وزارت خزانہ

قانونی چارہ جوئی کو کم کرنے کے لیے سی بی ڈی ٹی نے تنازعات کے حل کی اسکیم (ای-ڈی آر ایس) 2022 کا آغاز کیا


تنازعات کے حل کی کمیٹیاں )ڈی آر سی ز) ملک بھر کے تمام 18 دائرہ اختیار پی آر سی سی آئی ٹی علاقوں میں  تشکیل دی گئی ہیں

ای-ڈی آر ایس کے مطابق، ایک ٹیکس دہندہ بعض شرائط کے تحت 'مخصوص آرڈر' کے خلاف ای-تنازعہ کے حل کا انتخاب کر سکتا ہے

ای -ڈی آر ایس درخو است مخصوص آرڈر کی وصولی کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر داخل کی جانی چاہیے

اگر اپیل زیر التوا ہے تو، ای-ڈی آر ایس درخواست 30.09.2024 کو یا اس سے پہلے دائر کی جانی ہے

Posted On: 30 AUG 2024 8:10PM by PIB Delhi

انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 میں سیکشن ایم اے 245کی پیروی میں )اس کے بعد اسے "ایکٹ" کہا جاتا ہے( سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز )سی بی ڈی ٹی( نے ای ڈسپیوٹ ریزولوشن اسکیم)، 2022 ای -ڈی آر ایس( کو مطلع کیا تھا جس کا مقصد قانونی چارہ جوئی کو کم کرنا اور اہل ٹیکس دہندگان کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ قانون کی دفعہ  245 ایم اےتنازعات کے حل کی کمیٹیوں )ڈی آر سی( کی تشکیل کا بھی انتظام کرتی  ہے۔

ای-ڈی آر ایس ٹیکس دہندگان کو قابل بناتا ہے، جو ایکٹ کے سیکشن 245 ایم اےمیں بیان کردہ کچھ مخصوص شرائط کو پورا کرتا ہے، ٹیکس دہندہ پر دائرہ اختیار رکھنے والے پرنسپل چیف کمشنر آف انکم ٹیکس کے علاقے کے لیے نامزد ڈی آر سی کو تنازعات کے حل کے لیے الیکٹرانک طور پر درخواست دائر کر سکتا ہے۔اس مقصد کے لیے، تمام 18 دائرہ اختیار میںملک بھر کے سی سی آئی ٹی علاقوں میں  ڈی آر سی تشکیل دیے گئے ۔ایسے ڈی آر سی زکی فہرست ان کے ای میل پتوں کے ساتھ دستیاب ہے:

ای-ڈی آر ایس کے مطابق، ایک ٹیکس دہندہ 'مخصوص آرڈر' کے خلاف ای-تنازعہ کے حل کا انتخاب کر سکتا ہے جیسا کہ ایکٹ کے سیکشن 245 ایم اےکی وضاحت کی شق )ب( میں بیان کیا گیا ہے، جس میں ایک آرڈر شامل ہے جس میں مختلف حالتوں کا مجموعی مجموعہ تجویز کیا گیا ہے۔ یا کی گئی رقم 10 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے اور متعلقہ تشخیصی سال کے لیے واپسی ہوئی آمدنی 50 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے۔ مزید، اس طرح کا حکم تلاش/سروے یا ایکٹ کے سیکشن 90 یا 90 اےکے تحت حوالہ کردہ معاہدے کے تحت موصول ہونے والی معلومات پر مبنی نہیں ہونا چاہیے۔

ای-ڈی آر ایس کے مطابق، ایک ڈی آر سی مخصوص آرڈر میں تغیرات میں ترمیم کر سکتا ہے اور انکم ٹیکس رولز، 1962 کے قاعدہ 44 ڈی اے سی کے پروویژن کے مطابق جرمانے اور استغاثہ اس کے بعد "قواعد" میں کمی/چھوٹ دینے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ ڈی آر سی کو اس مہینے کے آخر سے چھ ماہ کے اندر اپنا آرڈر پاس کرنے کا پابند کیا گیا ہے جس میں اس کے ذریعہ تنازعات کے حل کی درخواست داخل کی جاتی ہے۔

ای-ڈی آر ایس کے لیے درخواست فارم نمبر 34BC میں درج کی جانی ہے جو قواعد کے قاعدہ 44ڈی اے سیمیں درج ہے، انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے ای فائلنگ پورٹل پر، مخصوص آرڈر کی وصولی کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر۔ ایسے معاملات میں جہاں اپیل پہلے ہی دائر کی جا چکی ہے اور کمشنر آف انکم ٹیکس (اپیل) کے سامنے زیر التوا ہے، ای-ڈی آر ایس کے لیے درخواست 30.09.2024 کو یا اس سے پہلے دائر کی جانی ہے۔ ایسے معاملات میں جہاں مخصوص آرڈر 31.08.2024 کو یا اس سے پہلے پاس کیا گیا ہو اور سی آئی ٹی اپیل سے پہلے اس طرح کے حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا وقت ختم نہیں ہوا ہے، تنازعات کے حل کے لیے درخواست 30.09.2024 کو یا اس سے پہلے دائر کی جا سکتی ہے۔

 ٹیکس دہندہ انکم ٹیکس پورٹل https://eportal.incometax.gov.in پر لاگ ان کرکے ای ڈی آر ایس ماڈیول تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔ اپنے اکاؤنٹ میں پی اے این /ٹی اے این کا استعمال کرتے ہوئے صارف آئی ڈی کے طور پر لاگ ان کریں ->ڈیش بورڈ پر جائیں ->ای فائل ->انکم ٹیکس فارمز ->فائل انکم ٹیکس فارم -> ٹیب کے تحت 'وہ افراد جو آمدنی کے کسی بھی ذریعہ پر منحصر نہیں ہیں (آمدنی کا ذریعہ نہیں) متعلقہ)> بعض معاملات میں تنازعات کے حل کی کمیٹی (فارم  34بی سی -> فارم نمبر 34بی سی کو پُر کریں -> تفصیلات کا جائزہ لیں -> آدھار او ٹی پی ای وی سی یا ڈی ایس سی کا استعمال کرتے ہوئے فارم نمبر  34بی سی کی ای تصدیق کریں۔

قانونی چارہ جوئی کو کم کرنے کی طرف یہ حکومت کا ایک اور اقدام ہے۔

************

ش ح ۔ ا  م    ۔  م  ص

 (U: 10377)



(Release ID: 2050308) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi