ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ترقی یافتہ معیشت ایک ترقی یافتہ ایکولوجی بھی ہونی چاہیے؛ ہمیں ماحولیاتی احساس کے حامل شہری بننا چاہیے: مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو
Posted On:
31 AUG 2024 6:44PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے آج آئی آئی ٹی بامبے میں ’آئیڈیاز 4 لائف – طرزحیات برائے ماحولیات‘کا انعقاد کیا جو کہ ایک تقریب ہے جس کا مقصد جدید ماحولیاتی حل کی ترغیب دینا ہے۔ ریاستی محکمہ ماحولیات، حکومت مہاراشٹر کے تعاون سے منعقد کی گئی اس تقریب نے ملک بھر میں طلباء، فیکلٹی اور محققین کو ایسے خیالات پیدا کرنے میں مشغول کرنے کی کوشش کی جو ماحولیات دوست طرز زندگی کو فروغ دیں۔ مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے آئیڈیاز 4 لائف میں خیالات ارسال کرانے کی آخری تاریخ 15 ستمبر سے 15 اکتوبر 2024 تک بڑھانے کا اعلان کیا۔
ماحولیات کے جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندر یادو نے اقتصادی اور ماحولیاتی دونوں محاذوں پر ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، "ایک ترقی یافتہ معیشت بھی ایک ترقی یافتہ ماحولیات ہونی چاہیے۔" انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی شعور کو اپنائیں، انہوں نے کہا،"ہمیں ماحولیاتی احساس کے حامل شہری بننا چاہیے۔"
اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر نے حکومت کے مشن اور "آئیڈیاز 4 لائف" کے موضوع کا خاکہ پیش کیا، جس میں زندگی کی تمام شکلوں کے باہمی ربط کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 'زندگی' تمام جانداروں اور ماحول کے بقائے باہمی کی وکالت کرتے ہوئے، انسانی ضروریات سے بالاتر ہے۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے لیے انسان پر مبنی نقطہ نظر ناکافی ہے، اس کے بجائے ماحولیاتی طور پر شعوری ماڈل کی وکالت کرتے ہیں۔ انہوں نے خوراک، توانائی، ادویات اور دیگر وسائل کی فراہمی میں فطرت کے ضروری کردار پر زور دیتے ہوئے ترقی کے منفی اثرات، جیسے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور حیاتیاتی تنوع کے نقصانات کی نشاندہی کی۔
وزیر نے حیاتیاتی تنوع کے لیے زمین کے ایک تہائی حصے کو محفوظ رکھنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تقریباً 50,000 پرجاتیوں کو انسانی استعمال کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے تین ضروری اقدامات : کھپت کے تقاضوں کو تبدیل کرنا، فراہمی کے نظام کو بہتر بنانا، اور موثر پالیسیوں کا نفاذ، کا بھی خاکہ پیش کیا ۔
ماحولیات کے محاذ میں ہندوستان کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے روشنی ڈالی کہ حکومت نے اپنے قابل تجدید توانائی کے اہداف کو مقررہ وقت سے نو سال پہلے حاصل کر لیا ہے اور زراعت میں کیمیائی استعمال کو کم کرنے کے لیے سوائل ہیلتھ کارڈ کی پہل قدمی متعارف کرائی ہے۔
وزیر نے خوراک کے فضلے کے عالمی منظر نامے پر بھی توجہ دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ہر سال 15 بلین ٹن لینڈ فلز کو بھیجے جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہماری تعلیم، اختراعات اور تکنیکی ترقی کو فطرت کو بڑھانے اور محفوظ کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
وزیر نے فطرت کے تحفظ اور فضلہ کو کم کرنے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے مختلف کالجوں سے جمع ہونے والے طلباء کے خیالات اور تجاویز کو مدعو کرتے ہوئے اختتام کیا جو کہ آخر کار ماحولیاتی توازن کو ترقیاتی حکمت عملیوں میں ضم کرنے کے مشن کو آگے بڑھائے گا۔
آئیڈیاز 4 لائف
آئیڈیاز 4 لائف آئیڈیاتھون مشن لائف کے سات موضوعات پر محیط ہے - پانی بچائیں، توانائی بچائیں، فضلہ کو کم کریں، ای ویسٹ کو کم کریں، سنگل یوز پلاسٹک کو نہ کہیں، پائیدار خوراک کے نظام کو اپنائیں، اور صحت مند طرز زندگی کو اپنائیں۔
خیالات جمع کرانے کی سہولت کے لیے، آئی آئی ٹی دہلی میں 29 جولائی 2024 کو ایک کلی طور پر وقف پورٹل 'Ideas4Life.nic.in' لانچ کیا گیا تھا۔ یہ پورٹل شرکاء کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اپنی اختراعات آن لائن جمع کرائیں، سات موضوعات سے متعلق منتخب کیے جانے والے بہترین خیالات کے لیے فاتحین اور اداروں کو تسلیم کیا جائے گا اور انہیں انعامات سے بھی نوازا جائے گا۔
آئی آئی ٹی بامبے کی تقریب کا مقصد ممبئی اور اس سے باہر کی تعلیمی برادری کو متحرک کرنا تھا، یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای، آئی آئی ٹی ادارے اور ہندوستان بھر کے دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ یونی سیف آئیڈیاز 4 لائف پہل قدمی سمیت مشن لائف کے نفاذ میں کلیدی شراکت دار رہا ہے ۔
آئیڈیاتھون کے علاوہ، 5 جون، 2024 کو عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر 'ایک پیڑ ماں کے نام' مہم کے ایک حصے کے طور پر، آئی آئی ٹی بامبے کیمپس میں درخت لگانے کی مہم کا انعقاد کیا گیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:10397
(Release ID: 2050503)
Visitor Counter : 54