زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج کرشی بھون میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کا اہتمام کیا جس کا عنوان تھا‘‘زرعی تحقیق کو تبدیل کرنا – نجی شعبے کے کردار کو بڑھانا’’


ہائبرڈ سیشن میں ملک بھرسے800 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی بڑے پیمانے پر شرکت دیکھی گئی،جس میں آئی سی اے آراداروں، یونیورسٹیوں، نجی شعبے کی تنظیموں، سرکاری محکموں اور ترقی پسند کسانوں کے نمائندے شامل تھے

اس مشاورت کی صدارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے کی اور اس کی نظامت ڈاکٹر دیویش چترویدی، سکریٹری، ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو اور ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، سکریٹری، ڈی اے آر ای اور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کی

کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرتے ہوئے زراعت میں لاگت کو کم کرنا ہمارا اولین مقصد ہونا چاہئے:جناب بھاگیرتھ چودھری

Posted On: 03 SEP 2024 4:39PM by PIB Delhi

آج کرشی بھون میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک مشاورتی میٹنگ منعقد کی گئی تھی، جس کا عنوان تھا‘‘زراعت کی تحقیق میں تبدیلی - نجی شعبے کے کردار کو بڑھانا’’۔ اس مشاورت کی صدارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے کی اور اس کی نظامت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر دیویش چترویدی اور سیکریٹری محکمہ زرعی تحقیق وتعلیم(ڈی اے آر ای)اور ہندوسانی کونسل برائے زرعی تحقیق(آئی سی اے آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے کی۔یہ سیشن ہائبرڈ(حقیقی اور ورچوئل طور پر) فارمیٹ میں منعقد کیا گیا تھا، جس میں ملک بھر سے 1000 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، جس  میں آئی سی اے آر اداروں، مرکزی اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں، کے وی کیز، نجی شعبے کی تنظیموں، حکومت ہند کی مختلف وزارتوں اور محکموں، ریاستی زرعی محکموں کے سینئر افسران، ایف پی اوز کے نمائندے، ترقی پسند کسان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔

 

A group of people sitting around a tableDescription automatically generated

 

مشاورت کا آغاز افتتاحی اجلاس سے ہوا ،جہاں ناظمین، ڈاکٹر دیویش چترویدی اور ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے میٹنگ کا ایک جائزہ پیش کیا اور کارروائی کے اہم شعبوں کا خاکہ پیش کیا۔ اس کے بعد جناب بھاگیرتھ چودھری نے ابتدائی تبصرے کیے، جنہوں نے موجودہ ہندوستانی زرعی منظر نامے کی زبردست صلاحیت کو اجاگر کیا اور چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے مواقع کی طرف توجہ مرکوز کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TTK0.jpg

 

کلیدی خطاب میں ممتاز مقررین کی ترقی پسندانہ بصیرتیں شامل تھیں، جن میں ڈاکٹر ایس ایپّن، سابق سکریٹری، ڈی اے آر ای اور ڈی جی، آئی سی اے آر؛ ڈاکٹر اشوک دلوائی، سابق سی ای او، نیشنل رین فیڈ ایریا اتھارٹی (این آر اے اے)، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود؛ پروفیسر سدھیر کے سوپوری، جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)کے سابق وائس چانسلر اور ڈاکٹر ترلوچن موہاپاترا، پروٹیکشن آف پلانٹ ورائٹیز اینڈ فارمرز رائٹس اتھارٹی کے چیئرپرسن اور سابق سکریٹری،ڈی اے آر ای اور آئی سی اے آر کے  ڈی جی شامل تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00368T1.jpg

 

اس کے بعد سیشن دو اہم شعبوں کے بارے میں بات چیت میں بدل گیا۔ سب سے پہلے زراعت میں پیداواری صلاحیت اور لچک کو بڑھانے کے لیے زرعی تحقیقی سیٹ اپ کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ڈاکٹر پروین راؤ، پروفیسر جے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ ایگریکلچرل یونیورسٹی (پی جے ٹی ایس اے یو)، حیدرآبادکے سابق وائس چانسلر؛حکومت اُڈیشہ  زراعت  اور کسانوں کے تفویض اختیارات کے محکمے کے پرنسپل سیکریٹری  ڈاکٹر اربندا کمار پادھی؛ ڈاکٹر رام کوندنیا، ڈی جی، فیڈریشن آف سیڈ انڈسٹری آف انڈیا (ایف ایس آئی آئی)؛ جناب پربھاکر راؤ، صدر، نیشنل سیڈ ایسوسی ایشن آف انڈیا (این ایس اے آئی)، حیدرآباد اور ہریانہ کے پدم شری ایوارڈ یافتہ اور ترقی پسند کسان جناب کنول سنگھ چوہان نے قیمتی بصیرتوں کا اشتراک کیا۔

 

A group of people sitting around a tableDescription automatically generated

 

بحث کا دوسرا کلیدی شعبہ عوامی- نجی شراکت داری سے متعلق تھا ، جس میں زرعی تحقیق کے نتائج کو بڑھانے کے لیے‘چیلنج موڈ’ میں فنڈنگ شامل تھی۔ہندوستانی زرعی تحقیقی ادارے (آئی اے آر آئی)، نئی دہلی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کے سنگھ ؛آنند، گجرات کے آنند ایگریکلچرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر کے بی کتھیریا؛تلنگانہ اسٹیٹ سیڈ آرگینک سرٹیفکیشن اتھارٹی(ٹی ایس ایس او سی اے) کے ڈائرکٹر اور انٹرنیشنل سیڈ ٹیسٹنگ ایسوسی ایشن (آئی ایس ٹی اے)کے صدر، ڈاکٹر کے کیشاوولو؛ حیدرآباد تلنگانہ کے اے ٹی پی بی آر کے ڈائریکٹر  سریندر ٹیکو؛ ایف ایس آئی آئی کے نائب صدر  ڈاکٹر راجویر سنگھ راٹھی اور اور مدھاپر، کچھ کے ایک کسان جناب منوج بھائی پرشوتم سولنکی نے متنوع نقطہ ہائے نظر کے ساتھ بحث کو تقویت بخشی۔

اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے عملی اور زمینی سطح کے مسائل کو اجاگر کرنے میں مدد ملی، جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے اور بحث کے دو اہم شعبوں پر مستقبل کے لائحہ عمل کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ کسانوں کو نئی ٹیکنالوجی دستیاب کرانے کے لیے سفارشات کی بنیاد پر ایک روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔ اجلاس کی سفارشات عزت مآب وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سامنے پیش کی جائیں گی۔

سیشن کا اختتام جناب سنجے گرگ، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی اے آر ای کے کلمات تشکر کے ساتھ ہوا، جس  میں انہوں نے تمام شرکاء کا ان کی قیمتی شراکت اور مشاورت میں فعال مصروفیت کے لیےاحسان مندی کا اظہار کیا۔

 

*************

 

(ش ح ۔ ا ک ۔ن ع(

U.NO. 10490


(Release ID: 2051417)
Read this release in: English , Hindi , Tamil