تعاون کی وزارت
امداد باہمی کی وزارت کی آج نئی دہلی میں‘ تعاون پر مبنی شعبے کی ترقی -خود کفالت کے لیے پی اے سی ایس کو بااختیار بنانا’ کے موضوع پر متعلقہ شراکت داروں کی مشاورت کا انعقاد
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘سہکار سے سمردھی’ کے وژن کے مطابق، وزارت، جنوری 2025 تک ملک میں تمام پی اے سی ایس کے ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو مکمل کر لے گی
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی رہنمائی میں،امداد باہمی کی وزارت نے اگلے پانچ سالوں میں ڈیری اور ماہی گیری کے کو آپریٹیو کے طور پر 2 لاکھ نئے پی اے سی ایس تیار کرنے کے فوکس کے ساتھ ہر پنچایت میں قابل عمل کوآپریٹیو قائم کرنے کا تصور کیا ہے
امداد باہمی کے مرکزی سکریٹری، ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی نے مکئی کے تمام کاشتکاروں کو ایتھنول بلینڈنگ پروگرام کے تحت این سی سی ایف اور نیفیڈ کے ذریعے خریداری کی خاطر کسانوں کے پورٹل پر خود کو اندراج کرانے کے لئے زور دیا، انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں اور ایتھنول بلینڈنگ کے مشن کے لیے سود مند ثابت ہوگا
ملک بھر میں 31 ہزار سے زیادہ پی اے سی ایس ای آر پی سافٹ ویئر پر آچکے ہیں اور 21 ہزار سے زیادہ پی اے سی ایس لائیو ہو چکے ہیں
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی قیادت میں مکئی اور دالوں کی پیدا وار کرنے والے پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں کی مکمل پیداوار کی ایم ایس پی پر خریدی جائے گی
Posted On:
03 SEP 2024 9:49PM by PIB Delhi
‘‘کوآپریٹو شعبے کی ترقی: خود کفالت کے لیے ابتدائی زرعی قرض سوسائٹیز(پی اے سی ایس) کو بااختیار بنانا’’ کے موضوع پرآ ج نئی دہلی میں ایک جامع متعلقہ شراکت داروں کے مشاورت کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مختلف شعبوں کے اہم نمائندے کو یکجا ہوئے ۔ امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوتانی دن بھر جاری رہنے والے متعلقہ شراکت داروں مشاورتی اجلاس کے چیئرمین کے طور پر موجود تھے۔ ملک بھرمیں تمام متعلقہ شراکت داروں کے علاوہ زرعی اور دیہی ترقی کے قومی بینک (این اے بی اے آر ڈی) سمیت مختلف قومی فیڈریشنز کے صدور اور ایم ڈیز موجود تھے جبکہ ملک بھرکے 200 سے زائد متعلقہ شراکت داروں نے ورچوئل طریقے سے حصہ لیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے امدادباہمی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘سہکار سے سمردھی’ کے وژن کے مطابق، وزارت ملک میں تمام پی اے سی ایس کے ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو اس سال کے آخر یا جنوری 2025 تک مکمل کرلے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 لاکھ نئے کثیر المقاصد پی اے سی ایس بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کا مقصد ملک کے زیادہ سے زیادہ غیر کور اور کم کور کئے گئے علاقوں کا احاطہ کرنا ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امیت شاہ کی رہنمائی میں، اگلے پانچ سالوں میں ڈیری اور ماہی گیری کوآپریٹیو کے طور پر 2 لاکھ نئے پی اے سی ایس قائم کرنے پر توجہ دینے کے ساتھ ہر پنچایت میں قابل عمل کوآپریٹیو قائم کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔
امدادباہمی کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر بھوٹانی نے کہا کہ وزارت امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کے وعدے کے مطابق کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر مکئی کی خریداری کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مکئی کے تمام کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ ایتھنول بلینڈنگ پروگرام کے تحت نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (این سی سی ایف) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (این اے ایف ای ڈی) کے ذریعہ خریداری کے لیے کسانوں کے پورٹل پر خود کو رجسٹر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسانوں اور ایتھنول بلینڈنگ پروگرام دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ امور داخلہ اور امداد باہمی کےمرکزی وزیر وزیر جناب امیت شاہ نے حال ہی میں پٹرولیم اور ڈیزل میں 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ کے نظرثانی شدہ اہداف کا اعلان کیا اور اسے حاصل کرنے کے لیے مقررہ وقت 2030 سے کم کرکے 2025-26 کردیا۔
پی اے سی ایس کی ڈیجیٹلائزیشن پر مشاورت تمام کام کررہے پی اے سی ایس کو ایک انٹرپرائز ریسورس پلاننگ(ای آر پی) پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر پر لانے پر مرکوز تھی، ساتھ ہی انہیں ریاستی کوآپریٹو بینکوں اور ضلعی مرکزی کوآپریٹو بینکوں کے ذریعےنبارڈ سے جوڑنا تھا۔ اب تک 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 67,930 پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے کی تجاویز کو پروجیکٹ کے تحت منظوری دی گئی ہے اور ہارڈ ویئر کی خریداری، لیگسی ڈیٹا کی ڈیجیٹلائزیشن اور سپورٹ سسٹم کے قیام کے لیے 654.23 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت نابارڈ کو 141 کروڑ روپے بھی جاری کیے گئے ہیں۔ 30 اگست 2024 تک، 29 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کل 31,301 پی اے سی ایس ای آر پی سافٹ ویئر پر شامل کیا گیا ہے اور 21,477 پی اے سی ایس لائیو ہو چکے ہیں۔ 54,654 پی اے سی ایس نے ڈیجیٹائزیشن کے لیے ہارڈویئر حاصل کیا ہے۔
پی اے سی ایس کو قابل عمل کاروباری اداروں میں تبدیل کرنے کے لیے ماڈل بائی لاز بنائے گئے تاکہ یہ کام کثیر مقصدی اداروں کے طور پر کیا جائے جو زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں سے لے کر پیٹرولیم مصنوعات، کھادوں اور بیجوں کی تقسیم تک مختلف شعبوں میں اقتصادی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی قیادت میں، کسانوں کو مکئی اور دالوں کی پیداوار کے لیے مراط دے کر پی اے سی ایس کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ مکئی اور دالوں کی پیداوار کرنے والے پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں کی مکمل پیداوار کم از کم امدادی قیمتوں پر خریداری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مشاورت کا اختتام اس بات پر اتفاق رائے کے ساتھ ہوا کہ زیر بحث حکمت عملیوں کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔ پی اے سی ایس کو بااختیار بنانے، ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے، اور خود کفیل ادارے بننے میں ان کی مدد کرنے کا پختہ عزم ہے جو ملک کی زرعی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہیں۔
**********
ش ح۔ع ح ۔ رض
U:10513
(Release ID: 2051613)
Visitor Counter : 30