہندوستان کے ناقابل یقین تنوع کی عکاسی کرتی ہے، جس میں ہمارے دور درازعلاقوں سمیت ہر خطے کے شرکاء شامل ہیں- میزورم سے جموں و کشمیر، شمال سے جنوب، مشرق سے مغرب، اور یہاں تک کہ انڈمان اور نکوبار کے جزیرے کے علاقے بھی۔

روانگی کی تقریب کے دوران، جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، ایم ایس ڈی ای نے کہا، "یہ ہنر مند برادری کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ ہمیں اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جہاں ڈگریوں کو زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے اور وکست بھارت 2047 کے مستقبل کی تعمیر کے لیے کریڈٹ پر مبنی ہنرمندی کی تعلیم کو واپس لانے کی ضرورت ہے۔ شمال سے جنوب، مشرق سے مغرب، یہ 60 نوجوان چیمپیئن جذبے، تنوع اور   ہندوستان کی بہترین صلاحیت کی عکاسی کرتے ہیں ۔ چونکہ وہ 70 ممالک کے 1400 حریفوں سے مقابلہ کر رہے ہیں، یہ ہنر مند کمیونٹی کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ ہماری نوجوان خواتین کی روایتی طور پر مردوں کے زیر غلبہ شعبوں میں شرکت اور ان کی زبردست تیاری، جس کی حمایت  صنعت کے لیڈران نے کی ہے ، ملک کے  رکاوٹوں کو توڑنے اور نئے معیارات قائم کرنے کے  عزم کی عکاسی کرتی ہے۔"

روانگی  کی تقریب کوشل بھون، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کے دوران، جناب جینت چودھری نے سرکاری رسمی لباس کی نقاب کشائی کی جسے شرکاء پہنیں گے۔ یہ لباس فیشن ڈیزائنر منیش ترپاٹھی نے ڈیزائن اور سلائی کیا ہے، جو ایودھیا میں رام للا کی مورتی کی پوشک تیار کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ ہندوستانی دستے کے لیے جو لباس ورلڈ اسکلز 2024 میں سرکاری تقریبات کے دوران پہنا جائے گا وہ ہندوستان کے جوہر کی نمائندگی کرتا ہے۔ بنارس ریشم، آسام سے ایری سلک اور مدھیہ پردیش سے سوتی ریشم سے تیار کردہ، لباس میں مزید پیچیدہ متھیلا آرٹ کے ساتھ زور دیا گیا ہے۔ ہر ٹکڑا ایک منفرد قسم کا شاہکار ہے، دستکاری اور ہاتھ سے بُنا، جو عالمی سطح پر ملک کے بُنکروں اور کاریگروں کی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔

ورلڈ اسکلز کی روانگی کی تقریب میں وجیندر سنگھ - ہندوستان کے پہلے اولمپک باکسنگ میڈلسٹ، امن سہراوت - جو ہندوستانی کشتی کے ابھرتے ہوئے ستارے ہیں اور متعدد بین الاقوامی اعزازات جیت چکے ہیں، اور شرمن جوشی -  جوتھیٹر میں شاندار کیریئر کے ساتھ ایک ورسٹائل اداکار ہیں اور جنہوں نے نوجوان حریفوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنے سفر اور تجربات کا اشتراک کیا تاکہ وہ اپنے جذبے کی پیروی کریں اور اپنا راستہ بنائیں ۔ ان کے حوصلہ افزائی کے الفاظ اور  اشتراک کردہ نے ٹیم انڈیا پر دیرپا اثر چھوڑا جب وہ اپنے عظیم فائنیل کی تیاری کر رہے تھے۔

ورلڈ اسکلز مقابلہ مختلف شعبوں بشمول تعمیرات، مینوفیکچرنگ، انفارمیشن ٹکنالوجی اور تخلیقی فنون میں مہارتوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ حریف، عام طور پر 23 سال سے کم عمر، سخت  ٹیسٹنگ میں  مصروف ہوتے ہیں، ایسے کاموں کو مکمل کرتے ہیں جو عصری صنعت کے معیارات کی عکاسی کرتے ہیں۔ پہلی بار، بین الاقوامی ٹرینرز کو ملک میں مدعو کیا گیا اور مقابلہ کنندگان کو بھی بین الاقوامی نمائش اور سخت تربیت کے لیے سوئزرلینڈ کے ساتھ جنوبی کوریا، جاپان، آسٹریا، تھائی لینڈ اور دبئی جیسے ممالک میں بھیجا گیا۔

ہندوستانی دستہ یکم ستمبر کو دہلی پہنچا اور تربیت کا آخری مرحلہ شروع کیا جس میں یوگا سیشن، ذہنی طاقت کو بہتر بنانے کے لیے نفسیاتی ٹیسٹ، غذائیت سے متعلق مشورے اور دیگر مختلف رہنمائی شامل تھی۔

مقابلے کے قومی ایڈیشن نے 900 سے زیادہ شرکاء کا مشاہدہ کیا ۔ ضلع، ریاستی اور قومی سطح پر منعقدہ انڈیا سکلز نیشنل کمپیٹیشن کا اختتام کرتے ہوئے، اس پلیٹ فارم نے روایتی دستکاری سے لے کر جدید ٹیکنالوجی تک کی مہارتوں کی نمائش کی۔ 2022 کے ایڈیشن میں، ہندوستان نے 56 سے زیادہ حریفوں کے ساتھ ایونٹ میں سب سے زیادہ شرکت کی، جن میں سے 11 خواتین تھیں اور 12 شرکاء نے آئی ٹی آئی  سے  کوالیفائی کیا۔

اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے ایونٹ کو 11ویں درجے پر ختم کیا۔ ملک کو دو چاندی کے تمغوں اور تین کانسی کے تمغوں کے ساتھ 13 تمغے آف ایکسی لینس ملے۔ ملک نے 2007 میں حصہ لینا شروع کیا تھا اور اس نے مقابلے میں مسلسل ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ 2017 میں، ہندوستان نے 19 تمغے جیتے اور 2019 میں اس کامیابی کو آگے بڑھاتے ہوئے 14 ویں پوزیشن پر آگیا۔

علاقائی مقابلوں میں 2.5 لاکھ سے زیادہ رجسٹریشن دیکھنے میں آئے جن کی پہلے راؤنڈ میں ایس آئی ڈی ایچ کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر پری اسکریننگ کی گئی تھی۔ 200 سے زیادہ ورکشاپس فزیکل اور آن لائن دونوں طریقوں سے منعقد کی گئیں تاکہ شرکت میں اضافہ ہو سکے۔

 انڈیا اسکلز نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کی طرف سے ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کی رہنمائی میں ایک پہل ہے۔ یہ مہارت کے مقابلوں کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جس کا مقصد مختلف پیشہ ورانہ شعبوں میں باصلاحیت نوجوانوں کی شناخت اور ان کی نشوونماکرنا ہے۔

************

ش ح۔ ا ک    ۔ م  ص

 (U: 10531   )



(Release ID: 2051871) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Tamil