پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پیٹرولیم کے وزیرجناب  ہردیپ سنگھ پوری نے انڈیا بائیو انرجی اینڈ ٹیک ایکسپو 2024 میں ہندوستان کی بایو انرجی کی پیش رفت پر روشنی ڈالی


ایتھنول ملاوٹ کا فیصد 2014 میں 1.53 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 15 فیصد ہو گیاہے: ہردیپ  سنگھ پوری

ملک بھر میں 400 سے زیادہ ریٹیل آؤٹ لیٹس پر ای100 فیول لانچ کیا گیا: ہردیپ پوری

 جناب پوری نے وزیر ٹرانسپورٹ جناب گڈکری پر زور دیا کہ وہ ای100 سے ہم آہنگ گاڑیوں کی پیداوار کو فروغ دیں

Posted On: 02 SEP 2024 4:34PM by PIB Delhi

انڈیا بائیو انرجی اینڈ ٹیک ایکسپو 2024(آئی بی ای ٹی ای) کے افتتاحی اجلاس میں، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے بائیو انرجی سیکٹر میں ہندوستان کی ترقی اور ملک کی توانائی میں اس کے اہم کردار کا تفصیلی  خاکہ  پیش کیا۔  وزیرموصوف نے اس بات پر زور دیا کہ بایو انرجی تیزی سےغیر فوسل ایندھن کا ایک اہم متبادل بن رہی ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں ماحولیاتی فوائد اور اقتصادی مواقع دونوں فراہم کرتی ہے۔

اپنے خطاب میں جناب پوری نے بائیو انرجی سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستانی حکومت کی اسٹریٹجک کوششوں کی وضاحت کی، جس میں درآمدی انحصار کو کم کرنے، زرمبادلہ کی بچت اور مدورمعیشت کو فروغ دینے میں اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ حکومت کی حکمت عملی میں ایتھنول اور بائیو ڈیزل کی ملاوٹ، کمپریسڈ بائیو گیس(سی بی جی) ہوابازی کے پائیدار ایندھن، بائیو ماس کا استعمال (جیسے چھرے اور بریکیٹس)، بائیو ہائیڈروجن، اور فضلہ سے توانائی کے حل شامل ہیں۔

جناب پوری کی طرف سے زیر بحث نمایاں کامیابیوں میں سے ایک ہندوستان کے ایتھنول ملاوٹ کے پروگرام کی کامیابی تھی۔ اپنے آغاز کے بعد سے، ایتھنول کی ملاوٹ کا فیصد 2014 میں 1.53 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 15 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس پیش رفت سے حوصلہ حاصل کرتے ہوئے، حکومت نے 2025 تک  ایتھنول ملاوٹ کو 20 فیصد تک پہنچانے کا ایک اہم  ہدف مقرر کیا ہے اور وہ اعتماد کے ساتھ اس ہدف کی طرف گامزن ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، اس اقدام نے غیر ملکی کرنسی میں 99,014 کروڑ روپے کی بچت ، کاربن  کے اخراج میں 519 لاکھ میٹرک ٹن  کی کمی اور 173 لاکھ میٹرک ٹن خام تیل کا متبادل جیسے اہم فوائد فراہم کیے ہیں۔ مزید برآں، اس پروگرام کا کافی معاشی اثر پڑا ہے، جس میں تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ڈسٹلرز کو 1,45,930 کروڑ اور روپے اورکسانوں کو 87,558 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ای20 ایندھن کی وسیع دستیابی پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اب پورے ہندوستان میں 15,600 سے زیادہ ریٹیل آؤٹ لیٹس پر فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے پردھان منتری جی آئی –وی اے این یوجنا کی تعریف کی کہ اس کے اعلی درجے کے بائیو فیول پروجیکٹوں کو مالی تعاون فراہم کرنے میں اس کا ضروری کردار ہے، جو کہ ایک پائیدار ایتھنول کی پیداوار کے ماحولی نظام کو تیار کرنے کے لیے اہم ہے۔

پیٹرولیم کے وزیرجناب پوری نے ایتھنول کی پیداوار کو بڑھانے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے کئی اہم حکومتی اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پرالی اور بانس جیسی زرعی باقیات کو ایتھنول میں تبدیل کرنے کے لیے پانی پت اور نومالی گڑھ میں دوسرے سلسلہ کی (2جی) ریفائنریز قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریفائنریز آلودگی کو کم کرنے اور توانائی کے تحفظ کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں جبکہ کسانوں کو ‘‘ارجا داتا’’ یا توانائی کے شعبے میں فعال شراکت داروں میں تبدیل کر رہی ہیں۔

ایتھنول کی صنعت کو مزیدتعاون فراہم کرنے کے لیے، وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے ایتھنول کی پیداوار کے لیے مختلف مراعات متعارف کرائی ہیں۔ ان میں مکئی سے حاصل کردہ ایتھنول کے لیے  فی لیٹر9.72روپے شامل ہیں ۔ خراب شدہ چاول سے ایتھنول کے لیے 8.46  روپے فی لیٹر اور راب سے ایتھنول کے لیے6.87 روپے  فی لیٹر شامل ہیں۔ ان ترغیبات نے ایتھنول کی پیداوار میں مکئی کی شراکت کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے، جو کہ 2021-22 میں محض 0فیصد سے بڑھ کر 2023-24 ایتھنول سپلائی سال(ای ایس وائی) میں 36فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ مزید برآں، حکومت نے ایتھنول ڈسٹلریز کو ایف سی آئی چاول کی سپلائی دوبارہ شروع کر دی ہے، جس سے اگست سے اکتوبر 2024 تک ای نیلامی کے ذریعے 23 لاکھ ٹن تک  چاول کی خریداری کی اجازت دی گئی ہے۔ نومبر 2024 سے گنے کے رس اور شربت کی سپلائی شروع ہو گی۔ 2024-25 ایتھنول سپلائی سال کے آغاز کے موقع پر ڈسٹلریز بھی شروع ہو جائیں گی۔

جناب پوری نے حفاظت کو یقینی بنانے اور کسی ایک ذریعہ پر زیادہ انحصار سے بچنے کے لیے ایتھنول کی پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک کو متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ایتھنول کے لیے مستحکم اور منافع بخش قیمتیں فراہم کرنے کی حکومت کی جاری پالیسی نے گنے کے کاشتکاروں کے بقایا جات کو مؤثر طریقے سے کم کیا ہے، خام تیل کی درآمد پر انحصار کم کیا ہے اور ماحول کو فائدہ پہنچاتے ہوئے زرمبادلہ کی بچت میں حصہ ڈالا ہے۔

ملک بھر میں 400 سے زیادہ ریٹیل آؤٹ لیٹس پر ای100 فیول کے کامیاب آغاز کے ساتھ وزیر پیٹرولیم نے ایتھنول ایندھن کی توسیع میں ایک اہم سنگ میل کو اجاگر کیا۔

وزیر موصوف نےسڑک  ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری پر زور دیا کہ وہ آٹوموبائل مینوفیکچررز کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ ای100 ایندھن سے ہم آہنگ گاڑیاں تیار کریں۔ انہوں نے ایتھنول کی ملاوٹ کے بارے میں عام غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے واضح کیا کہ پیٹرول کے ساتھ ایتھنول کی ملاوٹ نہ صرف آکٹین ​​نمبر کو بڑھا کر انجن کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ انجن کی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ کچھ خدشات کے برعکس، ایندھن میں ایتھنول کی موجودگی پری اگنیشن دستک کو روکنے میں مدد کرتی ہے اور انجن کے مجموعی آپریشن کو بہتر بناتی ہے۔

عالمی طریقوں سے نتیجہ اخذ کرتے ہوئےجناب پوری نے برازیل کے ہائی ایتھنول مرکب کے کامیاب استعمال کا حوالہ دیا - گاڑیوں میں 60-70فیصد تک - اعلی ایتھنول مواد کی قابل عملیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستان ای20 کی پیداوار کو بڑھانے اور پرانی گاڑیوں میں ٹرانزیشن فیول کے استعمال کو آسان بنانے کے اقدامات کے ساتھ منتقلی کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے بھی آٹوموبائل انڈسٹری کی اس کے فعال انداز کے لیے تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچررز نہ صرف نئی ای20 کے مطابق گاڑیاں تیار کر رہے ہیں بلکہ پرانے ماڈلز کے لیے ریٹروفٹ کٹس بھی تیار کر رہے ہیں۔ یہ کٹس، جو کہ باقاعدہ سروسنگ کے دوران نصب کی جا سکتی ہیں، پرانی گاڑیوں کو ایڈجسٹ کرنے اور بائیو فیول کو اپنانے کو فروغ دینے میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہیں۔

آخر میں،جناب پوری نے غیر فوسل ایندھن پر انحصار اور اخراج کو کم کرنے میں حیاتیاتی ایندھن کے اہم کردار پر زور دیا، جس سے صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار مستقبل کی راہ ہموار ہوئی۔ انہوں نے گلوبل بائیو فیولز الائنس(جی بی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا، جو ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران قائم کیا گیا تھا، جو بایو ایندھن میں 500 بلین امریکی ڈالر کے مواقع کو بروئے کار لانے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے عالمی سطح پر اپنانے کو تیز کرنے کے لیے علم کے اشتراک، ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانےاور پالیسیاں تیار کرنے کے لیے باہمی تعاون کے ایک  پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔

انڈیا بائیو انرجی اینڈ ٹیک ایکسپو 2024 کا انعقاد انڈین فیڈریشن آف گرین انرجی(آئی ایف جی ای) اور ایم یم اے سی ٹی آئی وی سائنس ٹیکس کمیونی کیشنز لمیٹیڈ کے ذریعے 2 ستمبر سے 4 ستمبر 2024 تک یشوبھومی، دوارکا میں کیا جا رہا ہے۔جناب گڈکری اور جناب پوری نے آج ایکسپو کا افتتاح کیا۔ یہ ایکسپو ہندوستان کے بائیو انرجی سیکٹر میں ترقی کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی، جس میں حکومت کی اہم پالیسیوں جیسے کہ بائیو ایندھن پر قومی پالیسی 2018 اور کمپریسڈ بائیو گیس(سی بی جی) پر ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم پر روشنی ڈالی جائے گی۔ یہ ایتھنول، سی بی جی اور ایس اے ایف کے لیے مخصوص ملاوٹ، دوبارہ استعمال شدہ کوکنگ آئل(آر یو سی او) پہل؛ نامیاتی حیاتیاتی زرعی وسائل کی جست کاری  دھن گوبردھن اور سمرتھ مشن کے اہداف جیسے حکومتی اقدامات کا بھی احاطہ کرے گا۔

*******

ش ح۔  م ع ۔ ج

Uno-10446



(Release ID: 2050981) Visitor Counter : 36


Read this release in: English , Hindi , Tamil