کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے مہاراشٹر میں مجوزہ دیگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا کا دورہ کیا

Posted On: 30 AUG 2024 5:12PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے تاریخی اور دور رس فیصلے کے پس منظر میں  ہندوستان نے 28 اگست، 2024 کو، نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت ملک میں 12 صنعتی نوڈس/شہروں کو منظوری دی۔ حکومت ہند میں  صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)  ، وزارت تجارت اور صنعت کے سکریٹری  جناب امردیپ سنگھ بھاٹیا نے آج دیگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا (ڈی پی آئی اے) کی ترقی کے لیے مجوزہ مقام کا دورہ کیا۔

جناب  رجت سینی، سی ای او اور ایم ڈی - این آئی سی ڈی سی، جناب پی ڈی۔ ملکنر، ایم ڈی – مہاراشٹر انڈسٹریل ٹاؤن شپ لمیٹڈ اور دیگر سینئر حکام اور کنسلٹنٹس، سکریٹری- ڈی پی آئی آئی ٹی نے جائے وقوع کے اہم مقامات کا دورہ کیا اوراس کی  اہم خصوصیات کو سمجھا۔

ایم آئی ڈی سی  علاقے میں قریبی موجودہ صنعت کے دورے کے دوران مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں، سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے دیگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا کے بارے میں ایک بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی پی آئی اے نے 5,469 کروڑ روپے کی لاگت سے 6,056 ایکڑ سے زیادہ کی تجویز پیش کی ہے جو دیگھی پورٹ سے قربت کی وجہ سے ایک بندرگاہ کی قیادت میں ترقی کرے گی جو سائٹ سے 55 کلومیٹر پر  واقع ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ پروجیکٹ قریبی ممبئی گوا اور پونے-مانگاؤں ہائی وے کا فائدہ اٹھائے گا تاکہ ممبئی اور پونے کے دونوں قریبی شہری مراکز کے فاصلے کو کم کیا جاسکے۔ آنے والا نوی ممبئی ہوائی اڈہ بھی اس منصوبے کے لیے ایک اضافی فائدہ ہوگا۔

سکریٹری- ڈی پی آئی آئی ٹی نے یہ بھی بتایا کہ جنرل انجینئرنگ، فوڈ اینڈ بیوریجز، فارماسیوٹیکل وغیرہ جیسے شعبوں نے ڈی پی آئی اے میں اپنے مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔ان صنعتوں سے 38,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے ،جس سے تقریباً 1,14,000 لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ سی ای او اینڈ ایم ڈی، این آئی سی ڈی سی نے اظہار کیا کہ یہ بہت قدیم نمبر  ہیں۔ اور یہ اعداد و شمار اس کے یو ایس پی کی وجہ سے بڑھنے کا امکان ہے جو اس کا اسٹریٹجک مقام ہے اور واک ٹو ورک کے تصور کے ساتھ پلگ این پلے انفراسٹرکچر جو صنعتوں کے لیے آسانی سے دستیاب ہوگا۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائنز کے بارے میں پوچھے جانے پر، سکریٹری- ڈی پی آئی آئی ٹی نے بتایا کہ سڑک، بجلی، یوٹیلیٹیز، ٹریٹمنٹ پلانٹس، آئی سی ٹی نیٹ ورک جیسے ٹرنک انفراسٹرکچر اگلے 3 سالوں میں تیار ہو جائے گا۔

سی ای او اور ایم ڈی، این آئی سی ڈی سی نے مزید کہا کہ ماسٹر پلاننگ، ایم او ای ایف اینڈ سی سی سے ای سی حاصل کرنے اور زمین کے حصول کے سلسلے میں پہلے ہی کافی وقت کی بچت کی جا چکی ہے جس سے انفراسٹرکچر تیار ہونے کے بعد صنعتوں کو اپنی پیداوار شروع کرنے میں ٹرن اراؤنڈ ٹائم کم ہو جائے گا اور ڈی پی آئی اے اس کے مطابق ہو گا۔ انڈسٹری 4.0 کے معیارات اسے صحیح معنوں میں انڈسٹریل ا سمارٹ سٹی بناتے ہیں۔

ڈی پی آئی آئی ٹی سکریٹری نے میڈیا سے درخواست کی کہ کونکن خطہ کی ترقی کے لیے اس باوقار پروجیکٹ کے سلسلے میں وسیع پیمانے پر تشہیر کی جائے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1000147250N1VU.jpg

 ************

ش ح۔   ش ت      ۔ م  ص

 (U: 10356  )

          



(Release ID: 2050192) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Marathi