وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشی پروری اور ڈیری کی مرکزی سکریٹری نے شمال مشرقی ریاستوں کے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی
محترمہ الکا اپادھیائے نے 21ویں مویشیوں کی مردم شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا
Posted On:
23 AUG 2024 8:53PM by PIB Delhi
مویشی پروری اور ڈیری محکمے کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے نے آج پوسا، نئی دہلی میں ایک خطہ جاتی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں آسام، اروناچل پردیش، منی پور، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تریپورہ سمیت شمال مشرقی ریاستوں کے مویشی پروری اور ڈیری کے محکموں کے ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، پرنسپل سیکریٹریز، سیکریٹریز، ڈائریکٹرز، اور اسکیم افسران ایک ساتھ جمع ہوئے۔ میٹنگ میں مختلف محکمہ جاتی پروگراموں اور اسکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
میٹنگ کے دوران سکریٹری محترمہ اپادھیائے نے کئی کلیدی اسکیموں کی فزیکل اور مالی پیش رفت کا جائزہ لیا، جن میں راشٹریہ گوکل مشن، نیشنل لائیواسٹاک مشن کے تحت انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ، نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام اور نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ شامل ہیں۔
سکریٹری محترمہ اپادھیائے نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ شمال مشرقی ریاستوں کے منفرد خطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پیداواری گائے کی تعداد کو بڑھانے اور چارے کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مقامی حکمت عملیوں کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے دودھ جمع کرنے، ٹھنڈا کرنے، پروسیسنگ اور جانچ کے لیے این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت بنائے گئے بنیادی ڈھانچے کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ منظم ڈیری سیکٹر کی کوریج کو بڑھانا، دیسی دودھ کی مصنوعات کو فروغ دینا، ویلیو ایڈیشن کو بڑھانا، اور مارکیٹنگ ایکشن پلان تیار کرنا شمال مشرقی خطے میں ڈیری صنعت کو مضبوط کرنے کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
میٹنگ میں نیشنل لائیواسٹاک مشن کے انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگراموں کے تحت فارموں کے قیام میں ریاستوں کی کوششوں کو بھی تسلیم کیا گیا۔ محترمہ اپادھیا ئےنے ریاستوں کو ان اسکیموں کے تحت دستیاب مواقع اور مالی امداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی ترغیب دی۔
انہوں نے ریاستوں پر مزید زور دیا کہ وہ استفادہ کنندگان کے درمیان ریلائنڈ اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ اسکیم کو فعال طور پر فروغ دیں تاکہ اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں اور کاروبارکو فروغ دیا جاسکے۔ میٹنگ کے دوران ریاستوں نے اپنے نئے اقدامات اور بہترین طریقہ کار کو پیش کیا۔
میٹنگ کے اختتام پر، محترمہ الکا اپادھیائے نے 21ویں مویشی شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مردم شماری حیوانات کے شعبے کے لیے مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی اور اس کے کامیاب نفاذ کو حاصل کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔
حکومت ہند کی فلیگ شپ این اے ڈی سی پی اسکیم، جو بڑی بیماریوں جیسے کہ پاؤں اور منہ کی بیماری اور بروسیلوسس کے خلاف ویکسینیشن پر توجہ مرکوز کرتی ہے، گائے، بھینسوں، بھیڑوں اور بکریوں کے لیے چھ ماہی ٹیکے لگانے کی حیثیت پر تبادلہ خیال کے ساتھ جائزہ لیا گیا۔ دیگر موضوعات میں جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے ریاستوں کی مدد، موبائل ویٹرنری یونٹوں کا کام اور ‘‘پشوکلیان سمیتیوں’’ کی تشکیل کے تحت اجزاء شامل تھے۔
کلیدی شرکاء میں محترمہ ورشا جوشی، ایڈیشنل سکریٹری، ڈاکٹر ابھیجیت مترا، مویشی پروری کمشنر، محترمہ سپرنا پچوری، جوائنٹ سکریٹری،جناب جگت ہزاریکا، مشیر (شماریات) اور حکومت ہند کے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری کے دیگر سینئر افسران شامل تھے۔
********
ش ح۔ ج ق۔ع ن
(U: 10229)
(Release ID: 2049000)
Visitor Counter : 35