نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے این سی سی کیڈٹس سے کہا کہ زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے اپنے اندر طاقت اور حکمت پیداکریں


نائب صدر نے کہا کہ یہ زمین بہادروں کی ہے، مضبوط قوت ارادی والےلوگوں کی ہے، بیکاروں کی نہیں، سست لوگوں کی نہیں اورناہی نااہلوں کی ہے

نائب صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آر آئی ایم سی کے سابق طلباء کو ایک تھنک ٹینک کے طور پر کام کرنا چاہئے اور نوجوانوں میں قوم پرستی کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے

وہ لوگ جو ڈٹ کرکھڑے ہونے کی ہمت رکھتے ہیں، اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے خطرہ مول لیتے ہیں وہی لوگ ہیں جو ہمت، پہل اور قیادت کی نمائندگی کرتے ہیں – نائب صدر جمہوریہ

زندگی میں کبھی بھی ناکامی سے نہ ڈریں، یہ کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے

نائب صدر زوردیتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد کو ہمیشہ مقدم رکھیں، فخر کے ساتھ ملک کی خدمت کریں

Posted On: 01 SEP 2024 1:52PM by PIB Delhi

نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج راشٹریہ ملٹری کالج (آر آئی ایم سی )، دہرادون کے کیڈٹس سے اپنے ادارے کے نعرے کو صحیح ثابت کرنے اور طاقت اور دانشمندی کو فروغ دینے کی دعوت دی تاکہ وہ زندگی کی بڑی لڑائی لڑ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘طاقت اور ضمیر مل کر  زبردست امتزاج بناتے ہیں ،جو چیلنج کا سامنا کرنے پر ناقابل تسخیریت پیدا کرتے ہیں۔’’

ہر طرح کے  حالات میں قومی مفاد کو مقدم رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، نائب صدر  نے کہا کہ ‘‘فخر اور بے خوفی کے ساتھ ملک کی خدمت کریں! بھارت ماتا آپ کو بلاتی ہے۔ قوم کا مستقبل آپ کے کندھوں پر ہے۔ قومی مفاد کو ہمیشہ مقدم رکھیں۔ آپ کے طرز عمل کو نظم و ضبط، ڈیکورم اور ہمدردی کا نمونہ ہونا چاہیے۔’’

آج دہرادون میں آر آئی ایم سی  میں کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے سابق طلباء اور آر آئی ایم سی  کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ ایک تھنک ٹینک کے طور پر کام کریں اور نوجوانوں میں قوم پرستی کا جذبہ پیدا کریں اور ملک دشمن نقصان دہ عزائم کو بے اثر کرنے کے لیے تمام اقدامات کریں جو  زمینی حقیقت  سے دور ہوگئے ہیں اور ہندوستان کی غیر معمولی اقتصادی ترقی، عظیم ترقیاتی سفر اور عالمی سطح پر ہندوستان  کے بے مثال عروج کو تسلیم نہیں کرتے۔

10 دسمبر 1962 کو آر آئی ایم سی  کیڈٹس سے اپنے خطاب سے ڈاکٹر سرواپلی رادھا کرشنن کے دانشمندانہ الفاظ کو یاد کرتے ہوئے، نائب صدر جناب دھنکڑ  نے دہرایا، ‘‘زمین بہادروں کی ہے، روح  سے  مضبوط لوگوں کی ہے، بیکاروں کی نہیں، سست لوگوں کی نہیں اور نہ ہی  نااہل کی ہے۔اس عظیم مقابلے اور دشمنی کی دنیا میں ہم میں سے ہر ایک کو ضبط نفس اور قربانی کی زندگی گزارنی ہوگی۔ زندگی میں ان عظیم نظریات کو برداشت پیوست کرنا ہوگا۔’’

جناب دھنکڑ نے کہا کہ مشکل کے وقت میں بھی  کیڈٹس کو ڈٹ کر  کھڑا رہنے کی ترغیب دی۔ ‘‘میرے پیارے نوجوان کیڈٹس، اپنے اپنے سفر میں- ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں طرح سے، آپ کو ایسے لمحات کا سامنا کرنا پڑے گا جو آپ کا امتحان لیں گے۔ ایسے دن آئیں گے جب آپ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا، اور آپ تھکنے لگیں گے۔ آپ میں سے ہر ایک کو یہاں تربیت اور آنے والے سالوں میں اپنی اپنی لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ان لوگوں کو یاد رکھیے گا جو خطروں  اورمشکلات  کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہتے ہیں اور جو مشکلات کا  ہمت سے سامنا کرتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو  ہمت، پہل اور قیادت کی نمائندگی کرتے ہیں۔’’

ناکامی کے خوف کو ترقی کا بدترین قاتل قرار دیتے ہوئے، جناب  دھنکڑ نے کیڈٹس سے کہا کہ "زندگی میں ناکامی سے کبھی خوفزدہ نہ ہوں، یہ کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے۔ خوف  کا  خوف آپ کی صلاحیتوں کے استحصال اور آپ کی صلاحیتوں کے ادراک میں رکاوٹ ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں، خوف ہماری ترقی کے سفر کا ایک لازمی جزو ہے۔

چندریان مشن کی کامیابی کی کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "تاریخی چندریان مشن کے بارے میں سوچو! چندریان 2 بڑی حد تک کامیاب رہا لیکن مکمل طور پر نہیں۔ کچھ کے لیے یہ ناکامی تھی اور عقلمندوں کے لیے یہ کامیابی کی طرف ایک قدم تھا۔ اور ہم سب نے گزشتہ سال 23 اگست کو دیکھا کہ چندریان 3 چاند کے جنوبی قطب پر اترا، اور اس کے ساتھ ہی بھارت یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا ملک بن گیا۔

آر آئی ایم سی اور سینک اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلے کی تعریف کرتے ہوئے، جناب  دھنکڑ نے کہا کہ یہ اقدامات صنفی مساوات اور انصاف کے لیے قابل ذکر مثبت پیش رفت کی عکاسی کرتے ہیں۔ نائب صدر مزید کہا کہ ،‘‘ہماری خواتین جنگی  ہوائی جہازوں کو چلا رہی ہیں، وہ خلائی مشنوں کی سربراہی میں ہیں، اور ہر ممکن رکاوٹ  کو توڑ رہی  ہیں جس کا تصور بھی کیا جا سکتا ہے۔ لوک سبھا اور ریاستی مقننہ میں خواتین کے لیے ایک تہائی کی حد تک ریزرویشن یقینی طور پر گیم چینجر ہو گا۔’’

لیفٹیننٹ جنرل گرمیت سنگھ، گورنر اتراکھنڈ، کرنل راہول اگروال، کمانڈنٹ راشٹریہ انڈین ملٹری کالج، کیڈٹس، فیکلٹی ممبران اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

************

ش ح۔ا  م  ۔ م  ص ۔

 (U: 10407)



(Release ID: 2050638) Visitor Counter : 11