بھاری صنعتوں کی وزارت

الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے میں تیزی لانے کی اسکیمیں

Posted On: 02 AUG 2024 4:13PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت اس وقت ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے درج ذیل اسکیموں پر عمل پیرا ہے:

  1. الیکٹرک موبیلیٹی پروموشن اسکیم 2024 (ای ایم پی ایس) جس کی لاگت 6 ماہ کی مدت کے لیے  778 کروڑ روپے ہے، یعنی  یکم اپریل 2024 سے 30 ستمبر 2024 تک، جو e-2W اور e-3W کے خریداروں کو مراعات فراہم کرتا ہے۔
  2. آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری (پی ایل آئی-اے اے ٹی) کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم جس کا بجٹ 25,938 کروڑ روپے ہے۔ یہ اسکیم الیکٹرک گاڑیوں کے مختلف زمروں کو ترغیب دیتی ہے جس میں e-2W، e-3W، e-4W، ای بسیں اور ای ٹرک بھی شامل ہیں۔
  3. ملک میں ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (پی ایل آئی-اے سی سی) کی تیاری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم جس کا بجٹ 18,100 کروڑ روپے ہے۔
  4. الیکٹرک مسافر کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کی اسکیم عالمی ای وی مینوفیکچررز سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ہندوستان کو ای-گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ منزل کے طور پر فروغ دینے کے لیے۔

بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے ایک اسکیم تیار کی ہے؛ بھارت میں الیکٹرک/ہائبرڈ گاڑیاں (xEVs) کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے 2015 میں انڈیا میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک وہیکلز(ایف اے ایم ای  انڈیا) کی تیز رفتار اپنانے اور تیار کرنا۔ اسکیم کا مرحلہ- 1، 31 مارچ 2019 تک دستیاب تھا جس میں 895 کروڑ روپے کے بجٹ کے اخراجات تھے۔ ایف اے ایم ای  انڈیا اسکیم کے اس مرحلے میں چار فوکس ایریاز تھے یعنی تکنیکی ترقی، ڈیمانڈ جنریشن، پائلٹ پروجیکٹ اور چارجنگ انفراسٹرکچر کے اجزاء۔

اسکیم کے پہلے مرحلے میں، تقریباً 2.8 لاکھ xEVs کو359 کروڑروپے  (تقریباً)  کی کل ڈیمانڈ مراعات کے ساتھ سپورٹ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، 425 الیکٹرک اور ہائبرڈ بسیں، جیسا کہ اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت منظور کیا گیا تھا، تقریباً 280 کروڑ روپے کی سرکاری ترغیب کے ساتھ ملک کے مختلف شہروں میں تعینات کی گئیں۔ بھاری صنعتوں کی وزارت نے بھی فیم انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت 43 کروڑ (تقریباً) 520 چارجنگ اسٹیشنز/انفراسٹرکچر کی منظوری دی تھی۔

ٹیکنالوجی کی ترقی کے منصوبوں جیسے ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر کا قیام، الیکٹریفائیڈ ٹرانسپورٹیشن، بیٹری انجینئرنگ وغیرہ میں ایڈوانسڈ ریسرچ کے لیے 'سینٹر آف ایکسی لینس' کے قیام کے لیے ، آٹوموٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے آر اے آئی ) آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی کانپور، نان فیرس میٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ سینٹر (این ایف ٹی ڈی سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) وغیرہ   جیسے مختلف اداروں/ اداروں کو 158 کروڑ روپے منظور کیے گئے۔

ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے کے دوران حاصل کردہ نتائج اور تجربے کی بنیاد پر اور صنعت اور صنعتی ایسوسی ایشنز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد، حکومت نے یکم اپریل 2019 سے شروع ہونے والی پانچ سال کی مدت کے لیے فیم انڈیا اسکیم کے فیز-II کو 11,500 کروڑ روپے کے کل بجٹ امداد کے ساتھ نوٹیفائی کیا تھا۔

اس مرحلے-II میں بنیادی طور پر عوامی اور مشترکہ نقل و حمل کی بجلی کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی گئی، اور اس کا مقصد 7,262 ای-بسوں، 1,55,536 ای-3 وہیلر، 30,461 ای-4 وہیلر مسافر کاریں اور 15,50,225 ای-2 وہیلرز کی مانگ کی ترغیب کے ذریعے مدد کرنا ہے۔ . اس کے علاوہ، اسکیم کے تحت چارجنگ انفراسٹرکچر کی تخلیق میں بھی مدد کی جاتی ہے۔

فیم انڈیا اسکیم کے فیز-II کے تحت،31/07/2024 تک، 16,71,606 الیکٹرک گاڑیوں کے دعوے میں  6,825 کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔  http://fame2.heavyindustries.gov.in/dashboard کے مطابق OEMs (EV مینوفیکچررز) کے ذریعہ سبسڈی کی ادائیگی کے لیے ۔ جمع کرائے گئے دعووں کی  تخمینہ جاتی زمرہ وار تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

گاڑی  کی نوعیت

گاڑیوں کی تعداد

1.

2 wheeler

14,69,343

2.

3 wheeler

1,78,952

3.

4 wheeler

23,311

 

Total

16,71,606

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

مزید برآں، فیم- II اسکیم کے تحت انٹرا سٹی آپریشنز کے لیے مختلف شہروں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں/ریاستی حکومت کو 6862 الیکٹرک بسوں کی منظوری دی گئی۔ 6,862 ای بسوں میں سے 4,853 ای بسیں 31 جولائی 2024 تک فراہم کی گئی ہیں۔

ایم ایچ آئی  نے بھی 7,432 برقی گاڑیوں کے پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام کے لیے وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس(ایم او پی این جی) کی تین آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کو کیپٹل سبسڈی کے طور پر 800 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ او ایم سیز کو پہلے ہی 560 کروڑ کی سبسڈی جاری کی جا چکی ہے۔ مزید، مارچ 2024 میں، ایم ایچ آئی نے ملک بھر میں نئے چارجرز لگا کر 980 پبلک فاسٹ چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے او ایم سیز کوفیم مرحلہ-2 کے تحت اضافی 73.50 کروڑ روپے کی منظوری دی۔ او ایم سی کو 51.45 کروڑ روپے کی سبسڈی پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے۔

یہ معلومات بھاری صنعتوں اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواسا ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

************

 

ش ح۔ج ق۔ ج ا

 (U: 10342)



(Release ID: 2050013) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil